Inquilab Logo

گجرات فساد سےمتعلق  مودی کےخلاف ذکیہ جعفری کی پٹیشن خارج کلین چٹ پر سپریم کورٹ نے بھی مہر لگا دی

Updated: June 25, 2022, 10:07 AM IST | new Delhi

عدالت نے کہا کہ چند افسران اور انتظامیہ کے کچھ حصوں کی ناکامی یا ان کے ذریعہ اقدامات نہ کرنےسے یہ نتیجہ نہیں اخذ کیا جاسکتا کہ یہ اقلیتوں کے خلاف ریاستی حکومت کی منصوبہ بند سازش تھی یاتشدد کوسرکاری پشت پناہی حاصل تھی

zakia jafri
ذکیہ جعفری

گجرات فساد   سے متعلق  مودی اودیگر ۶۳؍ افراد کے خلاف داخل کی گئی ذکیہ جعفری کی پٹیشن کو سپریم کورٹ نے جمعہ کو یہ کہتے ہوئے خارج کردیا کہ محض اس بنیاد پر کہ چند افسران  نے کوتا ہی برتی  یا انتظامیہ کے کچھ حصوں  نے  ضروری اقدامات نہیں کئے، یہ نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا کہ  یہ اقلیتوں  کے خلاف ریاستی حکومت کی منصوبہ بندی سازش تھی یا یہ کہ تشدد کو سرکار کی پشت پناہی حاصل تھی۔ 
 عدالت نے گجرات کی  وسیع تر سازش  کے معاملے میں   ایس آئی ٹی کے ذریعہ  مودی اور ۶۳؍  افراد کو دی گئی کلین چٹ پر مہر لگاتے ہوئے مزید کہا کہ ایس آئی ٹی نےا س بات کی نشاندہی کی  ہے کہ کوتاہی اور اقدام نہ کرنے والے خاطی افسران کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے خلاف مناسب سطح پر کارروائیاں ہوئی ہیں جن میں محکمہ جاتی تادیبی کارروائیاں  شامل ہیں۔ 
 جسٹس اے   ایم کھانولکر، جسٹس دنیش مہیشوری اور جسٹس سی ٹی روی کمار کی بنچ  کے مطابق’’اس طرح کی بے عملی یا کوتاہی مجرمانہ سازش رچنے کی تعریف پر کھری نہیں اترتی، اس کیلئے ضروری ہے کہ اس نوعیت کے جرم کی منصوبہ بندی اور ارتکاب میں شامل ہونے کے ثبوت کسی نہ کسی شکل میں سامنے لائے جائیں ۔ ‘‘ کورٹ نےاس معاملے میں ایس آئی ٹی کو بھی کلین چٹ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’خصوصی تفتیشی ٹیم کو وہاں  ریاستی حکومت کی ناکامی کی جانچ کیلئے نہیں مامور کیا گیا تھا، اسے اس عدالت(سپریم کورٹ ) نے جو ذمہ داری سونپی تھی وہ یہ تھی کہ وہ(اعلیٰ سطحوں پر) گجرات فساد کی وسیع تر سازش کا پتہ لگائے۔‘‘
  عدالت نے یہ باتیں ذکیہ جعفری کے وکیل کپل سبل کی دلیلوں  کے جواب میں  کہیں۔انہوں  نے  فساد پر قابو پانے اور مناسب اقدامات کرنے  میں  پولیس افسران  اور ریاستی  انتظامیہ کی ناکامی کا  حوالہ دیا   تھا۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK