Inquilab Logo

سبکدوشی کے بعدکپل کا مشورہ کام آیا : راہل

Updated: July 19, 2020, 1:02 PM IST | Agency | New Delhi

راہل نے کہا: کپل کے مشورے سے میں کوچنگ کرنے میں کامیاب رہا

Rahul Dravid - Pic : INN
راہل دراوڑ ۔ تصویر : آئی این این

ٹیم انڈیا کے سابق کپتان راہل دراوڑ نے کہا کہ لیجنڈری آل راؤنڈر کپل دیو کے مشورے سے انہیں ریٹائرمنٹ کے بعد متبادل تلاش کرنے میں مدد ملی جس کے بعد انہوں نے ہندوستان اے اور انڈر۱۹؍ ٹیموں کی کوچنگ کا عہدہ سنبھال لیا۔ 
 دراوڑ نے کہا کہ وہ بھی خوش قسمت ہیں کہ اپنے کریئر کے اختتام پر وہ انڈین پریمیر لیگ ٹیم راجستھان رائلز میں کپتان کے ساتھ کوچ کا کردار ادا کررہے ہیں۔ دراوڑ نے ہندوستانی خواتین کی ٹیم کے کوچ ڈبلیو وی رمن کو اپنے یوٹیوب چینل انسائڈ آؤٹ پر بتایا ’’جب میں نے  ریٹائرمنٹ کے بعدکھیلنا چھوڑ دیا تو  بہت کم متبادل تھے اور مجھے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ میں کیا کروں۔ یہ کپل دیو ہی تھے جنہوں نے مجھے مشورہ دیا اور یہ صرف میرے کریئرکے اختتام کے دوران ہوا۔‘‘
 دراوڑ  نے کہا ’’میں ان سے کہیں ملا تھا اور انہوں نے کہا ، راہل سیدھے کچھ بھی نہیں کرو ، پہلے سبھی چیزوں کو کرکے دیکھو اور جو چیز کرنے میں مزہ آئے اور وہ تمہیں پسند آئے تو اسے کرو۔ میں نے سوچا کہ یہ ایک اچھا مشورہ ہے۔‘‘راہل نے کہا کہ ابتدا میں وہ کمنٹری کرنا پسند کرتے تھے ، لیکن بعد میں انہیں لگا کہ وہ اس کیلئے بہتر نہیں ہیں۔
 دراوڈ نے کہا ’’جو چیز مجھے سب سے زیادہ اطمینان بخش لگتی ہے وہ کھیل سے منسلک رہنا اور کھلاڑیوں سے رابطے میں رہنا ہے۔ مجھے کوچنگ جیسی چیزیں پسند تھیں اور جب مجھے موقع ملا تو میں نے انڈیا اے اور انڈر۱۹؍ ٹیموں کی کوچنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔میں نے سوچا کہ یہ شروع کرنے کے لئے ایک اچھی جگہ ہے اور میں نے اسے قبول کرلیا  اور میں نے اب تک اس سے لطف اٹھایا ہے۔مجھے کوچنگ زیادہ اطمینان بخش معلوم ہوتی ہے۔ ‘‘
 لیجنڈری بلے باز جنہوں نے۱۹۹۶ء سے لے کر۲۰۱۲ءتک ہندوستان کے لئے۱۶۴؍ ٹیسٹ میں۱۳۲۸۸؍ رن بنائے تھے نےکہا ’’خاص طور پر وہ حصہ جو کوچنگ کو ترقی دینے میں مدد کرتا ہے ، چاہے وہ انڈیا اے ٹیم ، انڈر۱۹؍ ٹیم ہو یا این سی اے (نیشنل کرکٹ اکیڈمی)۔ اس سے مجھے بہت سارے کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا موقع ملا اور میں فوری نتیجہ کے بارے میں بھی پریشان نہیں تھا جو میرے خیال میں میرے لئے اچھا ہے۔ انہوں نے انڈر۱۹؍ کھلاڑیوں کو ایک ورلڈ کپ تک محدود رکھنے کے بی سی سی آئی کے فیصلے کی بھی حمایت کی۔   انہوں نے کہا   این سی اے میں ۵۰؍کھلاڑیوں کو سہولیات فراہم کرسکتے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK