Inquilab Logo

بابر میں کوہلی کی سطح تک پہنچنے کی صلاحیت:آکاش

Updated: July 14, 2020, 11:05 AM IST | Agency | New Delhi

ٹیم انڈیا کے سابق کھلاڑی نے کہا: بابر میں ایک ناقابل یقین ٹیلنٹ ہے

Babar Azam and Virat Kohli - Pic : INN
بابر اعظم اور وراٹ کوہلی ۔ تصویر : آئی این این

 سابق ہندوستانی بلے بازاور کمنٹیٹر آکاش چوپڑہ کا خیال ہے کہ پاکستانی بلے باز بابر اعظم وراٹ کوہلی کی سطح تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ چوپڑہ نے یہ بات سابق پاکستانی کرکٹر تنویر احمد کے یوٹیوب چینل پر کہی۔
 آکاش نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اعظم میں بہت صلاحیت ہے لیکن کوہلی کی سطح تک پہنچنے میں انہیں کافی وقت لگے گا۔ وراٹ ان سے بڑے ہیں اور انہوں نے پاکستانی بلے باز سے پہلے کرکٹ کھیلنا شروع کیا۔ کوہلی کا نام پہلے ہی بہترین بلے بازوں کی فہرست میں شامل ہے۔ آکاش چوپڑہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی بلے باز بابراعظم کا کپتان وراٹ کوہلی سے موازنہ قبل از وقت ہے ۔
 پچھلے کچھ برسوں سے شائقین اور ماہرین کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں بابراعظم کی پرفارمنس کا وراٹ کوہلی کی کارکردگی سے موازنہ کرتے رہے ہیں تاہم بابراعظم نے اکثر کہا ہے کہ وہ اور کوہلی مختلف کھلاڑی ہیں۔ بابر اعظم پاکستان اسکواڈ کا حصہ ہیں جن کا گزشتہ ماہ کووڈ ۱۹؍ کا ٹیسٹ منفی آیا تھا اور انگلش ٹیم کے خلاف ۳؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کیلئے وہ اتوار کو برطانیہ پہنچے تھے۔آکاش چوپڑہ کو لگتا ہے کہ پاکستان کے محدود اوورس کے کپتان بابر اعظم ہندوستان کے کپتان کوہلی کی سطح تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔یہ دونوں بلے باز اپنی کھیل صلاحیت ، انداز اور ناقابل یقین مستقل مزاجی کے لئےایک دوسرے کے خلاف مداحوں اور نقادوں کے زیر بحث رہے ہیں ۔
 چوپڑہ نے بتایا کہ اعظم میں ایک ناقابل یقین ٹیلنٹ ہے لیکن اس کو اس منزل تک پہنچنے میں وقت لگے گا جہاں کوہلی بہت عرصے پہلے پہنچ چکے ہیں۔بابر اعظم ایک دلچسپ باصلاحیت کھلاڑی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ یہ بھی سچ ہے کہ وراٹ کوہلی اس دوڑ میں بہت آگے ہیںلیکن اعظم میں اس منزل تک پہنچنے کے لئے درکار ہنر اور صلاحیت ہے۔ لیکن اصل سوال یہ ہے کہ کیا وہ ان بلندیوں تک پہنچ پائیں گے کیوں کہ اس کا انحصار بہت ساری چیزوں جیسے نظم و ضبط ، انجری، فارم اور متعدد دیگر عوامل پر ہوتا ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ صلاحیت صرف آپ کو ایک جگہ لے جاسکتی ہے لیکن آپ کو یہ حیرت انگیز جذبہ رکھنا چاہئے جو آپ کو آگے بڑھاتا ہے۔ وراٹ کے پاس ابتدا میں ایسا کچھ نہیں تھا بلکہ کوہلی نے اسےسخت محنت سے حاصل کیا۔بابراعظم کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم قرنطینہ کے باعث ہوٹل اور گراؤنڈ تک محدود ہے تاہم وہ سب انگلینڈ میں ٹریننگ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ ٹیسٹ سیریز میں انگلینڈ کو شکست دینے کے امکانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ پاکستان کا فاسٹ بولنگ اٹیک انگلینڈ کے ٹاپ آرڈر کو پریشان کرنے میں کامیاب رہے گا ۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK