Inquilab Logo

جون میں آئی پی ایل کے مستقبل کا فیصلہ متوقع

Updated: May 30, 2020, 9:44 AM IST | New Delhi

آئی سی سی ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کے ملتوی ہونے سے آئی پی ایل کا انعقاد وابستہ۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

 بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اس سال اکتوبر-نومبر میں آسٹریلیا میں ٹی ۲۰؍ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کے مستقبل کا فیصلہ۱۰؍ جون تک ملتوی کر دیا ہے جس کے بعد انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) کے۱۳؍ ویں ورژن کے تعلق سے اب کوئی بھی فیصلہ جون میں ہی کیا جائے گا۔ ورلڈ کپ کے تعلق سے اس بات کی بھی قیاس آرائی ہےکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ٹورنامنٹ کو۲۰۲۲ء تک ملتوی کیا جا سکتا ہے۔ لیکن آئی سی سی بورڈ کی جمعرات کو ٹیلی کانفرنس کے ذریعے ہوئی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ورلڈ کپ کے مستقبل کے بارے میں ۱۰؍ جون تک فیصلہ کیا جائے گا جب بورڈ کی اگلی میٹنگ ہوگی۔
 ہندوستان میں میڈیا میں ایسی خبریں تھیں کہ اس سال ہونے والے ٹی ۲۰؍ورلڈ کپ کیلئے عالمی وبا بن چکے کورونا وائرس کی وجہ سے ۲۰۲۲ء تک ملتوی کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اب یہ جون میں طے ہوگا کہ ورلڈ کپ کا اہتمام ہو گا یا اسے ملتوی کیا جائے گا۔ آئی پی ایل کا مستقبل ورلڈ کپ کے مستقبل کے ساتھ منسلک ہے اور جون میں ورلڈ کپ کے بارے میں جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ آئی پی ایل کا مستقبل طے کرے گا۔ ورلڈ کپ آسٹریلیا میں ۱۸؍ اکتوبر سے۱۵؍ نومبر تک کھیلا جائے گا۔ اس بات کی بھی قیاس آرائی ہے کہ اگر آسٹریلیا میں ورلڈ کپ ملتوی ہوتا ہے تو اس وقت آئی پی ایل کے۱۳؍ویں ایڈیشن کو منعقد کرنے کا راستہ کھل سکتا ہے۔ آئی پی ایل کو کوروناکے سبب غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا ہے جبکہ یہ ۲۹؍مارچ سے شروع ہونا تھا۔
 آسٹریلیا کے ۲۱۔۲۰۲۰ءسیزن کے لئے اپنا پروگرام کا اعلان کرنے کے بعد سے آئی پی ایل کے۱۳؍ویں سیزن کے انعقاد کےتعلق سے مشکلیں بھی بڑھ گئی ہیں ۔ آئی پی ایل کے لئے ستمبر سے نومبر تک کی ونڈو کی بات کی جا رہی ہے لیکن آسٹریلیا کے اپنے گھریلو سیزن کا پروگرام اعلان کئے جانے سے آئی پی ایل کے سامنے تاریخوں کا بحران بڑھ گیا ہے۔ آسٹریلیا نے جو پروگرام کا اعلان کیا ہے اس کے مطابق ہندوستان کو اس دورے میں ۱۱،۱۴؍ اور۱۷؍ اکتوبر کو ۳؍ ٹی ۲۰؍ میچوں کی سیریز کھیلنی ہے۔ آسٹریلیا کو اس کے بعد۱۸؍ اکتوبر سے۱۵؍ نومبر تک ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی ہے۔ آسٹریلیا کو دوبارہ دسمبر سے جنوری تک ہندوستان سے ۴؍ ٹیسٹ اور ۳؍ ون ڈے کھیلنے ہیں ۔
 ستمبر ہندوستان میں بارش کا موسم ہوتا ہے اور ایسے وقت میں آئی پی ایل کو شروع نہیں کیا جا سکتا جبکہ اکتوبر میں ہندوستان کو ٹی ۲۰؍ سیریز کے لئے آسٹریلیا پہنچنا ہو گا ۔ اس سیریز کے بعد ورلڈ کپ شروع ہو جائے گا۔ آئی پی ایل کے لئے کوئی گنجائش تبھی بن سکتی ہے جب آئی سی سی ورلڈ کپ کو آگے کے لئے ملتوی کرے۔ ورلڈ کپ کی ونڈو ہی آئی پی ایل کی ونڈو ہے۔ دسمبر-جنوری میں ٹیسٹ سیریز کی وجہ سے آئی پی ایل سال کے آخر میں بھی نہیں ہو سکتا۔
 اگر آسٹریلیا میں ورلڈ کپ ملتوی ہوتا ہے تو اس سے پہلے ہونے والے ۳؍ ٹی ۲۰؍ میچ بھی منسوخ ہو جائیں گے اور آئی پی ایل کے انعقاد کا امکان بڑھ جائے گا۔ یاد رہے کہ اس سال آئی پی ایل نہیں ہونے کی صورت میں ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کو ۴؍ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہو سکتا ہے۔ 
 یاد رہے کہ بی سی سی آئی کے خزانچی ارون دھومل نے اس سے قبل واضح کردیا تھا کہ وہ فی الحال آئی پی ایل کے تعلق سے غوروخوض نہیں کررہے ہیں کیونکہ اس وقت ملک میں لاک ڈاؤن ہے اور اس کے کھلنے کے بعد بھی فوری طورپر آئی پی ایل میں کھیلنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کیلئے ویزا جاری کرنا آسان نہیں ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK