Inquilab Logo

انڈین پریمیر لیگ میں شرکت کرنےوالوں کیلئے سخت ہدایات

Updated: August 06, 2020, 9:27 AM IST | Agency | New Delhi

آئی پی ایل نے سبھی فرنچائزی سے کہا ہے کہ یو اے ای روانگی سے قبل سبھی ممبران کے دو ٹیسٹ ہونے چاہئیں۔ ٹیسٹ ۲۴؍گھنٹوں کے وقفے کے دوران کروانے ہوں گے

IPL - Pic : INN
آئی پی ایل ۔ تصویر : آئی این این

 انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں۱۹؍ ستمبر سے۱۰؍نومبر تک  ہونے والے آئی پی ایل کے۱۳؍ویں سیشن میں کھلاڑیوں اور عملے کوسخت جانچ کے عمل سے گزرنا ہوگا جنہیں یو اے ای میں مشق شروع کرنے سے قبل کم از کم ۴؍ ٹیسٹ پاس کرنے ہوںگے اور ایک ہفتہ  قرنطینہ ہونا ہوگا۔
  آئی پی ایل نے  جانچ اور  معیاری آپریٹنگ طریقہ کار  (ایس او پی)   کے عمل کا  ڈرافٹ دستاویز فرنچائزی ٹیموں کے ساتھ شیئر کیا ہے ۔ایس او پی میں بتایا گیا ہے کہ۵۳؍ دن کے اس ٹورنامینٹ کے  دوران  سفر، قیام اور ٹریننگ کیلئے کیا کرنا ہوگا اور کیانہیں کرناہوگا۔ اس ٹورنامنٹ کے میچ دبئی، ابو ظہبی اور شارجہ میں کھیلے جائیں گے۔  بی سی سی آئی نے ابھی ٹورنامنٹ  شیڈول کا اعلان نہیں کیا ہے اور اسے  یو اے ای میں  ٹورنامنٹ کے انعقاد کیلئے حکومت ہند سے باضابطہ منظوری کا انتظار ہے۔
 ایسا سمجھا جاتا   ہے کہ ٹیموں کو کم سے کم عملے کے ساتھ سفر کرنے کو کہا گیا ہے اور وہ ۲۰؍ اگست کے بعد ہی سفر کرسکتی ہیں۔ ایس او پی میں   آئی پی ایل نے ٹیم کے ممبروں کے اہل خانہ کو متحدہ عرب امارات جانے کی اجازت دے دی ہے لیکن انہیں  حیاتیاتی حفاظتی  ماحول میں رہنا ہوگاحالانکہ اس معاملے میں حتمی فیصلہ ہر فرنچائزی کا ہوگا۔ آئی پی ایل نے یہ ضروری کردیا ہے کہ ہر ٹیم کے ساتھ ایک ڈاکٹرہونا چاہئے تاکہ خطرے کوکم  رکھنے میں فرنچائزی کومدد مل  سکے  اوروہ کوروناکے تئیں ٹیم کو آگاہ  رکھ  سکے۔
  ایس او پی کے مطابق آئی پی ایل نے سبھی فرنچائزی سے کہا ہے کہ یو اے ای روانگی سے قبل سبھی ممبران کے دو ٹیسٹ ہونے چاہئیں۔ یہ دونوں  ٹیسٹ  ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق۲۴؍گھنٹوں کے وقفے کے دوران کروانے  ہوں گے۔ یہ ٹیسٹ اس شہر میں کروانے ہوںگے جہاں کھلاڑی اور عملہ متحدہ عرب امارات کی پرواز پکڑنے سے قبل جمع ہوںگے۔ دوسرے ٹیسٹ کی توثیق کم از کم ۴؍ دن یعنی ۹۶؍گھنٹے ہونی چاہئے جس میں یو اے ای پہنچنے کی تاریخ  شامل ہے۔
  دونوں ٹیسٹ منفی ہونے پر ہی کھلاڑی اور عملہ پرواز کر سکتا ہے۔ اگر کوئی انفیکشن سے متاثر ہوتا ہے تو اسے حکومت ہند کی ہدایات کے مطابق لازمی طور پر۱۴؍ دن کیلئے قرنطین میں  رہنا ہو گا۔ اس کے بعد اس شخص کو۲؍نئے ٹیسٹ سے گزرنا پڑے گا اور اس کا نتیجہ منفی ہونا چاہئے تب ہی وہ متحدہ عرب امارات میں اپنی ٹیم میں شامل ہو پائے گا۔
 ٹیم کے متحدہ عرب امارات پہنچنے کے بعد  تمام ممبران کا یئر پورٹ پر  ایک اور ٹیسٹ ہوگا جس کے بعد وہ ٹیم کے ہوٹل پہنچیں گے۔ یہاں سےآئی پی ایل ٹیسٹنگ پروٹوکول شروع ہو جائے گا۔ پروٹوکول کے مطابق  ہر ٹیم کو اپنے ہوٹل میں لازمی طور پر ۷؍ دن کیلئے کوارنٹائن ہونا پڑے گا۔ اس ہفتے کے دوران ہر ممبر کی جانچ ۳؍ بار یعنی پہلے، تیسرے اور چھٹے دن کی جائے گی۔ ان تمام ٹیسٹوں کے نتائج منفی آنے کے بعد ٹیم اپنی مشق  شروع کرسکتی ہے۔ اس کے بعد سبھی ممبران ٹیم کی ٹورنامنٹ کے دوران ہر ہفتے کے ۵؍ویںدن  جانچ ہوگی۔  
 آئی پی ایل نے کھلاڑیوں کے اہل خانہ کو متحدہ عرب امارات جانے کی اجازت دے دی ہے لیکن اسے حیاتیاتی حفاظتی ماحول میں رہنا ہو گا، اس معاملے میں حتمی فیصلہ فرنچائزی ٹیموں کا رہے گا۔ جہاں تک غیر ہندوستانی کھلاڑیوں اور عملے کا تعلق ہے تو  انہیں یو اے ای پہنچنے سے قبل گزشتہ۹۶؍گھنٹوں کے کورونا ٹیسٹ کے منفی نتائج  کے ساتھ چلنا ہوگا۔
  مقامی قوانین کے مطابق  ٹورنامنٹ کے دوران ابوظہبی جانے والی ٹیم کو گزشتہ ۴۸؍ گھنٹوں کے منفی ٹیسٹ نتائج  کے ساتھ چلنا ہوگا۔ اگر ابوظہبی کے دورے کے دوران ہفتہ وار ٹیسٹ  نتائج کی مدت ختم ہوجائے تو ٹیم کو نئے ٹیسٹ کروانے ہوںگے۔
  اگر ٹورنامنٹ کے دوران کوئی کورونا مثبت ہوجاتا ہے تو اس شخص کو آئسولیٹ کیا  جائے گا اور اسی ہوٹل کے ایک سینیٹائزکمرے میں رکھا جائے گا۔ ہدایات میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جس ہوٹل میں ٹیم  قیام  ہو  وہاں کچھ  ایسے کمرے رکھنے  ہوں گے جہاں متاثر شخص کو رکھا جاسکے۔
  آئی پی ایل نے واضح طور پر کہا ہے کہ ٹورنامنٹ کے دوران کوئی بھی شخص حیاتیاتی حفاظتی ماحول سے باہر نہیں جائے گا۔ سوشل ڈسٹینس پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ ممبران ٹیم کو بھی قریبی رابطے سے گریز کرنا ہے۔کھلاڑیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ  ہوٹل میں  اپنے کمروں سے باہر   ہمیشہ ماسک پہن کر رہیں اور غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے بچیں۔ اگر کوئی کھلاڑی زخمی ہوجاتا ہے تو   وہ  ایکسرے یا اسکین کے لئے صرف  اسپتال جائے اور   بیرونی لوگوں کے رابطے سے بچیں۔
  ہدایات کے مطابق سبھی ۸؍ ٹیمیں مختلف ہوٹلوں میں قیام کریں گی۔ فرنچائزی سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی ٹیم کے لئے ہوٹل یا ریزورٹس بک کرلیں جہاں کسی بھی بیرونی افراد کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اگر  ایسا ممکن نہیں ہوپاتا ہے تو وہ   ایسی جگہ پر رہیں جہاں  علیحدہ ونگ ، اندراج اور باہر نکلنے کا راستہ ہو۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK