Inquilab Logo

آج سے ہندوستان او رسری لنکا کے درمیان ’ڈے اینڈ نائٹ ‘ ٹیسٹ کاآغاز

Updated: March 12, 2022, 12:34 PM IST | Agency | Benglaru

ہندوستانی ٹیم کلین سویپ کے ارادے سے میدان پر اترے گی۔ کپتان روہت کا ۴۰۰؍واں بین الاقوامی میچ۔ جڈیجا کے ساتھ اکشر پٹیل سے بھی اچھی کارکردگی کی اُمید ۔سری لنکا بھی تیار

Captain Rohit Sharma with head coach Rahul Dravid.Picture:INN
کپتان روہت شرما، ہیڈ کوچ راہل دراوڑ کے ساتھ ۔ تصویر: پی ٹی آئی

 ہندوستان سنیچر کو کپتان روہت شرما کے ۴۰۰؍ویں بین الاقوامی میچ میں سری لنکا کے خلاف کلین سویپ کیلئے اترے گا۔ بنگلور میں اس پنک بال ٹیسٹ میں روہت بڑا ریکارڈ بنائیں گے۔ روہت کا یہ ہندوستان کیلئے ۴۰۰؍ واں بین الاقوامی کرکٹ میچ ہوگا۔ روہت اسی کے ساتھ  وراٹ کوہلی، مہندر سنگھ دھونی، سچن تینڈولکر اور ۵؍ دیگر ہندوستانیوں کے ایلیٹ کلب میں شامل ہوں گے جنہوں نے ملک کیلئے ۴۰۰؍ یا اس سے زیادہ بین الاقوامی میچ کھیلے ہیں۔ ہندوستانی کپتان اس فہرست میں شامل ہونے والے ۹؍ویں ہندوستانی بن جائیں گے۔۲۰۰۷ء میں اپنا ڈیبیو کرنے والے روہت نے ہندوستان کیلئے اب تک۴۴؍ ٹیسٹ،۲۳۰؍ ون ڈے اور۱۲۵؍ ٹی ۲۰؍ میچ  کھیلے ہیں۔ یہ ان کا۴۵؍ واں ٹیسٹ اور۴۰۰؍ واں بین الاقوامی میچ ہوگا۔ ہندوستان نے ان کی کپتانی میں موہالی میں آخری ٹیسٹ اننگز اور۲۲۲؍ رن سے جیتا تھا۔ موہالی ٹیسٹ وراٹ کوہلی کا۱۰۰؍ واں ٹیسٹ بھی تھا۔  بنگلور ٹیسٹ کیلئے صد فیصدشائقین کو  داخلے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ بنگلورجون ۲۰۱۸ء کے بعد پہلی بار کسی ٹیسٹ میچ کی میزبانی کرے گا۔جنوری۲۰۲۰ء میں آخری باراس میدان پر بین الاقوامی میچ کھیلاگیاتھا جب آسٹریلیا نے ایک چھوٹی  ون ڈے سیریزکیلئے ہندوستان کا دورہ کیا تھا۔ روہت شرما کی سنچری نے ہندوستان کو سیریز جیتنے میں مدد دی تھی۔ مجموعی طور پر، یہ گھر پر ہندوستان کا تیسرا گلابی گیند کا ٹیسٹ میچ ہوگا۔ نومبر۲۰۱۹ء میں ہندوستان نے کولکاتا میں بنگلہ دیش کے خلاف اور فروری۲۰۲۱ء میں احمد آباد میں انگلینڈ کے خلاف گلابی گیند کا ٹیسٹ میچ کھیلا ہے۔ ہندوستان  نے ۳؍ دن کے اندرہی ان دونوں میچوں میں کامیابی حاصل  کی تھی۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ موہالی ٹیسٹ کو ۳؍ دن کے اندر اننگز  سے جیتنے والی ہندوستانی ٹیم یہ ٹیسٹ بھی ۳؍ دن کے اندر ختم کرتی ہے یا نہیں۔ اس درمیان اکشر پٹیل دوسرے ٹیسٹ کیلئے ہندوستانی ٹیم میں واپس آگئے ہیں۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر اکشر کو بائیں ہاتھ کے کلائی اسپنر کلدیپ یادو کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ موہالی ٹیسٹ کیلئے  اکشردستیاب نہیں تھے۔ وہ کووڈ۱۹؍ سے لڑنے کے ساتھ ساتھ پنڈلی کی چوٹ سے صحت یاب ہو رہے تھے۔ پہلے ٹیسٹ کیلئے ٹیم کا اعلان کرتے ہوئے بی سی سی آئی کی ایک ریلیز میں کہا گیا تھاکہ اکشر کی فٹنیس کا جائزہ لینے کے بعدانہیں دوسرے ٹیسٹ کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔ کلدیپ نے پہلا ٹیسٹ نہیں کھیلا تھا، جہاں ہندوستانی ٹیم تیسرے اسپنر پر جینت یادو کے ساتھ گئی۔ جینت دونوں اننگز میں وکٹ لینے میں ناکام رہے جبکہ روی چندرن اشون اور رویندر جڈیجا نے۱۵؍ وکٹ  لئے۔ 
 اگر ہندوستان دوسرے ٹیسٹ میں تیسرے اسپنر کے ساتھ جاتا ہے تو ٹیم اکشر کے ۵؍ ٹیسٹ کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے انہیں براہ راست  جینت کی جگہ الیون میں شامل کر سکتی ہے۔ اکشر نے ۵؍ ٹیسٹ میچوں میں۱۱ء۸۶؍ کے اوسط سے۳۶؍ وکٹ لئے ہیں۔ بنگلور میں ایس جی کی گیند کے ساتھ ڈے نائٹ ٹیسٹ ہوگا جس سے اکشر کے انتخاب کے امکانات مزید بڑھ جائیں گے۔ ہندوستان کا آخری ڈے نائٹ ٹیسٹ احمد آباد میں ہواتھا، جہاں انہوں نے۷۰؍ رن دے کر۱۱؍ وکٹ لیاتھا، جس کی وجہ سے انگلینڈ ۲؍ دن کے اندر ٹیسٹ ہار گیا اوروہ پلیئرآف  میچ بنے تھے۔ دوسرے ٹیسٹ میں رویندر جڈیجا عالمی نمبر وَن ٹیسٹ آل راؤنڈر کے طور پر قدم رکھیں گے۔ جڈیجا نے موہالی میں گیند اور بلے دونوں کے ساتھ شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ پہلی اننگز میں بیٹنگ کرتے ہوئے جڈیجا نے پہلے۱۷۵؍ رن کی شاندار اننگز کھیلی اور پھر جب وہ بولنگ کرنے آئے تو میچ میں کل۹؍ وکٹ بھی حاصل کئے ۔ دوسرے  اسپنر روی چندرن اشون نے بھی موہالی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ پہلی اننگز میں نصف سنچری بنانے کے علاوہ انہوں نے میچ میں مجموعی طور پر ۶؍ وکٹ  لئے۔ اشون ان ۶؍ وکٹوں کے ساتھ،عظیم تیز گیند باز کپل دیو سے آگے نکل گئے ہیں اور سب سے زیادہ وکٹ لینے والے دوسرے ہندوستانی گیند باز بن گئے ہیں۔ اشون کا ہدف اب سابق جنوبی افریقی تیز گیند باز ڈیل اسٹین کا۴۳۹؍ وکٹوں کا ریکارڈ ہوگا جسے توڑنے کیلئے انہیں صرف ۴؍ وکٹ درکار ہیں۔ اس درمیان  سری لنکا کے ٹاپ آرڈر بلے باز پتھون نسانکا کمر کی تکلیف کی وجہ سے دوسرے ٹیسٹ سے باہر ہو گئے ہیں جبکہ پہلے ٹیسٹ سے باہر رہے چمیرا ٹخنے کی چوٹ سے پوری طرح  نجات حاصل نہ کرنے کے سبب انتخاب کیلئے  دستیاب نہیں ہوں گے۔ نسانکا کا باہر ہونا سری لنکا کیلئے  بڑا دھچکا ہے۔ نسانکا نے پہلی اننگز میں ناٹ آؤٹ ۶۱؍رن اور دوسری اننگز میں ۶؍ رن  بنائے تھے۔ سری لنکا کیلئے  اس کی بلے بازی باعث تشویش ہے۔ موہالی میں ان کی بیٹنگ ۲؍دن کے اندر ہی سمٹ گئی تھی۔ نسانکا کے باہر ہونے سے سری لنکا کیلئے  پریشانی مزید بڑھ جائے گی۔ سیریز میں برابری حاصل کرنے کیلئے سری لنکا کو موہالی  کے مقابلے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK