شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر سطح پر جاری احتجاج کے تحت ناندیڑ کے اردھاپور تعلقہ میں منگل کو خواتین کی ایک ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
EPAPER
Updated: January 08, 2020, 8:22 PM IST | Z A Khan | Nanded
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر سطح پر جاری احتجاج کے تحت ناندیڑ کے اردھاپور تعلقہ میں منگل کو خواتین کی ایک ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
ناندیڑ : شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک گیر سطح پر جاری احتجاج کے تحت ناندیڑ کے اردھاپور تعلقہ میں منگل کو خواتین کی ایک ریلی نکالی گئی ۔ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے شرکت کی اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
ریلی دوپہر۲؍ بجے شروع ہوئی اور ساڑھے تین بجے عید گاہ میدان پر پہنچ کر ختم ہوئی ۔ریلی میں مسلم خواتین کے علاوہ بڑی تعداد میں غیرمسلم خواتین نے بھی شرکت کی اور شہریت قانون کے خلاف برہمی کااظہار کیا ۔ریلی میں شریک خواتین متنازع قانون کے خلاف پلے کارڈ لی ہوئی تھیں ۔نہایت ہی نظم و ضبط اورڈسپلن کے ساتھ ریلی کا اہتمام کیا گیا ۔اختتامی مرحلے پر یہ ریلی جلسے میں تبدیل ہوگئی جہاں جلسے کی قیادت کر نےوالی ذمہ دار خواتین نے خطاب کیا۔اس موقع پر اپنے تاثرات کا اظہا کرتے ہوئے ایک خاتون ذمہ دار نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون یہ ایک ایسا کالا قانون ہے جو اس کی مدد سے مسلمانوں کو ملک سے بے دخل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر یہ بتایا جا رہاہے کہ اس قانون کی وجہ سے مسلمانوں کو کوئی مشکل نہیں پیش آئے گی لیکن بات اتنی سیدھی نہیں ہے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا گیا کہ سی اے اے ،این آرسی اور این پی آر کے خلاف اس تحریک میں مردوں کے ساتھ ساتھ ہم خواتین بھی شانہ بشانہ شامل ہیں اور ہماری یہ تحریک اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ حکومت اپنے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹ جاتی۔ مقررین نے کہا کہ یہ قانون دستور کی روح کے خلاف ہے جو ملک کو فرقہ پرستی کی آگ میں جھونکنے کا ذریعہ بنے گا ۔