Inquilab Logo

انگلینڈ کے گیند باز باب ولس کا انتقال

Updated: December 08, 2019, 5:33 PM IST

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق تیز گیند باز کو دنیائے کرکٹ نے خراج عقیدت پیش کیا

(انگلینڈ کے سابق کرکٹر باب ولس (تصویر: آئی نیکسٹ
(انگلینڈ کے سابق کرکٹر باب ولس (تصویر: آئی نیکسٹ

 لندن : دنیا کے بہترین تیز گیند بازوں میں شمار اور انگلینڈ کے سابق کپتان باب ولس کا انتقال ہو گیا ہے۔ پورے کرکٹ دنیا نے اس افسانوی بولر کو اپنا خراج عقیدت پیش کیا ۔ باب ولس ۷۰؍سال کے تھے اور کینسر میں مبتلا تھے۔ ولس کی پیدائش ۳۰؍مئی ۱۹۴۹ءکو ہوئی تھی اور انہوں نے ۴؍ دسمبر۲۰۱۹ءکو آخری سانس لی۔
 ویسٹ انڈیز کے سر ویوین رچرڈز، ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ کے صدر سورو گنگولی، انگلینڈ کے کیون پیٹرسن، ہندوستانی آف اسپنر روی چندرن اشون سمیت دنیا کے تمام سرکردہ کرکٹروں نے اس عظیم تیز گیند باز کو  خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ولس کے انتقال پر ان کے خاندان نے ایک بیان میں کہا  کہ ہمارے عزیز باب اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ وہ ایک مثالی شوہر، باپ، بھائی اور دادا تھے۔ انہوں نے خود سے جڑے تمام لوگوں کو متاثر کیا اور ہمیں ان کی کمی محسوس ہو گی۔
  بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور کرکٹ کے مرکز کہے جانے والے لارڈز کرکٹ میدان انتظامیہ  نے بھی ولس کے انتقال پر گہرے غم کا اظہار کیا ۔ وہ   میلبورن کرکٹ کلب (ایم سی سی) کے رکن تھے۔ ان کا نام ۳؍ بار ایم سی سی کے اعزازی بورڈ پر رقم رہا۔ ولس نے انگلینڈ کی ۱۸؍ٹیسٹ میچوں اور ۲۹؍ ون ڈے میں کپتانی بھی کی تھی۔ انہوں نے جب ریٹائر منٹ لیا تھا تب وہ آسٹریلیا کے ڈینس للی (۳۵۵) کے بعد ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے دوسرے بولر تھے۔ ولس نے اپنے کریئر کی سب سے یادگار کارکردگی ۱۹۸۱ء کی ایشز سیریز میں کی تھی  جب انہوں نے هینڈنگلے ٹیسٹ میں۴۳؍ رن پر ۸؍ وکٹ لئے تھے اور انگلینڈ کو ۱۸؍ رنوں سے جیت دلائی تھی۔ اسی میچ میں ایان باتھم نے ناٹ آؤٹ ۱۴۹؍ رنوں کی اننگز کھیلی تھی۔
باب ولس کا کرکٹ کریئر
 ۶؍ فٹ ۶؍ انچ طویل دائیں ہاتھ کے تیز گیند باز ولس نے انگلینڈ کے لئے ۹۰؍ ٹیسٹ میچوں میں۳۲۵؍ وکٹ حاصل کئے۔ ایک اننگز میں ان کی بہترین کارکردگی ۴۳؍رن پر ۸؍ وکٹ اور میچ میں بہترین کارکردگی ۹۲؍ رن پر ۹؍ وکٹ تھی۔ انہوں نے اپنے کریئر میں۱۶؍بار اننگز میں ۵؍ یا اس سے زیادہ وکٹ لئے۔ون ڈے کرکٹ میں انہوں نے ۶۴؍ میچ کھیلے اور ۱۱؍رن پر ۴؍ وکٹ کی بہترین کارکردگی کے ساتھ کل ۸۰؍وکٹ حاصل کئے۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں ۳۰۸؍میچوں میں ۸۹۹؍وکٹ اور ۲۹۳؍لسٹ’ اے‘ میچوں میں ۴۲۱؍وکٹ لئے۔
 باب ولس نےاپنا پہلا ٹیسٹ آسٹریلیا کے خلاف سڈنی میں جنوری۱۹۷۱ء میں کھیلا تھا جبکہ ان کا آخری ٹیسٹ جولائی ۱۹۸۴ءمیں لیڈز میں ویسٹ انڈیز کے خلاف تھا۔ولس نے اپنا پہلا ون ڈے لیڈز میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ۵؍ ستمبر۱۹۷۳ء  کو کھیلا جبکہ ان کا آخری ون ڈے ۴؍ جون ۱۹۸۴ءکو ویسٹ انڈیز کے خلاف لارڈز کے میدان پر تھا۔
 لمبے بال رکھنے والے باب ولس کا  بولنگ ایکشن بڑا دلکش تھا اور اپنے وقت میں وہ ایک خطرناک فاسٹ بولر مانے جاتے تھے۔ وہ طویل عرصے تک انگلینڈ کے لئے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر رہے۔ ان کے ریکارڈ کو باتھم نے ہی توڑا جنہوں نے ۳۸۳؍وکٹ لئے۔ موجودہ وقت میں انگلینڈ کے سب سے کامیاب بولر جیمز اینڈرسن ہیں جن کے نام ۵۷۵؍ٹیسٹ وکٹ ہیں۔ ولس نے انگلینڈ کے لئے منیجر کا کردار بھی ادا کیا اور وہ ۱۹۹۰ء کی دہائی میں کمنٹیٹر بھی رہے۔ولس کا ہندوستانی کرکٹ کے ساتھ بھی منفرد رشتہ رہا۔ ہندوستانی کرکٹ شائقین ولس کو ان  کے اس اوور کے لئے یاد کرتے ہیں جس میں سندیپ پاٹل نے ۶؍ چوکے مارے تھے۔ انگلینڈ کے خلاف  ۱۹۸۲ءکے مانچسٹر ٹیسٹ میں پاٹل نے اپنی ناٹ آؤٹ۱۲۹؍ رنوں کی اننگز کے دوران ولس کے ایک اوور میں ۶؍ چوکے لگائے تھے۔ اگرچہ اس اوور کی تیسری گیند نو بال تھی۔ ان کے انتقال کے ساتھ تیز بولنگ کا ایک اور دور ختم ہو گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK