Inquilab Logo

آزادی کی جدوجہد میں آپکا کیا تعاون ہے؟ بھجبل سنگھ کا بی جے پی سے سوال

Updated: November 26, 2022, 12:35 PM IST | Ali Imran | Yavatmal

ایوت محل میں این سی پی لیڈر چھگن بھجبل کی پریس کانفرنس۔ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حالات یہ ہیں کہ میں وہ نہیں کہہ سکتا جو میں کہنا چاہتا ہوں

Chhagan Bhujbal is seen speaking at the press conference, accompanied by others.Picture:INN
پریس کانفرنس میں چھگن بھجبل اظہار خیال کرتے ہوئے ، ساتھ میں دیگر افراد دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر :آئی این این

 ’’اس وقت ملک میں دہشت کا ماحول بنا کر مذہبی اور سماجی انتشار پیدا کرنے کا کام جارہا ہے۔ اس وقت ہندوستان کا آئین خطرے میں ہے، حالات ایسے بنادئیے گئے ہیں کہ جو کہنا ہے  وہ کہہ نہیں سکتے جو لکھنا چاہتے ہیں وہ نہیں لکھ نہیں سکتے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار   این سی پی لیڈر اور اکھل بھارتیہ مہاتما پھولے سمتا پریشد کے بانی چھگن بھجبل نے ایوت محل میں منعقدہ  ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ جمعہ کے روز یہاں  کے ’پریرنا استھل‘  پر  جواہر لال درڈا کی۲۵؍ویں برسی پر منعقدہ خراج عقیدت کے پروگرام میں چھگن بھجبل  نے خصوصی مقرر کے طور اظہار خیال کیا۔ اس پروگرام میں سینئر صحافی مدھکر بھاوے، سابق رکن پارلیمنٹ وجے درڈا، سابق وزیر راجندر درڈا موجود تھے۔  سابق ریاستی وزیر چھگن بھجبل نے کہا کہ ’’ ملک میں بڑے پیمانے پر جابرانہ طور پر لوگوں کو دبانے کا کام ہورہا ہے۔ حقیقی تاریخ کو مٹانے کی ہر سطح پر کوششیں کی جاری ہیں۔ ایسے وقت میں میڈیا کا کردار اہم ہے۔ آپ کون ہوتے ہیں یہ پوچھنے والے کہ گاندھی نہرو نے ملک کے لئے  کیا کیا؟‘‘  بھجبل نے اس دوران بالواسطہ طور پر سنگھ اور بی جے پی سے پوچھا کہ’’ ملک کی آزادی کی جدوجہد میں آپ کا کیا تعاون ہے؟ گاندھی، نہرو خاندان میں سے کوئی نہیں کہتا کہ ہم نے ملک کے لئے  کیا کیا ہے۔‘‘ بھجبل نے وزیر اعظم مودی پر اشاروں ہی اشاروں میں  تنقید کی کہ کچھ لوگ یہ کہہ کر ہم وطنوں کو گمراہ کر رہے ہیں کہ انہوں نے سبزی اور چائے بیچی ہے۔ چھگن بھجبل بعد ازیں یہاں وشرام بھوم میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ’’تعلیم کو مذہبی بنانا بہت غلط ہے۔ طلباء کو حقیقی اور متاثر کن تاریخ پڑھائی جائے۔ لیکن فی الحال مرکز اور بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں ملک کی یونیورسٹیوں میں سنگھ خیالات کے وائس چانسلروں کی تقرری کا رواج شروع ہو گیا ہے۔‘‘  بھجبل نے مزید کہا کہ ’’ سنگھ خیالات کے وائس چانسلر کی تقرری سے تعلیم جیسے شعبوں میں طلبہ کے ذہنوں میں مذہبی تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہمیں اس کوشش کو ناکام بنانا چاہیے۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’گورنر کوشیاری نے چھترپتی شیواجی مہاراج کے بارے میں متنازع بیان دے کر اپنے نظریاتی دیوالیہ پن کا اعلان کیا ہے اور مہاراشٹر کے لوگوں کو تکلیف پہنچائی ہے۔ ‘‘  ماضی میں شیوسینا کی مضبوط حیثیت  اور حال ہی میں شیوسینا میں ہونے والی بغاوت کے استفسار پر چھگن بھجبل نے کہا کہ پہلے شیو سینا میں شامل ہونے کا راستہ تھا، نکلنے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔ اُس وقت کو انہوں نے یاد کرتے  ہوئے یہ بھی کہا کہ جب انہوں نے شیوسینا چھوڑی تھی تو وہ اپنی جان کے خوف سے کئی دنوں تک چھپے ہوئے تھے۔ او بی سی ریزرویشن پر انہوں نے حکومت پر تنقید کی کہ او بی سی ریزرویشن کو مرکزی حکومت نظر اندازی کررہی ہے جس کی وجہ سے یہ مسئلہ زیر التوا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK