Inquilab Logo

اسٹورٹ براڈ کا ساؤتھمپٹن ٹیسٹ میں شامل نہ کرنے پر اظہار ناراضگی

Updated: July 12, 2020, 11:56 AM IST | Agency | England

انگلینڈ کے تیز گیندبازاسٹورٹ براڈ  نے کہا:  میں زیادہ جذباتی شخص نہیں ہوں لیکن پچھلے کچھ دن میرے لئے بہت مشکل رہے ہیں

Stuart Borad - Pic : INN
اسٹورٹ براڈ ۔ تصویر : آئی این این

انگلینڈ کی ٹیم کے فاسٹ بولر اسٹورٹ براڈ ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شامل نہ ہونے پر مایوس اور ناراض ہیں۔
 انگلینڈ نے پہلے ٹیسٹ میں جیمس اینڈرسن ، مارک ووڈ اور جوفرا آرچر اور آف اسپنر ڈوم بیس جیسے بالرس کو میدان میں اتارا ہے۔ ۵۰۰؍ ٹیسٹ وکٹوں سے صرف۱۵؍ قدم دور براڈ نے کہا کہ وہ `مایوس اور `ناراض ہیں ۔ براڈ نے اسکائی اسپورٹس کو بتایا کہ میں زیادہ جذباتی شخص نہیں ہوں لیکن پچھلے کچھ دن میرے لئے بہت مشکل رہے ہیں۔ اگر میں کہوں کہ میں مایوس تھا تو یہ کم ہوگا۔ اگر آپ مایوس اس وقت ہوتے ہیں جب آپ کا فون گر جائے اور اس کی اسکرین ٹوٹ جائے۔انہوں نے کہا کہ میں مایوس اور ناراض ہوں۔ یہ سمجھنا مشکل ہے۔ میں نے پچھلے دو برسوں میں بہترین بولنگ کی ہے۔ میں ایشیز کھیلنے والی ٹیم میں تھا اور دورہ جنوبی افریقہ کے لئے بھی ٹیم کا حصہ تھا۔
 براڈ آخری دو سیریز میں غیر معمولی رہے ہیں۔ وہ انگلینڈ کی جانب سے جنوبی افریقہ میں  ۱۹ء۴۲؍کے  اوسط سے۱۴؍ وکٹ لے کر سیریز میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے گیند باز تھے۔ ایشیز سیریز میں انہوں نے ۲۳؍ وکٹ لئے جس سے انگلینڈ سیریز میں برابری کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ براڈ نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے اپنے فیصلے کے بارے میں قومی سلیکٹر ایڈ اسمتھ سے بات کی۔
 انہوں نے کہا کہ میں نے کل رات قومی سلیکٹر ایڈ اسمتھ سے بات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ۱۳؍ کھلاڑیوں کے انتخاب کے عمل میں شامل ہیں اور آخری ۱۱؍ کو اس پچ کو مدنظر رکھتے ہوئے منتخب کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے مستقبل کے بارے میں وضاحت چاہتا تھا اور مجھے ایک بہت ہی مثبت جواب ملا۔ میں مایوس تھا کیونکہ مجھے لگا کہ میں ٹیم میں جگہ کا مستحق تھا۔ 
 براڈ نے پلیئنگ الیون میں منتخب بالرز سے ناراضگی کا اظہار نہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی کھیل کا مستحق ہے۔ کرس ووکس ، سیم کیرن نے واقعی عمدہ بالنگ کی اور یقینی طور پر انہیں پلئینگ الیون میں شامل کرنا چاہئے۔ اگر آپ اس کا حصہ نہیں ہیں تو یہ بہت تکلیف دہ ہے۔ ہر ٹیسٹ میچ کے لئے بہت کم افراد فٹ اور دستیاب ہوتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK