Inquilab Logo

سب سےبڑے کرکٹ اِسٹیڈیم میں آج سےہند اور انگلینڈ کا ڈے نائٹ ٹیسٹ

Updated: February 24, 2021, 11:01 AM IST | Agency | Ahmedabad

میزبان اور مہمان ٹیمیں سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میں کامیابی کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگائیں گی۔ اُمیش یادو نے فٹنیس ٹیسٹ پاس کرلیا۔ موٹیرا کے پہلے ڈے نائٹ ٹیسٹ میں گیندبازوں پر نظر

Virat Kohli. Picture:INN
وراٹ کوہلی ۔تصویر:آئی این این

ہندوستان اور انگلینڈ آئی سی سی ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کے لئے بدھ کو عالمی سطح پر سب سے زیادہ شائقین کی گنجائش رکھنے والے کرکٹ اسٹیڈیم میں تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں گلابی گیند سے امیدوں کا چراغ جلانے اتریں گے۔ہندوستان اور انگلینڈ اس وقت سیریز میں ایک۔ ایک  سے برابری پر ہیں، اگلے ۲؍ٹیسٹ میچوں میں اس بات کا فیصلہ ہونا ہے کہ ان دونوں میں سے کون سی ٹیم  عالمی چمپئن شپ کے فائنل میں پہنچےگی۔ یعنی ان کا لارڈس کا سفر احمد آباد سے ہوکر نکلنا ہے۔ اگر یہ دونوں ٹیسٹ ڈرا رہ جاتے ہیں تو آسٹریلیاکی ٹیم فائنل میں پہنچ جائے گی۔ ہندوستان کو یہ سیریزایک ۔۲؍یا ایک۔۳؍سے جیتنی ہے جبکہ انگلینڈ کو ایک۔۳؍ سے جیتنی ہے۔  یہ دلچسپ ہے کہ عالمی چمپئن شپ فائنل کی دوسری ٹیم کا فیصلہ دنیا کے سب سے بڑے کرکٹ اسٹیڈیم میں ہونا ہے جس میں شائقین  کی گنجائش ایک لاکھ۱۰؍ ہزار ہے۔ سردار پٹیل اسٹیڈیم نے۲۰۱۴ء سے کسی بین الاقوامی میچ کا انعقاد نہیں کیا ہے اور اس میدان کی  تعمیرنو ہونے کے بعد اس میں پہلا بین الاقوامی میچ ڈے نائٹ ٹیسٹ  ہونے والا ہے۔ اس میدان پر حال ہی میں سید مشتاق علی ٹرافی کے کچھ  ٹی ۲۰؍ میچ منعقد ہوئے تھے اور اب موٹیرا میں نئی فلڈلائٹس کے بیچ گلابی گیند سے ٹیسٹ میچ ہونے والا ہے۔  ہندوستان اپنا دوسرا ڈے  نائٹ ٹیسٹ کا انعقاد کررہا ہے۔ گلابی گیند زیادہ سوئنگ ہوتی ہے اور اس میں لال گیند کے مقابلے زیادہ تیزی رہتی ہے۔ دونوں ٹیموں نے پہلے ۲؍ٹیسٹ میچوں میں اپنی گیندبازی کے دم پر کامیابی حاصل کی تھی اور موٹیرا میں بھی کچھ ایسا ہی ہوسکتا ہے۔ گلابی گیند سے ٹیسٹ میچ کی تاریخ ۶؍ سال پرانی ہے  اور ان ٹیسٹ میں تیزگیندبازوں کا دبدبہ  رہا ہے۔ دنیا میں کھیلے جانے والے  ڈے نائٹ ٹیسٹ میچوں میں گیندبازوں نے ۲۴ء۴۷؍ کے اوسط سے ۳۵۴؍ وکٹ لئے ہیں جبکہ اسپنرس نے ۳۵ء۳۸؍ کے اوسط سے ۱۱۵؍  وکٹ  لئے ہیں۔ 
 موٹیراکی پچ کو دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ ہندوستان کیلئے اس میچ سے پہلے اچھی خبر ہے کہ اس کے تیزگیندباز امیش یادو نے فٹنیس ٹیسٹ میں کامیاب ہونے کے ساتھ ٹیم میں بھی شامل ہوگئے ہیں۔ ہندوستان کے سب سے تجربہ کار تیز گیندباز ایشانت شرما کا یہ ۱۰۰؍ واں ٹیسٹ میچ ہو گا اور وہ اسے یادگار بنانے کی پوری کوشش کریں گے   حالانکہ ایشانت کا کہنا ہے کہ ٹیم کی نظریں اس بات پر لگی ہوئی ہیں کہ ٹیم کامیابی حاصل کرکے  عالمی چمپئن شپ کے فائنل میں پہنچے۔ انگلینڈ کے پاس جیمس اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ کی شکل میں دنیا کے بہترین سوئنگ گیندباز ہیں جبکہ ہندوستان ایشانت اور بمراہ پر انحصار کریگا۔  اس میچ میں دونوں ٹیموں کیلئے گیندبازی کا توازن برقرار رکھنے کا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔ مشتاق علی ٹرافی کے میچوں میں اسپنرس کو بھی فائدہ ملا تھا اسے دیکھتے ہوئے دونوں ٹیمیں تیز اور اسپن گیندبازی حملہ کا صحیح توازن تلاش کریں گی۔  اس مقابلے کے سلسلے میں دونوں ٹیموں کے اہم کھلاڑیوں کی مختلف رائے ہے۔ انگلینڈ کے تیزگیندباز جیمس اینڈرس کا خیال ہے کہ ڈے نائٹ کے ٹیسٹ میں سوئنگ کا زیادہ رول نہیں ہوگا جبکہ ہندوستانی سلامی بلے باز روہت شرما کا کہنا ہے کہ شام کے وقت فلڈلائٹس کے جلنے کے وقت بلے بازی کرنا زیادہ چیلنجنگ ہوگا۔  ڈے نائٹ ٹیسٹ میں موسم کا بھی اہم رول ہوگا۔ رات میں اوس کا بھی رول  رہے گا جس سے گیندبازی کرنے والی ٹیم کو پریشانی ہو سکتی ہے۔ موٹیرا اسٹیڈیم میں ایل ای ڈی فلڈلائٹس لگی ہیں جو باقی فلڈ لائٹس سے الگ ہوں گی اور ٹیسٹ پر اس کا بھی اثر دیکھنے کو ملے گا۔  ہندوستان۔ چنئی میں دوسرا ٹیسٹ ریکارڈ فرق سے جیتنے والی ٹیم میں زیادہ تبدیلی نہیں ہوگی  اگر کوئی تبدیلی ہوتی ہے تو چائنا مین گیندباز کلدیپ یادو کو باہر بیٹھنا پڑسکتا ہے۔ تیزگیندباز محمدسراج کی جگہ بمراہ الیون میں لوٹیں گے  جو ۵؍ بلے باز چنئی میں کھیلے تھے ان کی ٹیم میں جگہ یقینی ہے ان کے ساتھ رشبھ پنت  وکٹ کیپر، دونوں اسپنر روی چندرن اشون اور اکشر پٹیل اور تیزگیندباز ایشانت اور بمراہ رہیں گے۔  ۵؍ویں گیندباز کے لئے امیش اور سراج کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا نے نیٹس میں گلابی گیند کے ساتھ گیندبازی کی ہے لیکن ٹیم انڈیا انہیںموقع دینے کا خطرہ مول نہیں لے سکتی کیونکہ وہ چوٹ سے ابھی ٹھیک ہوئے ہیں۔ بلے بازی کو مضبوط کرنے اور بیچ میں ۵۔۶؍ اوور کرنے کیلئے پانڈیا کو شامل کیا جاسکتا ہے۔دونوں ٹیمیں  اپنی ٹیم کا انتخاب صورتحال کے پیش نظر کریں گی لیکن دونوں کا ہدف کامیابی حاصل کرکے اپنی امیدوں کو زندہ  رکھنا ہوگا  کیونکہ دونوں ٹیموں کے لئے یہ کرو یا مرو کا مقابلہ ہے۔ موٹیرا کی فلڈ لائٹس معمولی فلڈ لائٹس کی طرح نہیں ہے۔ اسٹیڈیم کی چھت پر ایل ای ڈی لائٹس کا گھیرا بنایا گیا ہے جو دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کی طرح ہے اور اسے رنگ آف فائر کہا جارہا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK