Inquilab Logo

اسونتا لاکڑا اور نکی پردھان نےمیرے کریئرمیں ایک رہنما کاکردار ادا کیا ہے: سلیمہ

Updated: August 20, 2022, 12:40 PM IST | Agency | New Delhi

ہاکی کھلاڑی کا کہنا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس کے بعد سے لوگوں کی توجہ میرےگاؤں کی طرف مبذول ہوئی ہے جس سے علاقے کی حالت بہتر ہوئی ہے

Young hockey player Salima Tete .Picture:INN
نوجوان ہاکی کھلاڑی سلیمہ ٹیٹے۔ تصویر:آئی این این

 ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کی نوجوان کھلاڑی سلیمہ ٹیٹے نے انکشاف کیا ہے کہ ٹیم کے سابق کپتان اسونتا لاکڑا اور نکی پردھان نے ان کے کریئر میں ایک رہنما کا کردار ادا کیا ہے۔ جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والی سلیمہ نے بتایا کہ اسونتا اور نکی کو اپنی ریاست سے آتے دیکھ کر انہیں بھی ہاکی میں نئی ​​بلندیاں حاصل کرنے کی ترغیب ملی تھی۔ سلیمہ نے کہا’’میں نے جونیئر نیشنل ٹیم سے ہاکی میں داخلہ لیا اور اسونتا لاکڑا میری تحریک تھیں۔ میں ان کے جیسا بننا چاہتی تھی۔ جب میں نے انہیں کھیلتے ہوئے دیکھا تو مجھے احساس ہوا کہ اگر وہ یہ کر سکتی ہیں تو میں بھی کر سکتی ہوں۔ نکی پردھان نے بھی میری ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے ہمیشہ مجھے کافی وقت دیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہاکہ ’’میرے خاندان نے بھی بہت تعاون کیا ہے۔ وہ پریشانیوں کے بارے میں نہیں سوچتے۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر ہم خود کو بہترین بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں ہر پریشانی کے باوجود اچھی کارکردگی  پیش کرنی چاہئے۔‘‘  سلیمہ، جو ایک طویل یورپی دورے کے بعد ہندوستان واپس آئی ہیں، نے کہا کہ برمنگھم ۲۰۲۲ء گیمز سے پہلے ٹیم کی واحد توجہ یہ تھی کہ انہیں ’کچھ نہ کچھ‘ کرنا ہے۔ سلیمہ نے کہاکہ ’’جب ایف آئی ایچ ویمنز ہاکی ورلڈ کپ اسپین اور نیدرلینڈس۲۰۲۲ء میں ہمارا برا وقت تھا تو ٹیم کا مقصد واضح تھا۔ ہم برمنگھم ۲۰۲۲ء کامن ویلتھ گیمز میں اچھا کرنا چاہتے تھے۔ ہمارے پاس کوئی اور متبادل نہیں تھا۔ ہندوستان واپس آنے سے پہلے ہمیں تمغہ جیتنا تھا۔ ہماری سوچ تھی کہ ہمیں کچھ کرنا ہے۔ سلیمہ کے کریئر کا اب تک کا سب سے بڑا لمحہ ٹوکیو اولمپکس رہا ہے، جہاں ہندوستان چوتھے نمبر پر رہا۔ سلیمہ کا کہنا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس کے بعد سے لوگوں کی توجہ ان کے گاؤں کی طرف مبذول ہوئی ہے جس کی وجہ سے علاقے کی حالت بہتر ہوئی ہے۔سلیمہ نے کہا کہ ٹوکیو اولمپکس سے پہلے ہمارے گاؤں کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا اور جب میں واپس آئی تو میرے گاؤں کی طرف بہت زیادہ توجہ حاصل ہوئی۔ لوگ دور دور سے یہاں آتے ہیں۔ لوگ میرے گاؤں کو جانتے ہیں۔ اس سے دل کو بہت خوشی ملتی ہے۔ میرا خاندان بھی یہ دیکھ کر خوش ہے کہ لوگ ہم سے ملنے آرہے ہیں۔ سارا ماحول بدل گیا ہے جس سے میں بہت خوش ہوں۔  انہوں نے کہاکہ ’’ہندوستان کے لئے کھیلنے سے  میری زندگی بدل گئی  ہے۔ اس نے مجھے وہ سب کچھ دیا ہے جو میں مانگ سکتی تھی۔ ملک کے لئے  پرفارم کرتے ہوئے مزید میچ جیتنا چاہتی  ہوں۔ خیال رہے کہ سلیمہ نے برمنگھم میں ختم ہونے والے ۲۲؍ویں دولت مشترکہ کھیلوں میں ہندوستان کی ہاکی ٹیم کی جانب سے اچھی کارکردگی پیش کی تھی ۔ انہوںنے ہندوستانی ٹیم کی جانب سے گول بھی کئے تھے جس کی وجہ سے ٹیم کانسہ کا تمغہ جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔ تیسری پوزیشن کیلئے ہونے والے میچ میں انہوںنے نیوزی لینڈ کی ٹیم کے خلاف گول کرنے کے میچ کا اسکور برابر کردیا تھا جس کے بعد میچ کا فیصلہ پنالٹی شوٹ آؤٹ سے ہوا تھا۔ اس میں ہندوستان نے کامیابی حاصل کرلی تھی۔  سلیمہ ٹیٹے اس وقت ہندوستانی ٹیم کی اہم کھلاڑیوں میں شامل ہیں اور انہوں نے اپنی کارکردگی سے ثابت کردیاہےکہ وہ ٹیم کیلئے ہمیشہ بہتر پرفارم کرسکتاہوں ۔ سلیمہ نے کہاکہ ہندوستانی ہاکی فیڈریشن مجھے جو مواقع دیئے ہیں میں ان سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہتی ہوں کیونکہ ٹیم میں جگہ اسی وقت یقینی ہوسکتی ہے جب آپ کا پرفارمنس اچھا ہو۔ موجودہ دور میں اچھے ہاکی کھلاڑی موجودہیں اور دیگر کھیلوں کی طرح خواتین کی ہاکی میں بھی مقابلہ آرائی بڑھ گئی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK