Inquilab Logo

آسٹریلیائی بلے بازوں کو آف سائیڈ سے دور رکھنے کی حکمت عملی کارآمدرہی: ارون

Updated: January 24, 2021, 4:17 PM IST | Agency | New Delhi

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے گیندبازی کوچ بھرت ارون نےبتایا ’’ ٹیم نے آسٹریلیائی بلے بازوں کو آف سائیڈ سے دور رکھنے اور مڈل لیگ سائیڈ پر ان پر حملہ کرنے کی حکمت عملی اختیار کی جو موثر ثابت ہوئی اور ہندوستان جیت گیا۔

Bharat Arun.Picture :INN
بھرت ارون ۔ تصویر:آئی این این

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے گیندبازی کوچ بھرت ارون نےبتایا ’’ ٹیم نے آسٹریلیائی بلے بازوں کو آف سائیڈ سے دور رکھنے اور مڈل لیگ سائیڈ پر ان پر حملہ کرنے کی حکمت عملی اختیار کی جو موثر ثابت ہوئی اور ہندوستان جیت گیا۔ ہندوستان  نے یہ سیریزآسٹریلیا سے ۱۔۲؍ سے جیت لی۔ ‘‘  بولنگ کوچ ارون نے  آن لائن بات چیت میں بتایا’’ جولائی ۲۰۲۰ءمیں آسٹریلیائی دورے کے بارے میں گفتگو کے دوران  ٹیم کے ہیڈ کوچ روی شاستری نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کو آف سائیڈ سے دور گیندبازی کرنے کا مشورہ دیا تھا۔‘‘ انہوں نے بتایا’’روی نے مجھے بلایا اور کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ آپ کوئی منصوبہ بنائیں جہاں ہم آسٹریلوی کھلاڑیوں کو آف سائیڈ سے دور گیندبازی کریں۔ میں نے ان سے کہا کہ ہم بلے بازوں کے خلاف سیدھی لائن اور لیگ سائیڈ پر حملہ کریں گے۔ جولائی میں اس پر بحث شروع ہوئی اور جب ہم نے وراٹ کوہلی سے اس پر تبادلہ خیال کیا تو انہوں نے اس پر اپنی رائے کااظہارکیا۔‘‘  ارون مزید کہا ’’ہم نے یہ اسکیم ایڈیلیڈ میں بنائی تھی اور اجنکیا رہانے نے میلبورن میں ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں اس کا شاندار استعمال کیا تھا۔ نیزگیندبازوں نے اس حکمت عملی کو بخوبی عملی  جامہ پہنایا۔   ارون نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت میلبورن کرکٹ گراؤنڈ (ایم سی جی) میں دوسرے ٹیسٹ میچ میں آف اسپنر روی چندرن اشون پہلے ہی گھنٹے میں گیندبازی کے لئے آئے تھے اور سیدھے اور لیگ سائیڈ لائن پر بولڈ ہوئے تھے۔ گیندبازوں نے اسٹیون اسمتھ اور مارنس لبوشین پر لیگ گلی سے حملہ کیا۔ جسپریت بمراہ کا منصوبہ شارٹ  پچ اور جو برنس اور ول پوکووسکی کے جسم کا نشانہ بناکر گیند  بازی  کرنے کی تھی۔ یہ سب آسٹریلیا کے لئے ہندوستان کی جامع گیندبازی اسکیم کا حصہ تھا۔ ارون نے کہا کہ ہندوستان نے نیوزی لینڈ اور  اس  کے تیز گیندباز نیل ویگنر نے  اسمتھ اور لبوشین کے خلاف۲۰۔۲۰۱۹ء سیریز میں اختیار کی گئی حکمت  عملی  سے تحریک  حاصل کرکے اپنی حکمت عملی تیار کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK