Inquilab Logo

میدویدوو اے ٹی پی فائنلس خطاب پر قابض

Updated: November 24, 2020, 11:55 AM IST | Agency | London

ٹورنامنٹ کے فائنل میں تھیم کو شکست دے کر پہلی بارخطاب اپنے نام کیا

Daniil Medvedev .Picture :INN
ڈینیل میدویدوو۔ تصویر:آئی این این

دنیا کے چوتھے نمبر کے کھلاڑی روس کے ڈینیل میدویدوونے دنیا کے تیسرے نمبر کے کھلاڑی آسٹریا کے ڈومینک تھیم  کو ہراکر سال کے آخری ٹینس مقابلے اے ٹی پی ورلڈ ٹور فائنلس کا خطاب اپنے نام کرلیا۔ میدویدوو نے ۲؍ گھنٹے۴۳؍منٹ تک جاری رہنے والے اس خطابی مقابلے میں تھیم کو ۶۔۴، ۶۔۷، ۴۔۶؍ سے ہراکر پہلی بار اے ٹی پی ٹور فائنلس کا خطاب اپنے نام کیا۔میدویدوو تھیم کے ہاتھوں پہلے سیٹ میں پچھڑ گئے تھے لیکن انہوں نے شاندار طریقے سے واپسی کی اور اگلے دو سیٹ اپنے نام کر کے کامیابی حاصل کی۔یاد رہے کہ میدویدوو نے سیمی فائنل میں دنیا کےنمبر ۲؍ کھلاڑی اسپین کے رافیل ندال اور یو ایس اوپن چمپئن تھیم نے دنیا کےنمبر ایک کھلاڑی سربیا کے نوواک جوکووچ کو ہراکر فائنل میں جگہ بنائی تھی۔میدویدوو نے تھیم کو صرف پچھلے سال مانٹریال میں ہرایا تھا۔ دونوں کے درمیان آخری مقابلہ اس سال کے یو ایس اوپن میں ہوا تھا جس میں تھیم نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن ڈینیل میدویدوو نے اس خطابی مقابلے کو جیت کر پچھلی ہار کا حساب بیباق کردیا  ۔یہ دلچسپ ہے کہ سال کاآخری ٹورنامنٹ اے ٹی پی ورلڈ ٹور فائنلس لندن میں آخری مرتبہ ہو ا ۔ اس ٹورنامنٹ کا لندن میں۱۲؍ برسوں تک انعقاد ہوا اور لندن میں اس کا پہلا فاتح روسی کھلاڑی تھا اور آخری کھلاڑی بھی روسی ہی بنا۔ میچ کے بعد میدویدوونے کہاکہ  میں دیودنکو کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو ہم جیسے نوجوان کھلاڑیوں کے لئے تحریک بنے ۔ میں امید کرتا ہوں کہ میں ان کا یہ کام جاری رکھوں گا۔ ایک سال پہلے میدویدوو اس ٹورنامنٹ میں بغیر کوئی میچ جیتے باہر ہوئے تھے لیکن اس مرتبہ انہوں نے ناقابل تسخیر رہتے ہوئے خطاب جیتا۔ اس جیت سے انہیں۱۵۰۰؍ رینکنگ پوائنٹ ملے۔ تھیم کے پاس ایک میچ کو جیتنے کا موقع تھا۔ وہ پہلا سیٹ جیت چکے تھے لیکن انہوں نے دوسرے سیٹ کا ٹائی بریکر گنواکر میدویدوو کو لوٹنے کا موقع دے دیا اور انہوں نے اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فیصلہ کن سیٹ جیت کر خطاب اپنے نام کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK