Inquilab Logo

کوہلی کے سامنے آخری ۱۱؍کھلاڑیوں کے انتخاب کا مسئلہ

Updated: December 03, 2021, 12:55 PM IST | Agency | Mumbai

نیوزی لینڈ کے خلاف آج سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میںپجارا،رہانے، اگروال اور ایشانت شرما کا خراب فارم ہندوستانی ٹیم کےلئے پریشانی کا سبب

Ground staff can be seen preparing wickets at Mumbai`s Wankhede Stadium.Picture:PTI
ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں گراؤنڈ اسٹاف کو وکٹ تیار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

کرکٹ سے چھوٹے بریک  کے بعد ٹیم میں شامل ہونے والے کپتان وراٹ کوہلی کےسامنے جمعہ سے شروع ہونے والے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کےلئے ٹیم کےلئے آخری ۱۱؍کھلاڑیوں کا انتخاب کسی سر درد کی طرح ہوگا۔ اس کے علاوہ ممبئی میں ہونے والی بے موسم بارش بھی ٹیم کےلئے پریشانی کا سبب ہے۔ پہلے ٹیسٹ میچ میں نیوزی لینڈ کی آخری جوڑی نے ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئےہندوستان کو کامیابی حاصل کرنے سے روک دیا تھا۔کوہلی کی واپسی کے بعدٹیم میں تبدیلی ہونا طے ہے اسی کے ساتھ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں۴؍دن کا کھیل ہی ہوسکے کیوں کہ بارش کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔
 عام طور پر ٹیم انتظامیہ اپنی ٹیم میں بہت زیادہ تبدیلی نہیں کرتا اور اسی وجہ سے اجنکیا رہانے اور چتیشور پجارا میں سے کسی کو بھی ٹیم سے باہر کئے جانے امکان کم ہی ہے۔حالانکہ کوچ راہل دراوڑ اور کپتان وراٹ کوہلی کے سامنے سب سے بڑی پریشانی انہی ۲؍ کھلاڑیوں کی وجہ سے ہوگی کیوںکہ یہ دونوں ہی رن نہیں بنا پا رہے ہیں۔کانپور میں اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں سنچری بنانے والے شریش ایر کی ٹیم میں جگہ یقینی نہیں کہی جا سکتی۔   کانپور میں پہلا ٹیسٹ خراب روشنی کی وجہ سے ڈرا ہونے کے بعد ہندوستان کی نیوزی لینڈ کے خلاف ۲؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز جیتنے کی امیدیں کپتان وراٹ کوہلی کی واپسی پر ٹکی ہوئی ہیں جو جمعہ سے یہاں شروع ہو نے والے  دوسرے کرکٹ ٹیسٹ میں حصہ لیں گے اور ٹیم کی کپتانی سنبھالیں گے۔  ہندوستان کو سیریز جیتنے کے لئے دوسرے ٹیسٹ پر قبضہ کرنا ہو گا۔  وراٹ کو نیوزی لینڈ سے پچھلی کئی شکستوں کا حساب بھی چکانا ہے۔ٹی ۔۲۰؍ ورلڈ کپ کے گروپ میچ میں ملی  شکست اور اس سے پہلے جون میں انگلینڈ میں ہونے والی  ورلڈ ٹیسٹ  چمپئن شپ کے فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پچھلی شکست کے زخم  اب بھی تازہ ہیں۔ وراٹ کو ان شکستوں کا حساب ایک ساتھ چکانا پڑے گا۔
 ہندوستانی کوچ راہل ڈراوڑ کے لئےوراٹ کی واپسی کسی بڑے درد سر سے کم نہیں ہوگی۔ ڈراوڑ کو دیکھنا ہوگا کہ وہ وراٹ کی جگہ کس کھلاڑی کو ڈراپ کریں گے۔ کانپور میں شریس  ایرنے  یادگار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی اننگز میں سنچری اور دوسری اننگز میں نصف سنچری بنائی تھی۔  وراٹ کو ٹیم میں جگہ  دینے کیلئے گزشتہ کچھ وقت سے تقریباً فلاپ چل رہے اجنکیا رہانے اور چتیشورپجارا میں سے کسی ایک کوباہر جانا ہو گا۔ حالانکہ رہانے نے کانپور میں ہندوستان کی کپتانی سنبھالی تھی لیکن رہانے نے ایک بار پھر بلے سے مایوس کیا۔ لیکن میچ کے بعد دراوڑ کا یہ کہنا کہ رہانے کو فارم میں واپسی کے لئے صرف ایک اننگز کی ضرورت ہے، انہیں حوصلہ دے سکتی  ہے۔ لیکن وراٹ کیلئے کسی ایک کھلاڑی کی قربانی دی جائے گی۔ لگاتار خراب فارم سے پریشان مینک اگروال کو ٹیم سے باہر کیا جا سکتا ہے۔شبھمن گل نے پہلے میچ میں ہاف سنچری بنائی تھی۔ٹیم انڈیا انہیں مستقبل کو دیکھتے ہوئےٹیم میں برقرار رکھ سکتی ہے۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اننگز کا آغاز کون کرےگا۔ پجارا  یا پھر وکٹ کیپر بلے باز کے ایس بھرت کو ذمہ داری دی جا سکتی ہے۔موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے حالانکہ پجارا پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔گیندبازی کے شعبہ میںیہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ ٹیم انڈیا ایشانت شرما کے خراب فارم کو دیکھتے ہوئے ان کی  جگہ ٹیم میں محمد سراج کو شامل کرتی ہے یا پھر ایشانت کو ہی موقع دیا جاتا ہے۔وکٹ کو دیکھتے ہوئے ٹیم میں ۳؍اسپنروں کو شامل کئے جانے کی امید ہے۔
 جہاں تک نیوزی لینڈ کا سوال ہے توٹیم کو کانپور ٹیسٹ میں ویگنر کی کمی محسوس ہوئی تھی جو دوسری اننگز میں ٹیم انڈیا کو پریشان کر سکتے تھے۔بارش کی وجہ سے پچ پر نمی کے سبب نیوزی لینڈ ویگنر کو اپنی ٹیم میں تیسرے تیز گیندباز کی شکل میں شامل کر سکتا ہے۔کین ولیمسن کی کوشش ہوگی کہ وہ ممبئی میں کھیلے جانے ٹیسٹ میچ کو جیت کر اسے یادگار بنا لیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK