Inquilab Logo

ہم سمندر میں مجسمہ تعمیر کر رہے ہیں مگرسیلابی صورتحال سے نمٹنے نہیں سکے

Updated: August 15, 2020, 10:57 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

کووڈ ۱۹؍ کے بعدپرجا فاؤنڈیشن کی ’اُدیا چی ممبئی‘ عنوان سے ویبنار میں ماہرین کی سخت تنقید۔ ممبئی میں بنیادی سہولتوں اور انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے کیلئے میونسپل کمشنر کو میئر کے ماتحت کرنے اور جوابدہ بنانے ،میئر اور وارڈ کمیٹیوں کو مزید اختیارات دینے اور شہریوں کو سستے مکانات ،گھر کے قریب ملازمت، بہترتعلیم اور علاج کی سہولت مہیا کرانے پر زور دیا۔

Parja Foundation`s webinar. Photo: INN
پرجافاؤنڈیشن کا ویبینار۔ تصویر: آئی این این

ہم ممبئی کے سمندر میں شیواجی مہاراج کا مجسمہ اور کوسٹل روڈ تعمیر کر رہے ہیں لیکن اب تک شہر کو سیلابی صورتحال سے بچانے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں ۔ممبئی میں بنیادی سہولتوں اور انفرا اسٹرکچر کو بہتر بنانے کیلئے میونسپل کمشنر کو میئر کے ماتحت ہونا اور جوابدہ ہونا چاہئے ،میئر اور وارڈ کمیٹیوں کو مزید اختیارات دیئے جانے چاہئے۔ ممبئی کے شہریوں کو سستے مکانات، گھر کے قریب ملازمت، بہتر تعلیم اور علاج کی سہولت مہیا کرانے کیلئےسبھی ایجنسیوں کو مل جل کر کام کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار غیر سرکاری تنظیم ’پرجا فاؤنڈیشن ‘ کی ’اُدیا چی ممبئی‘ عنوان سے ویبنار میں ماہرین نے کیا۔اس سے قبل کووڈ۱۹؍ پراسکی ویبنار ہوچکی ہے۔
 جمعہ کی شام ۴؍ بجے تا تقریباً پونے ۶؍ بجے جاری رہنے والے اس ویبنار میں شہری ترقیات کیلئے کام کرنے والے ماہرین اور سیاسی لیڈران کو مدعو کیا گیا تھا۔ویبنار میں شیریش پٹیل(اربن پلانر اور بانی شیریش پٹیل اینڈ اسو سی ایٹس)، جے پرکاش نارائن (جنرل سیکریٹری، فاؤنڈیشن فار ڈیمو کریٹک فورمس)، پرینکا چتر ویدی(رکن پارلیمان راجیہ سبھا اور ڈپٹی لیڈر شیو سینا)، نواب ملک( کابینی وزیر)  اور یوگیش ساگر (رکن اسمبلی بی جے پی)شامل تھے۔
 پرجا فاؤنڈیشن کے بانی اور منیجنگ ٹرسٹی نتائی مہتا نے ویبنار کی میزبانی کی جبکہ اس کے ڈائریکٹر ملند مہسکے نے شرکاء کا تعارف پیش کیا ۔
آج بھی ممبئی میں سیلابی صورتحال پیدا ہوتی ہے
 ممبئی کے انفرا اسٹرکچر(بنیادی ڈھانچے) پر تبادلۂ  خیال کرتے ہوئےشیریش پٹیل نے کہا کہ’’ ۷۴؍ سال قبل ہمیں انگریز وں سے آزادی ملی لیکن آج بھی بادشاہت والا سسٹم جاری ہے۔ اب چناؤ میں منتخب ہوکر ہمارے سیاسی لیڈران بادشاہت کرتے ہیں ۔ شہریو ں کو بھی گورنیس کا حصہ بنانا چاہئے۔ممبئی کے شہری آج بھی پریشان ہیں ۔ نیدر لینڈ اور نوی ممبئی جو سمندر کی سطح سے نیچے آباد ہوئے ہیں ، وہاں بھی پانی نہیں بھرتا لیکن چند گھنٹوں کی بارش میں ممبئی میں سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے اور یہ مسئلہ برسوں سے چلا آ رہا ہے لیکن اب تک اس مسئلہ کو حل نہیں کیا گیا۔ اس مسئلہ کا انجینئرنگ حل نکالا جانا چاہئے۔ آج بھی ۴۵؍ فیصد سے زیادہ شہری جھوپڑ پٹیوں میں رہنے پر مجبور ہیں ۔‘‘  شیریش پٹیل نے کہا کہ ہم سمندرمیں شیواجی کا مجسمہ اور کوسٹل روڈ تعمیر کر رہے ہیں لیکن ممبئی کو سیلابی صورتحال سےنہیں بچا سکے ہیں ۔اس کا انجینئرنگ حل ہو سکتاہے۔ آج بھی لوگ مکانات کے لئے پریشان ہیں ۔
میئر کے عہدے کیلئے ریزر ویشن ختم کیا جانا چاہئے
 جے پرکاش نارائن نے کہاکہ’’ تنگ نظری سے اوپر اٹھ کر ممبئی کے میئر آفس کو کسی طرح کے ریزر ویشن سے آزاد رکھنا چاہئے تاکہ قابل شخصیت کو اس عہدے پر فائز کیا جائے۔ ‘‘ انہو ں نے یہ بھی کہا کہ ’’ ہم انگریزوں کی غلامی سے آزاد تو ہو گئے لیکن ان کے زمانے میں جس طرح میونسپل کمشنر انگریزوں کے اعلیٰ عہدیدار کو رپورٹ کرتے تھے اسی طرح آج بھی میونسپل کمشنر ریاستی حکومت کو رپورٹ کرتے ہیں ۔ اس روایت کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ مہاراشٹر اور ممبئی میں میونسپل کمشنر کو میئر کے ماتحت ہو نا چاہئے اور میئر کو زیادہ اختیارات دیتے ہوئے ایگزیکٹیوپاور بھی دینا چاہئے۔ ‘‘ پینلسٹ نے دھاراوی اور ممبئی میں کوروناوائر س سے لڑنے میں کامیابی پر انتظامیہ کی ستائش بھی کی۔
کوآرڈنیشن کمیٹی ہونا چاہئے
 رکن پارلیمان پرینکا چتر ویدی نے کہاکہ ’’ شیواجی کے مجسمے اور کوسٹل روڈ کے ساتھ ممبئی کے انفرا اسٹرکچر کو بھی بہتر بنانے کا کام کیا جارہا ہے لیکن ممبئی جہاں ۳؍ دن میں ۵۰۰؍ ملی میٹر تک بار ش ہوتی ہے ،اس کا موازنہ دیگر کسی شہر سےکرنا مناسب نہیں ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ( پی پی پی)  پیٹرن سے بھی کام کیا جارہا ہے جو کووڈ۱۹؍ میں کامیاب بھی ثابت ہوا ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہاکہ ممبئی میں کام کرنے والی متعدد ایجنسیوں کے درمیان ایک کوآرڈنیشن کمیٹی ہونا چاہئے تاکہ کسی کام کیلئے کئی اجازت نامے لینانہ پڑے ۔
سیلابی صورتحال کی ایک بڑی وجہ میٹھی ندی ہے
 ویبنار میں کابینی وزیر نواب ملک نے کہا کہ ’’ ممبئی میں سیلابی صورتحال کی ایک بڑی وجہ میٹھی ندی ہے جس سے سمندر میں ہائی ٹائیڈ کے وقت اطراف کے علاقوں میں پانی بھر جاتا ہے۔ اس مسئلہ کے حل کے لئے کانجور مارگ میں زیر زمین سرنگ ’ اوور فلو ڈِسچارجنگ سسٹم ‘تعمیر کیا جارہا ہے جس کی تکمیل سے کافی راحت ملے گی۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’’ ممبئی شہر میں جب تک بھیڑ کم نہیں کی جاتی (شہر کو ڈی کنجسٹیڈ نہیں کیا جاتا ) تب تک مسئلہ برقراررہے گا۔ اطراف کی ۸؍ کارپوریشنوں میں سٹیلائٹ سٹی بنانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ لوگوں کو مضافات میں ان کے گھر کے قریب ہی ملازمت دلانے اور سستے مکانات کیلئے مسلسل پروجیکٹ جاری ہے ۔ ممبئی میں سالٹ پین ایریا میں سستے مکانات تعمیر کرنے کیلئے بھی کوشش کی جارہی ہے۔ ‘‘ انہوں نےمزید کہاکہ’’ بہتر گورنیس کیلئے وارڈ کی سطح پر افسر کو مامور کیا گیا ہےالبتہ میئر ، ڈپٹی میئر اور وارڈ کمیٹی کے چیئرمین کو ضروری اختیارات دیئے جانے چاہئے۔‘‘ رکن اسمبلی یوگیش ساگ نے کہاکہ’’ جدید آن لائن سسٹم شروع کرنا چاہئے کہ لوگوں کا ان کے گھر اور آفس میں بیٹھے ہی کام ہو سکے اور انہیں بل ادا کرنے اور دیگر کام کیلئے دفاتر میں قطار نہ لگانا پڑے۔ ‘‘انہوں نے بھی اس کی حمایت کی کہ مختلف ایجنسیوں کے درمیان کوآرڈنیشن ہونا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK