Inquilab Logo

ماحولیاتی تبدیلی سے نقصان کی تلافی کیلئے قائم فنڈ کا خیر مقدم

Updated: November 22, 2022, 12:01 PM IST | Agency | Sharm El-Sheikh

انتونیو غطریس کے مطابق ماحولیاتی تباہی سے ہونے والے نقصان کی تلافی کیلئے فنڈ کا قیام انصاف کی جانب اہم پیش رفت ہے

United Nations Secretary General Antonio Guterres .Picture:INN
اقوام متحدہ کےسیکریٹری جنرل انتونیو غطریس ۔ تصویر:آئی این این

 اقوام متحدہ   نے   ماحولیاتی  تبدیلی سے ہونے والے نقصان کی تلافی کیلئے خصوصی فنڈ کے قیام کو ’انصاف‘ کی جانب اہم پیش رفت قراردیا۔ واضح رہے کہ’  موسمیاتی تبدیلی‘ سے متعلق مصر کے شرم الشیخ میں اتوار کو مکمل ہونے والی عالمی کانفرنس’کوپ۲۷‘ میںماحولیاتی تباہی سے متاثر کمزور ممالک مدد کیلئے   تاریخی معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت ’ڈیمج اینڈ لاس فنڈ‘ قائم کیا گیا  ۔  اس عالمی فنڈ سے۱۳۴؍ترقی پذیر ممالک کو فائدہ ہوگا۔  میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری  جنرل انتونیو غطریس نے اس کا خیر مقدم کیا ہے ۔ا نہوں نے کہا  ،’’ مذاکرات میں ماحولیاتی تباہی سے ہونے والے نقصان کی تلافی کیلئے فنڈ کا قیام انصاف کی جانب اہم پیش رفت ہے لیکن گلوبل وارمنگ پر قابو پانے کیلئے کاربن کا اخراج کم کرنے کی ہنگامی ضرورت پر پیش رفت میں ناکامی ہوئی۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا ،’’ کرہ ارض ’ ایمرجنسی روم‘  کی طرح ہے، ہمیں فوری طور پر کاربن کا اخراج کم کرنا ہوگا اور کوپ کانفرنس اس اہم مسئلے کو حل نہ کرسکی۔‘‘ جنوبی افریقہ نے  عالمی فنڈ کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس  سلسلے  میں مزید ہنگامی اقدام کی ضرورت ہے ۔ مصرکے ساحلی سیاحتی مقام شرم الشیخ میں  موسمیاتی تبدیلی سے  متعلق سربراہی کانفرنس کوپ ۲۷؍  میں عالمی حدت (گلوبل وارمنگ) کے نقصانات اور تباہی سے نمٹنے میں کمزورممالک کی مالی مدد  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ سربراہی کانفرنس ایک طریقے سے ماحولیاتی بحران کے سایہ میں ہوئی، کیونکہ گزشتہ ایک سال سے دنیا کے مختلف ممالک قدرتی آفات کاسامنا کررہے ہیں۔ ان آفات کے پیش نظر فوری عالمی اقدامات  پر زوردیا گیا ہے۔۲۰۰؍ سے زائد ممالک کے مندوبین ۱۵ ؍روزہ کانفرنس کیلئےبحیرہ احمر کے ریزارٹ شرم الشیخ میں جمع ہوئے ۔ یہ کانفرنس پہلے ۱۳؍ روز ہ تھی لیکن بعد میں اس میں ایک دن کا اضافہ کیا گیا لیکن بحث اتنی  طویل ہوگئی کہ کسی نتیجے  پر پہنچنے میں ایک اور نئی صبح کا آغا زہوگیا۔ اس طرح دو  دن کی توسیع ہوگئی ۔  اتوار کی صبح  خصوصی فنڈ کے قیام کا فیصلہ ہوسکا۔ گزشتہ ایک سال کے دوران میں دنیا کے مختلف ممالک اور خطوں کو قدرتی آفات کا سامنا کرناپڑا  جہاں  غیرمعمولی بارش کے نتیجے میں تباہ کن سیلاب سے ہزاروںافراد کی ہلاک ہوگئے ۔ چین، افریقہ اورامریکہ کے مغرب میں خشک سالی کے نتیجے میں زرعی پیداوار بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ کانفرنس میں روس- یوکرین  جنگ، افراطِ زر، خوراک کی قلت ، توانائی کی قلت  اور دیگر مسائل پر بھی گفتگو کی گئی ۔  کوپ۲۷؍سربراہی کانفرنس کے حتمی اعلامیے میں بتایا گیا  کہ گلوبل وارمنگ میں اضافے کی حد کو صنعتی دور سے قبل کی حد ۱ء۵؍فیصد تک برقرار رکھنے کیلئے اقدامات پر بھی اتفاق کیا گیا  ۔پہلی بار اعلامیے میں قابل تجدید توانائی پر بھی بات چیت کی گئی  جبکہ ماضی میں کوئلے پر چلنے والے بجلی کے پلانٹس پر انحصار اور ایندھن کے استعمال کو سلسلہ وار کم کرنے کے مطالبات کو بھی دہرایا گیا ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK