Inquilab Logo

ٹیسٹ سیریز میں جنوبی ہند کے گیندبازو ں کا جلوہ

Updated: January 21, 2021, 1:48 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

آسٹریلیا کے خلاف گیندبازآراشون ، محمدسراج، واشنگٹن سندر اور ٹی نٹراجن نے آسٹریلوی بلےبازوں کو پریشان کیا اور ان کے وکٹ بھی لئے

T Natrajan.Picture :INN
ٹی نٹراجن۔ تصویر:آئی این این

منگل کو ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا خاتمہ ہوگیا اور ہندوستان نے تاریخی ایک۔۲؍ کی کامیابی حاصل کی۔ یہ سیریز اس لئے بھی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس میں اسٹار کھلاڑی شامل نہیں تھے، نئے اور نوجوان کھلاڑیوں نے ٹیم انڈیا کی جیت  کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر لی اور اسے کامیاب بنایا۔ ٹیسٹ سیریز کے آغاز کے بعد ٹیم انڈیا کو زخمی کھلاڑیوں کا سامنا کرناپڑا جن میں بڑے  نام  بھی  شامل تھے۔ان کھلاڑیوں کے باہر ہونے کے باوجود ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں نےاسے فتح کی منزل تک پہنچا دیا۔   ٹیسٹ سیریز میں ہندوستان کے تجربہ کار گیندباز یکے بعد دیگرے زخمی ہوکر باہر ہو گئے جس کے سبب محمد سراج، نودیپ سینی،  واشنگٹن سندر اور ٹی نٹراجن کو موقع ملا۔ پہلی بار ٹیسٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں نے سنہرا موقع کا پورا فائدہ اٹھایا اور آسٹریلیا میں اپنی چھاپ چھوڑ دی۔ ان گیندبازوں نےمضبوط بلے بازی آرڈر رکھنے والی آسٹریلوی ٹیم کو آل آؤٹ کیا جو کہ قابل ذکربات ہے۔ ایک وقت  تھا جب ہندوستانی ٹیم میں جواگل سری ناتھ ، انل کمبلے اور وینکیشن پرساد جیسے جنوبی ہند کے کامیاب گیندبازوں کا طوطی بولتا تھا۔ محمد سراج ، ٹی نٹراجن ، اشون اور سندر کو دیکھ کر ایک بار پھر جنوبی ہند کےان گیندبازوں کی یاد آگئی۔ آسٹریلیا کے خلاف کھیلنے والے اکثر گیندبازوں کا تعلق جنوبی ہند سے تھا۔ ان میں سے سراج، نٹراجن اور سندر نے ٹیسٹ میں اپنے کر یئر کا آغاز کیا تھا۔ 
 ۲۶؍سالہ محمد سراج ٹیسٹ سیریز میں ہندوستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے کھلاڑی بنے ۔ وہ ۱۳؍مارچ، ۱۹۹۴ء کو حیدرآباد میں پیدا ہوئے تھے اور جدوجہد کرتے ہوئے ٹیم انڈیا میں جگہ بنائی تھی۔  ٹیسٹ سیریز میں انہوںنے اپنے کریئر کا آغاز  کیااور۳؍میچوں کی ۶؍اننگز میں ۱۳؍وکٹ لئے۔ انہوںنے برسبین کے اہم ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں ۷۳؍رن دے کر ۵؍وکٹ لئے۔  ان کا اکنامی ریٹ ۲ء۸۵؍رہا جوکہ بہت اچھا تھا۔ آراشون ہندوستان کے تجربہ کار آف اسپنر ہیں اور وہ کافی وقت سے ٹیم سے باہر تھے لیکن انہیں اس سیریز میں موقع ملا اور انہوں نے  ۳؍میچوں کی ۶؍اننگز میں ۱۲؍وکٹ لئے۔ ایک میچ کی اننگز میں انہوںنے ۵۵؍رن پر ۴؍ وکٹ لئے۔  ۱۷؍ستمبر ۱۹۸۶ء کو مدراس (چنئی ) میں پیدا ہونے والے اشون کا اکنامی ریٹ ۲ء۵۷؍ رہاتھا۔ وہ برسبین ٹیسٹ سے قبل زخمی  ہو گئے تھے اور اس ٹیسٹ سے باہر ہوگئے لیکن انہوںنے تیسرا ٹیسٹ ڈرا کروانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ 
 برسبین ٹیسٹ ہندوستان کیلئے بہت اہم تھا لیکن اس کے پہلے رویندر جڈیجا اور اشون زخمی ہوکرباہر ہوگئےجس پر واشنگٹن سندر کو موقع ملا جوآف اسپنر ہیں۔۵؍اکتوبر ۱۹۹۹ء کو چنئی میں پیدا ہونے والے واشنگٹن سندر نے برسبین سے اپنے ٹیسٹ کر یئر کا آغاز کیا۔انہیں پہلے  ٹیسٹ  کی ۲؍ اننگز میں۴؍وکٹ ملے۔ انہوں نے ایک اننگز میں ۸۹؍رن دے کر ۳؍وکٹ  لئے۔ حالانکہ انہوں نے برسبین ٹیسٹ میں بلے سے اچھی کارکردگی کامظاہر ہ کیا۔  دورۂ آسٹریلیا میں کھیلی جانے والی سیریز میں ایک نام مشترکہ تھا اور وہ ٹی نٹراجن کا  تھا۔ ۲۷؍مئی ۱۹۹۹ء کو سیلم میں پیدا ہونے والے ٹی نٹراجن کو تینوں فارمیٹ میں اپنے کریئر کا آغاز کرنے کا موقع ملا اور وہ ایک ہی دورے میں سبھی فارمیٹ میں کریئر کی شروعات کرنے والے پہلے کرکٹر بنے۔ جسپریت بمراہ کے باہر ہونے کے بعد ٹی نٹراجن کو گیندبازی حملے میں شامل کیا گیا تھا او رانہیں برسبین ٹیسٹ میں موقع ملا۔ اپنے پہلے ٹیسٹ میں انہوں نے  ۳؍وکٹ لئے۔ گاباٹیسٹ کی دوسری اننگز میں انہیں کوئی وکٹ نہیں ملا تھا۔ ان کا اکنامی ریٹ ۳ء۱۰؍رہا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK