Inquilab Logo

نئی صدی کی گرینڈ سلیم میں جوکووچ اور سیرینا ولیمز پرانے

Updated: January 20, 2020, 8:15 AM IST | Agency | Melbourne

تجربہ کار کھلاڑی نوواک جوکووچ اور سیرینا ولیمز نئی صدی کے پہلے گرینڈ سلیم میں نوجوان کھلاڑیوں کو بہتر کھیل کی ترغیب دیں گے۔ پیر سے سال کے پہلے گرینڈ سلیم آسٹریلین اوپن کی شروعات ہونے والی ہے اور اس میں اسٹار کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ نوجوان کھلاڑی بھی شرکت کرنے والے ہیں۔

جوکووچ ۔ تصویر : آئی این این
جوکووچ ۔ تصویر : آئی این این

 میلبورن : تجربہ کار کھلاڑی نوواک جوکووچ اور سیرینا ولیمز نئی صدی کے پہلے گرینڈ سلیم میں نوجوان کھلاڑیوں کو بہتر کھیل کی ترغیب دیں گے۔ پیر سے سال کے پہلے گرینڈ سلیم آسٹریلین اوپن کی شروعات ہونے والی ہے اور اس میں اسٹار کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ نوجوان کھلاڑی بھی شرکت کرنے والے ہیں۔ 
 آسٹریلیا میں بُش فائر سے پھیلنے والا دھواں میلبورن سے ختم ہوچکا ہے اور سبھی کھلاڑیوں کو واضح نظر آرہاہےخصوصاً نوواک جوکووچ اور سیرینا ولیمز کو ۔ جوکووچ مردوں کے سنگلز میں اپنے خطاب کا دفاع کرنے اتریں گے جبکہ سیرینا ولیمز۲۴؍واں خطاب جیت کر خواتین کے سنگلز کا ۲۴؍گرینڈ سلیم جیتنے کا ریکارڈ برابر کریں گی۔ خیال رہے کہ آسٹریلیا کی مارگریٹ کورٹ نے ۲۴؍گرینڈ سلیم کا ریکارڈ بنایا تھا اورسیرینا کے پاس اس ریکارڈ کی برابری  کرنے کا موقع رہے گا جن کے ۲۳؍گرینڈ سلیم ہوچکے ہیں۔سٹہ بازوں کے نزدیک سیرینا ولیمز فیوریٹ قرار دی جارہی ہے۔
 ۳۳؍سالہ رافیل ندال  ٹاپ سیڈیڈ ہیں اور وہ نمبروَن کی حیثیت سے ٹورنامنٹ کا آغاز  کریں گے۔    ۳۸؍سالہ راجر فیڈرر بھی کریئر کا ۲۱؍واں گرینڈ سلیم خطاب جیتنے کی کوشش کریں گے۔ ان کی یہ تیسری دہائی ہے۔ شائقین امید کر رہے ہیں کہ ۲۰۲۰ء میں ۲۰۱۰ء کی کہانی نہیں دُہرائی جائے گی۔ ۲۰۱۰ء کے ۴؍سال گرینڈ سلیم  ندال اور فیڈرر میں ۲۔۲؍بانٹ لئے تھے یعنی ان دونوں ۲۔۲؍خطاب اپنے نام کئے تھے۔خواتین کے سنگلز میں سیرینا ولیمز نے ومبلڈن اور آسٹریلین اوپن کا خطاب اپنے نام کیا تھا۔ 
 گزشتہ سال جوکووچ اور ندال نے ۴؍گرینڈ سلیم آپس میں تقسیم کئے تھے۔  دوسری طرف ڈومینک تھیم، ڈینیل میدیودیو اور فیبیو فوگنینی  نوجوان کھلاڑی ہیں جنہوں نے گزشتہ سال پہلی بار ماسٹرس ٹرافیز پر قبضہ کیا تھا۔ ۲۱؍ سالہ اسٹیفانوس ستسپاس گزشتہ سال اے ٹی پی فائنلز چمپئن بننے والے سب سے نوجوان کھلاڑی بنے۔ وہ ۱۸؍سال میں یہ خطاب جیتنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بنے تھے۔
 سربیائی کھلاڑی نوواک جوکووچ نے نوجوان کھلاڑیوں کے تعلق سے کہا’’وہ بہت قریب بھی ہیں اور دور بھی ہیں، وہ اگرکریئر میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیںان میں خطاب جیتنے کی بھوک ہونی چاہئے۔ انہیں تجربہ کار کھلاڑیوں کے سامنے مضبوط چیلنج پیش کرنا چاہئے۔میرے خیال میں وہ کامیابی کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔ ‘‘
 آسٹریلین اوپن کے پہلے راؤنڈ میں نوجوان اور تجربہ کارکھلاڑیوں کے درمیان مقابلہ ہوگا۔   ونیس ولیمز امسال ۴۰؍برس کی ہورہی ہیں اور ان کا پہلا مقابلہ ۱۵؍سالہ رائزنگ اسٹار کوکو گاؤف سے ہوگا۔ امریکہ کی یہ نوجوان کھلاڑی اس وقت پیدا بھی نہیں ہوئی تھی جب وینس نے پہلی بار۲۰۰۰ء میں گرینڈ سلیم ٹرافی اٹھائی تھی۔ جاپان کی  ۲۲؍سالہ ناؤمی اوساکا اپنے خطاب کا دفاع کرنے اتریں گی۔ انہوں نے گزشتہ سال یو ایس اوپن پر قبضہ کیا تھا۔ ورلڈ نمبروَن خاتون کھلاڑی ایشلی بارٹی نے گزشتہ ہفتے  ایڈیلیڈ اوپن جیت کر اپنی سرزمین پر گرینڈ سلیم جیتنے کی امید جگائی ہے۔ اگر وہ ایسا کرتی ہیں تو ۱۹۷۸ء کے بعد گرینڈ سلیم جیتنے والی پہلی آسٹریلوی خاتون ہوں گی۔ 
 آسٹریلوی کھلاڑی بارٹی نے بتایاکہ یہ ممکن ہوسکتاہے لیکن اس کیلئے مکمل تیاری کی ضرورت ہوتی ہے۔گزشتہ ہفتے میں ہار جیت کے ارادے  کے بغیرکورٹ پر اتری تھی۔ مجھے لگتاہےکہ میں نےمکمل تیاری کی ہے۔ میں خوش ہوں اور فٹ ہوں۔ میں پہلے گرینڈ سلیم مسکراتا ہوا چہرہ لے کر داخل ہونے والی ہوں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK