Inquilab Logo

 اولمپکس کے ۷۴؍کلوگرام زمرے کیلئے ہندوستان کے ۳؍معروف پہلوانوں میں زبردست مقابلہ آرائی

Updated: April 11, 2020, 6:48 AM IST | New Delhi

ٹوکیو اولمپک کو ایک سال کے لئے ملتوی کئے جانے کی وجہ سے اولمپک کوالیفکیشن کے متعلق حالات کافی کچھ بدل چکے ہیں اور اب سشیل کمار، نرسمہا یادو اور جتیندر ۷۴؍کلوگرام کے دعویدار ہیں ۔

Indian wrestlers. Photo: INN
ہندوستانی پہلوان۔ تصویر: آئی این این

 ٹوکیو اولمپک ایک سال کے لئے ملتوی ہونے اور کشتی کے باقی اولمپک کوالیفائر ۲۰۲۱ء میں ہونے کی وجہ سے ہندوستان کے دو بار کے اولمپک میڈلسٹ پہلوان سشیل کمار کے۷۴؍ کلوگرام فری اسٹائل کلاس میں اولمپک ٹکٹ حاصل کرنے کے لئے گھمسان ​​چھڑےگا۔ٹوکیو اولمپک کو ایک سال کے لئے ملتوی کئے جانے کی وجہ سے اولمپک کوالیفکیشن کے متعلق حالات کافی کچھ بدل چکے ہیں اور اگلے سال اولمپک كواليفائرس میں سشیل کے ۷۴؍ کلوگرام کلاس میں کوالیفائنگ ٹورنامنٹ میں اترنے کے لئے ہندوستانی پہلوانوں میں زوردار مقابلہ ہوگا۔ ہندوستان کے اب تک ۴؍ پہلوانوں دیپک پونیا (۸۶؍کلوگرام)، بجرنگ پونیا (۶۵؍ کلوگرام)، روی دہیا (۵۷؍ کلوگرام) اور ونیش فوگاٹ (۵۳؍ کلوگرام) نے گزشتہ سال کی عالمی چمپئن شپ میں تمغہ حاصل کرنے کے اپنی کارکردگی کے ذریعے اولمپک کوٹہ حاصل کیا تھا اور ان کا یہ کوٹہ اگلے سال بھی برقرار رہے گا۔
 سشیل نے گزشتہ سال جتیندر کو شکست دے کر عالمی چمپئن شپ کیلئے کوالیفائی کیا تھا لیکن عالمی چمپئن شپ میں ان کی کارکردگی مایوس کن رہی تھی اور وہ کوٹہ نہیں حاصل کر سکے تھے۔ سشیل ہاتھ کی چوٹ کی وجہ سے اس سال اٹلی میں درجہ بندی ٹورنامنٹوں اور ایشیائی چمپئن شپ میں نہیں اترے تھے جبکہ جتیندر نے ٹرائیلز جیت کر ایشیائی چمپئن شپ میں حصہ لیا تھا اور چاندی کا تمغہ جیتا تھا جس سے اولمپک کوالیفائی ٹورنامنٹ میں اترنے کا ان کا دعویٰ مضبوط ہو گیا ہے۔سشیل نے کشتی فیڈریشن سے ٹرائیلز ٹالنے کی درخواست کی تھی لیکن فیڈریشن نے ان کی درخواست ٹھکرا دی تھی۔ جتیندر کا دعوی مضبوط ہے لیکن کوالیفائنگ ٹورنامنٹ اگلے سال ہونے سے اب اس میں نیا موڑ آنے  والا ہے۔ ڈوپنگ کی وجہ سے۴؍ سال کی پابندی کا سامنا کرنے والے پہلوان نرسمہا یادو بھی اب ٹوکیو اولمپک کی دوڑ میں شامل ہو سکتے ہیں ۔ نرسمہا پر عائد پابندی جولائی میں ختم ہو جائے گی اور اس کے بعد ان کے اکھاڑے میں اترنے کا راستہ صاف ہو جائے گا۔۷۴؍ کلوگرام فری اسٹائل زمرے کے پہلوان نرسمہا پر ریو اولمپکس میں اپنا پہلا مقابلہ لڑنے سے ٹھیک پہلے ڈوپنگ کے لئے قصوروار پائے جانے کی وجہ سے ۴؍ سال کی پابندی لگا دی گئی جبکہ اس سے پہلے ہندوستان میں ایک انکوائری پینل نے انہیں سازش کا شکار بتا کر اولمپکس میں حصہ لینے کیلئے کلین چٹ دی تھی۔
 اگر ٹوکیو اولمپک اپنے مقررہ وقت۲۴؍ جولائی سے منعقد ہوتے تو نرسمہا اولمپک میں حصہ نہیں لے پاتے لیکن اولمپک۲۰۲۱ء تک ملتوی کئے جانے سے نرسمہا کو ایک موقع مل سکتا ہے۔ نرسمہا نے۲۰۱۵ء کی عالمی چمپئن شپ میں کانسہ کا تمغہ جیت کر ریو اولمپک کیلئے ملک کو ۷۴؍ کلوگرام فری اسٹائل کلاس میں کوٹہ دلایا تھا۔ ان کے اس وزن کے کلاس کے پہلوان سشیل کمار نے نرسمہا کے ساتھ ٹرائیلز کی کوشش کی اور یہ معاملہ دہلی ہائی کورٹ میں چلا گیا۔ ہندوستانی کشتی فیڈریشن اس وقت نرسمہا کے حق میں تھی۔
 سشیل نے گزشتہ دو اولمپکس میں کانسہ اور چاندی کا تمغہ۶۶؍کلو زمرے میں جیتے تھے لیکن ایک وزن کے زمرے آگے جانے کی وجہ سے انہیں ۷۴؍ کلو کلاس میں اترنا پڑ رہا تھا۔ عدالت کا فیصلہ فیڈریشن اور نرسمہا کے حق میں رہا۔ لیکن نرسمہا جون اور جولائی۲۰۱۶ء میں ۲؍ بار ڈوپ ٹیسٹ میں مثبت پائے گئے۔ نرسمہا نے تب ان کے کھانے پینے میں چھیڑ چھاڑ کئے جانے کا الزام لگایا تھا۔
 ہندوستانی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ناڈا) نے نرسمہا کو کلین چٹ دی لیکن عالمی اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) نے اس فیصلے کو کھیل ثالثی عدالت میں چیلنج کیا جہاں وہ ڈوپنگ کے لئے مجرم قرار دیئے گئے اور ان پر ۴؍برس کی پابندی لگ گئی۔۳۱؍سالہ نرسمہا کو ان کی پابندی جولائی میں ختم ہونے کے بعد واپسی کا موقع مل سکتا ہے۔
 اولمپک کوالیفائر اگلے سال ہونے ہیں اور اس وقت تک حالات بدل سکتے ہیں ۔ سشیل ملک میں لگے لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے گھر میں ہی ٹریننگ کر رہے ہیں اور انہوں نے ٹوکیو اولمپک میں اترنے کی امید ابھی چھوڑی نہیں ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اولمپک کا راستہ ابھی بند نہیں ہوا ہے اور وہ اپنی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ باقی سب کچھ وقت پر انحصار کرے گا۔ وہ اپنے گرو مہابلی ستپال سے مسلسل مشورہ لے رہے ہیں اور اپنی صحت پر مکمل توجہ دے رہے ہیں ۔۷۴؍ کلوگرام کلاس میں اب ۳؍ دعویدار جتیندر، سشیل اور نرسمہا رہیں گے اور فیڈریشن کے لئے اب یہ آسان نہیں ہوگا کہ وہ کوئی ٹرائیلز کرائے بغیر کسی بھی پہلوان کو کوالیفکیشن ٹورنامنٹ میں بھیج دے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK