Inquilab Logo

اندھیری ضمنی انتخابات کیلئے ووٹنگ مکمل ،۳۲؍فیصد پولنگ

Updated: November 04, 2022, 9:20 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

رتوجا لٹکے سمیت۷؍امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میںبند ، اتوار کو ووٹوں کی گنتی ہوگی،نوٹا کا بٹن دبانے کی تشہیر کی شکایات موصول ہوئیں

Voters of a family showing an inked finger after voting
ایک خاندان کے رائے دہندگان ووٹ دینے کے بعد سیاہی لگی انگلی دکھاتے ہوئے(تصویر:انقلاب، سید سمیر عابدی)

حلقۂ انتخاب ۱۶۶؍ (اندھیری مشرق)ضمنی انتخابات کےلئے ووٹنگ کا عمل جمعرات  ۳؍ نومبر کو مکمل ہوگیا اور ای وی ایم کو محفوظ کردیاگیا۔اس ضمنی انتخابات میں ۷؍امیدوار قسمت آزمائی کررہے تھے، ان کی قسمت ای وی ایم میںبند ہوگئی ہے۔ ۶؍ نومبر بروز اتوار ووٹوں کی گنتی ہوگی اس وقت یہ واضح ہوسکے گا کہ رائے دہندگان نےکس کے حق میںبٹن دبایاہے ۔
 طے کردہ وقت کے مطابق ووٹنگ صبح ۷؍ بجےسےشروع ہوئی اورشام کو۶؍ بجے ختم ہوگئی۔ انتخابات پُرامن ہوئے اورکوئی شکایت موصول نہیںہوئی۔ رٹرننگ آفیسر پرشانت پاٹل کے مطابق شام کو ۶؍بجے تک ۳۱ء۷۴؍ فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ جبکہ ۲۰۱۹ء میں ۵۷؍فیصدپولنگ ہوئی تھی۔ اس بناء پر کہا جارہا ہے کہ ووٹنگ کی رفتارسست رہی اوررائے دہندگان نے پہلے کے  انتخابات کی طرح دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کیا۔حالانکہ ووٹ ڈالنے کیلئےاس علاقے میںرہنے والوں کیلئے تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ضلع کلکٹر ندھی چودھری کے مطابق ’’کوشش کی جاتی ہے کہ رائے دہندگان ووٹ کے اپنے حق کا استعمال ضرور کریں۔اسی لئے ان کو راغب کرایا  جاتا ہے کہ خواہ ایک اسمبلی حلقہ ہو یا ایک سے زائد، وہ اسی طرح کی دلچسپی کا مظاہرہ کریں جیسے عام انتخابات میںکرتے ہیں۔یہ مضبوط جمہوریت کی علامت ہے ۔ رائے دہندگان اپنے ووٹ کی طاقت کااستعمال کرتے ہوئے اپنے پسند کا امید وار منتخب کرتے ہیں۔‘‘
نوٹاکا بٹن دبانے کی تشہیر کا الزام عائد کیا گیا
 ووٹنگ کا عمل تو مکمل ہوگیا لیکن متعدد رائے دہندگان نے یہ شکایت کی کہ مختلف بوتھ کے قریب کچھ ایسے لوگ موجود تھے جو مشین کے ۸؍نمبر کا بٹن دبانےیعنی نوٹا کا استعمال کرنے کی تشہیر کر رہےتھے۔یہ بات پہلے بھی آچکی ہے اوراس کا  الزام نام واپس لینے والے بی جے پی کے امیدوار مرجی پٹیل پرعائد کیا گیاتھا۔حالانکہ انہوں نے انقلاب کےاستفسار پر اس سے انکار کیاتھا اورکہا تھاکہ انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا ہے بلکہ وہ تو اس الیکشن کو ہی بھول کرآنےوالے میونسپل کارپوریشن کےانتخابات کی تیاری میں مصروف ہوگئے ہیں۔ 
 واضح ہوکہ ۲۰۱۹ء کے اسمبلی انتخابات کے دوران یہاں تقریباً ۳؍فیصد نوٹا کو ووٹ دیا گیا تھا ۔
۷؍امیدوارو ں میںسے ۴؍آزاد امیدوار 
 اندھیری ضمنی انتخابات میں جو امیدوار قسمت آزمائی کررہےتھےان میں رتوجا رمیش لٹکے (شیوسینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے )، بالا وینکٹیش ونایک ناڈار(آپ کی اپنی پارٹی ، پیپلس)، منوج نایک (رائٹ ٹو ری کال )، نینا کھیڈیکر(آزاد)، فرحانہ سراج سید (آزاد)، ملند کامبلے (آزاد)، راجیش ترپاٹھی (آزاد )شامل ہیں۔ رتوجا رمیش لٹکے نے چنائی کالج بوتھ سینٹر پر ووٹ ڈالا۔
۲۵۶؍پولنگ بوتھ پرووٹ ڈالا گیا  
  ضمنی انتخابات میںاسمبلی حلقہ نمبر ۱۶۶؍ میں رائےدہندگان کی سہولت کے لئے ۳۸؍علاقوں میں۲۵۶؍ بوتھ بنائے گئے تھے۔اس حلقے میں مرد ووٹر ایک لاکھ ۴۳؍ہزار ۶۸۵؍ اور خاتون ووٹر ایک لاکھ ۲۴؍ ہزار ۸۱۶؍ ہیں۔معذور ووٹرز کی تعداد ۴۱۹؍ ہے۔ ووٹنگ کے لئے ۳۳۳؍بیلٹ یونٹ، ۳۵۹؍ وی وی پیٹ کااستعمال کیا گیا جبکہ الیکشن عملہ کی مجموعی تعداد ۱۶۰۰؍ تھی۔ اتوار کو صبح ۸؍ بجے سےووٹوں کی گنتی ہوگی۔ بتایاجارہا ہے کہ چند گھنٹوںمیں ہی نتیجہ آجائے گا اوریہ پتہ چل جائے گا کہ کس امیدوار نے بازی ماری ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK