Inquilab Logo

ہندوستانی ٹیم یکروزہ سیریزمیںجنوبی افریقہ سےدو دو ہاتھ کیلئے تیار

Updated: January 19, 2022, 1:24 PM IST | Agency | Paarl

آج سے ہندوستانی ٹیم نئے کپتان کے ایل راہل کی قیادت میں میدان پر اترے گی۔ نوجوانوں سے بہتر کھیل کی اُمید۔جنوبی افریقہ کی ٹیم ٹیسٹ سیریز میں کامیابی کے بعد مقابلے کیلئے پُر اعتماد

KL Rahul (center) during practice with other players.Picture:INN
کے ایل راہل (درمیان میں ) دیگر کھلاڑیو ں کے ساتھ پریکٹس کے دوران ۔ تصویر: آئی این این

 ہندوستانی کرکٹ ٹیم نئی شروعات کرنے کے ہدف کے ساتھ جنوبی افریقہ کیخلاف بدھ کو یہاں پہلے ون ڈے میں فاتحانہ آغاز کرنے اترے گی۔ ٹیم انڈیا نے جنوبی افریقہ میں پہلی ٹیسٹ سیریز جیتنے کا موقع گنواد یا تھا جب وہ پہلا ٹیسٹ جیتنے کے بعد اگلے ۲؍ ٹیسٹ ہارگئی۔ ہندوستان کی ٹیم کے نئے ون ڈے کپتان لوکیش راہل پر ٹیم کو شاندار آغاز دلانے کی ذمہ داری ہوگی۔ فی الحال تو ٹیم کے سامنے ایک صحیح الیون کا انتخاب کرنے کا چیلنج ہوگا۔   یکروزہ سیریز میں سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ ٹیسٹ کپتانی چھوڑنے والے وراٹ کوہلی کپتانی کے بوجھ سے مکمل طور پر آزاد ہونے کے بعد بلے سے کس طرح کا مظاہرہ کریں گے۔ اکتوبر۲۰۱۶ء کے بعد یہ پہلا موقع ہوگا جب کوہلی کپتان نہیں بلکہ بلے بازکی حیثیت سے  میدان پر اتریں گے۔ نظریں اب بھی کوہلی پر ہوں گی کہ وہ خود کو نئے کردار میں کیسے فٹ کرتے ہیں۔ کوہلی خود بھی امید کر رہے ہوں گے کہ وہ ٹیم کی قیادت کی اضافی ذمہ داری کے بغیر اپنی کھوئے ہوئے فارم کو تلاش کرنے میں کامیاب ہو جائیں۔  دوسری طرف ریتوراج گائیکواڑ ہیں، جو اس ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکورر تھے۔ انہوں نے اس ٹورنامنٹ میں ۵؍ میچوں میں۶۰۳؍ رن بنائے جس میں ۴؍ سنچریاں شامل تھیں۔اب جب کہ ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ اگلے ۹؍ ماہ میں ہے تو ہندوستان کی توجہ جلد ہی ٹی ۲۰؍ پر مرکوز ہو جائے گی۔ ایسے میں دھون اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیں گے۔  راہل پچھلے ۲؍ سال سے ون ڈے کرکٹ میں زیادہ تر مڈل آرڈر میں بلے بازی کر رہے تھے اور وہاں ان کے اعداد و شمار بہترین ہیں۔ انہوں نے۶۹ء۲۵؍ کے  اوسط اور۱۰۹ء۹۲؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے ۵۵۴؍رن بنائے ہیں۔ اس کے باوجود اب چونکہ روہت شرما دستیاب نہیں ہیں تو اوپننگ کی جگہ خالی ہے،  تو کیا راہل  اوپننگ کریں  گے؟ اگر وہ ایسا کرتا ہے تو پھر بھی ہندوستان کے پاس مڈل آرڈر میں شریس  ایّر،  سوریہ کمار یادو اور رشبھ پنت ہیں۔ مڈل آرڈر میں راہل کے اعدادوشمار کو دیکھتے ہوئے، ٹیم مینجمنٹ ان کے کردار کو تبدیل نہ کرنے کو ترجیح دے گی۔ ایسی صورت حال میں دھون کے ساتھ ایشان کشن یا گائیکواڑ اوپننگ کرسکتے ہیں۔ سلیکٹرس کی نظریں راہل کی کپتانی پر بھی ہوں گی، کیونکہ اب سرخ گیند کرکٹ کے کپتان کا بھی اعلان ہونا باقی ہے۔  وینکٹیش ایّر نے سب سے پہلے وجے ہزارے ٹرافی میں پنجاب کیخلاف۱۹۸؍ رن بنا کر سب کی توجہ کا مرکز بنے تھے ۔ اس کے بعد آئی پی ایل۲۰۲۱ء کے یو اے ای لیگ میں وینکٹیش کی مدد سے کولکاتا نائٹ رائیڈرس کی قسمت بدل گئی لیکن  وہ سبھی رن اوپننگ کرتے ہوئے آئے تھے۔ ۵۰؍ اوور کرکٹ میں اپنے فنیشر کی صلاحیت کو دکھانے کیلئے وینکٹیش  نے وجے ہزارے ٹرافی میں اس سیزن کے بیچ میں بلے بازی کی۔ نتیجہ یہاں پر بھی بہترین رہا۔ انہوں نے۶؍ میچوں میں ۶۳ء۱۶؍کے اوسط اور۱۳۳ء۹۲؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے۳۷۹؍ رن بنائے جس میں ۲؍ سنچریاں اور ایک نصف سنچری شامل تھیں۔گیندسے بھی انہوں نے ۵ء۷۵؍ کی اکانومی سے ۶؍ وکٹ لئے۔ سب سے اہم بات یہ تھی کہ ایک میچ کے علاوہ انہوں نے سبھی میں اپنے کوٹے کے۱۰؍اوورس  کئے۔ ہاردک پانڈیا ٹیم میں نہ ہونے کی وجہ سے وینکٹیش کے پاس خود کو آل راؤنڈر ثابت کرنے کا موقع ہے۔  دوسرا متبادل یہ ہے کہ وینکٹیش ایّر کو باہر بٹھایا جائے اور۵؍ اہم بلے بازوں، ایک وکٹ کیپر اور ۵؍ اہم گیند بازوں کے ساتھ جائیں، جس میں  دیپک چاہر ۷؍ ویں نمبر پر بطور آل راؤنڈر ہوسکتے ہیں۔ اس سے کپتان کے پاس آپشنز بھی بھی ملیں گے۔  آف اسپنر روی چندرن اشون کی واپسی پر بھی  سبھی کی نظریں ہوں گی۔ اشون نے جون۲۰۱۷ء سے ون ڈے نہیں کھیلا ہے ۔ اشون نے انہوں نے گزشتہ سال ٹی ۲۰؍ عالمی کپ سے سفید گیند کرکٹ میں واپس  آئے ، جہاں پر انہوں نے ۳؍ میچوں میں ۶؍ وکٹ   لئے  لیکن ون ڈے کا چیلنج مختلف ہوتا ہے۔   اس سیریز میں جسپریت بمراہ نائب کپتان ہیں لیکن ٹیم مینجمنٹ ان کے کام کے انتظام پر بھی نظر رکھے گی۔ بمراہ کھیل سکتے ہیں کیونکہ ۵؍ دنوں کے اندر ۳؍ میچ کھیلے جانے ہیں تو اگر ٹیم انڈیا انہیں آرام دینے کا فیصلہ کرے توحیرانی کی بات نہیں ہوگی۔ ہندوستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف اب تک۴۲؍ ون ڈے کھیلے ہیں جن میں سے اسے۱۵؍ میں کامیابی اور۱۷؍ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ۱۰؍ میچوں کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ہندوستان کی ٹیم نے۱۸۔۲۰۱۷ء  میں جنوبی افریقہ میں ۶؍ میچوں کی سیریز ایک۔۵؍ سے جیتی تھی اور اس مرتبہ بھی وہ اسی کارکردگی کو دُہرانا چاہے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK