آئی پی ایل میں دونوں ٹیمیں اپنا پہلا میچ ہار چکی ہیں ۔ کولکاتا اور حیدرآباد کی ٹیمیں پہلی کامیابی کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگادیں گی۔
EPAPER
Updated: September 26, 2020, 3:06 AM IST | Abu Dhabi
آئی پی ایل میں دونوں ٹیمیں اپنا پہلا میچ ہار چکی ہیں ۔ کولکاتا اور حیدرآباد کی ٹیمیں پہلی کامیابی کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگادیں گی۔
آئی پی ایل ۱۳؍ کے اپنے پہلے میچ میں شکست کو فراموش کرتے ہوئے دنیش کارتک کی قیادت میں کولکاتا نائٹ رائیڈرس (کے کے آر) اور ڈیوڈ وارنر کی سربراہی میں سن رائزرس حیدرآباد سنیچر کو ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی کامیابی حاصل کرنے کے ارادے سے میدان میں اتریں گی۔حیدرآباد اپنا پہلا میچ رائل چیلنجرز بنگلور کے خلاف۱۰؍ رن سے ہار گیا تھا جبکہ کے کے آر کی ٹیم دفاعی چمپئن ممبئی انڈینس کے سامنے کوئی چیلنج پیش نہیں کر سکی تھی ۔ حیدرآباد اور کے کے آر نے ابھی اپنا کھاتہ نہیں کھولا ہے اور دونوں ٹیمیں پوائنٹس ٹیبل میں بالترتیب ۷؍ویں اور۸؍ویں نمبر پر ہیں ۔بنگلور کے خلاف قریبی میچ میں حیدرآباد کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔۱۶۴؍رن کے ہدف کے تعاقب میں حیدرآباد کا آغاز اچھا نہیں تھا اور بدقسمتی سے کپتان وارنر نان اسٹرائیکر اینڈ پر رن آؤٹ ہوگئے تھے۔ وارنر کے آؤٹ ہونے کے بعد وکٹ کیپر بلے باز جانی بیریسٹو (۶۱) اور منیش پانڈے (۳۴) نے عمدہ بیٹنگ کی۔
حیدرآباد کا مڈل آرڈر اس میچ میں ان کی سب سے کمزور کڑی ثابت ہوا۔ وجے شنکر ، ابھیشیک شرما ، پریم گرگ ، راشد خان سب سستے میں آؤٹ ہوئے۔ حیدرآباد نے آخری ۸؍ وکٹ ۳۲؍رن کا اضافہ کرکے گنوائے تھے اور یہی ان کی شکست کی وجہ تھی۔ وارنر کو اپنا مڈل آرڈر سنبھالنا ہوگا۔
حیدرآباد کے مڈل آرڈر اور لوور آرڈر کے بلے باز مکمل ناکام ثابت ہوئے۔ اگر حیدرآبادکو کے کے آر کے خلاف واپس آنا ہے تو ٹیم کوبڑی شراکت کرنا ہوگی۔ حیدرآباد کے مڈل آرڈر کو بھی اپنا کردار اداکرنا ہوگا اور بڑی شراکت کے ٹوٹنے کے بعد اننگز کو آگے بڑھانا پڑے گا۔
بنگلور کے سامنے ناکام ہونے والے حیدرآباد کی بولنگ ان کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ ٹیم کا کوئی بھی اہم گیندباز وکٹ لینے میں کامیاب نہیں رہا تھا یہاں تک کہ ٹیم کے اسٹار لیگ اسپنر راشد خان کا بیگ بھی خالی تھا۔ ادھر آسٹریلیائی آل راؤنڈر مشیل مارش کو انجری کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کی وجہ سے ایک بڑا دھچکا لگا ہے۔ تاہم ان کی جگہ ویسٹ انڈیز کے جیسن ہولڈر کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جن سے اگلے میچ میں بہت سی توقعات ہوں گی۔
دو بار کی چمپئن کے کے آر ممبئی کے خلاف مکمل ناکام رہی تھی۔ پہلے روہت شرما اور سوریہ کمار یادو نے ان کے گیند بازوں کی جم کر دھنائی کی تھی بعد میں ٹیم کے بلے باز بھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے۔ اگرچہ کے کے آر کے بولرس نے ابتدا کی تھی لیکن وہ اس کارکردگی کو برقرار نہیں رکھ سکے۔ کولکاتا میں پیٹ کمنس ، سندیپ واریئر جیسے تیز رفتار گیندباز موجود ہیں جبکہ چائنامین بولر کلدیپ یادو اور سنیل نارائن جیسے اسپنر کسی بھی ٹیم کے بیٹنگ اٹیک کو منہدم کرسکتے ہیں ۔اس ٹیم کے پاس ایون مورگن ، شبھمن گل ، کارتک ، نتیش رانا جیسے عظیم بیٹسمین ہیں اور ورلڈ لیڈ آل راؤنڈر آندرے رسل ہیں جو آخری اوورس میں اپنی دھماکہ خیز کارکردگی سے کسی بھی وقت میچ کا رخ موڑ سکتے ہیں ۔ کے کے آر نے ممبئی کے خلاف اپنی بہترین صلاحیت کا مظاہرہ نہیں کیا اور وہ ہر شعبے میں کمزور ثابت ہوا۔
خود ٹیم کپتان کارتک نے بھی قبول کیا تھا کہ ٹیم کو ہر شعبے میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ کے کے آر کی شکست کی اصل وجہ بلے بازوں کی بڑی شراکت کا فقدان تھا۔ کولکاتا کو اس پر اپنی توجہ مرکوز کرنی ہوگی اور شراکت بھی کرنی ہوگی۔ آخری میچ میں شبھمن گل ۶ ، سنیل نارائن ۷ ، کپتان دنیش کارتک۳۰ ، نتیش رانا۲۴ ، رسل ۱۱؍ اور مورگن۱۶؍ رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اگرچہ پیٹ کمنس نے جسپریت بمراہ کی گیندوں پر ۴؍ چھکے لگائے لیکن ٹیم ٹاپ آرڈر کے بلے بازوں سے بہتر شراکت کی توقع کر رہی ہے۔