Inquilab Logo

دو تین برسوں تک موجودہ صلاحیت کے ساتھ کھیل سکتا ہوں : وراٹ

Updated: February 20, 2020, 10:23 AM IST | Agency | Wellington

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کا خیال ہے کہ مصروف شیڈول کے درمیان باقاعدہ آرام کرنے سے انہیں بین الاقوامی کرکٹ کے تمام فارمیٹ کے علاوہ آئی پی ایل کھیلنے میں بھی مدد ملی ہے اور وہ اگلے دو تین برس تک اسی صلاحیت کے ساتھ کھیل سکتے ہیں۔

وراٹ کوہلی ۔ تصویر : آئی این این
وراٹ کوہلی ۔ تصویر : آئی این این

 ویلنگٹن : ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی کا خیال ہے کہ مصروف شیڈول کے درمیان باقاعدہ آرام کرنے سے انہیں بین الاقوامی کرکٹ کے تمام فارمیٹ کے علاوہ آئی پی ایل کھیلنے میں بھی مدد ملی ہے اور وہ اگلے دو تین برس تک اسی صلاحیت کے ساتھ کھیل سکتے ہیں۔
 وراٹ نے ویلنگٹن نیوزی لینڈ کے خلاف جمعہ سے شروع ہونے والی۲؍ میچوں کی ٹیسٹ سیریز سے پہلے بدھ کو صحافیوں سے یہ بات کہی۔ہندوستانی کپتان نے کہاکہ میں گزشتہ ۸؍ یا ۹؍ سال سے متواتر ایک سال میں تقریباً ۳۰۰؍دن کرکٹ کھیل رہا ہوں  جس میں سفر اور پریکٹس سیشن بھی شامل ہے۔ ہمیشہ آپ کو مکمل صلاحیت کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے جس کا اثر فطری طور پر آپ پر پڑتا ہے۔ یہ اتنا آسان نہیں ہوتا۔
 وراٹ نے کہا کہ کئی کھلاڑی اس بارے میں سوچتے ہیں۔ مصروف شیڈول کے باوجود ذاتی طور پر ہم باقاعدگی سے وقت نکال کر آرام کرتے ہیں۔ مستقبل قریب  میں میرے علاوہ بہت سے دوسرے کھلاڑی جو کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں کھیل رہے ہیں وہ بھی ایسا طریقہ اختیارکر سکتے ہیں۔وراٹ نے کہاکہ کپتان کے طور پر آپ کو پریکٹس سیشن کے دوران مکمل صلاحیت کے ساتھ کھیل کیلئے حکمت عملی بنانی ہوتی ہے جس کا اثر آپ پر پڑتا ہے۔لہٰذا مصروف شیڈول کے درمیان باقاعدگی سے آرام کرنے سے مجھے بہتر کارکردگی میں مدد ملتی ہے۔ ہر وقت آپ کی جسمانی صلاحیت ایک جیسی نہیں رہتی ہے۔میں جب۳۴؍ یا ۳۵؍سال کا ہو جاؤں گا تو حالات کچھ اور ہوں گےلیکن اگلے دو تین برسوں تک میں اسی صلاحیت کے ساتھ کھیل سکتا ہوں، مجھے کوئی پریشانی نہیں ہے۔
 ہندوستانی کپتان نے کہاکہ میں اگلے دو تین سال تک اسی فارم  کے ساتھ کھیل سکتا ہوں اور ٹیم کو میری کافی ضرورت بھی ہے تاکہ ہم آسانی سے آنے والے تبدیلی کے دور سے گزر سکیں۔اس کے پیش نظر میں اگلے دو تین سال کیلئے خود کو تیار کر رہا ہوں۔وراٹ بین الاقوامی سطح پر سب سے مصروف کرکٹرس میں سے ایک ہیں اور کئی بار انہوں نے کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں کھیلنے والے ہندوستانی کھلاڑیوں کی مصروفیت کو کم کرنے پر زور دیا ہے۔غور طلب ہے کہ نومبر۲۰۱۹ء میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹی ۲۰؍ سیریز میں وراٹ کو آرام دیا گیا تھا۔اس کے علاوہ ورلڈ کپ کے بعد ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں بھی باقاعدہ کپتان وراٹ کو آرام دیا گیا تھا۔
 جنوبی افریقہ، بنگلہ دیش، سری لنکا اور آسٹریلیا کے خلاف مسلسل ایک کے بعد ایک ہوم سیریز کے بعد ہندوستانی ٹیم یہاں نیوزی لینڈ کے دورے پر آئی ہے۔ ہندوستان  نے میزبان نیوزی لینڈ کو ٹی ۲۰؍سیریز میں صفر۔۵؍سے شکست دی تھی جبکہ ون ڈے سیریز میں اسے صفر۔۳؍ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
 ٹیم انڈیا کے کپتان نے کہاکہ ٹیسٹ چمپئن شپ میں   جدت نے ٹیسٹ کرکٹ کو زیادہ پُرجوش بنا دیا ہے اور یہی ایک چیز ہم نے بطور پہلوؤں کا تجربہ کیا ہے حالانکہ ہمارے پاس اب زیادہ ٹیسٹ میچ گھر سے دور نہیں کھیلنے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے دورے میں چند ایک ٹیسٹ کھیلے جانے ہیں اور ٹیسٹ چمپئن شپ کے طور پر  ہمارے پاس آسٹریلیا کا دورہ مکمل نہیں ہوا ہے۔ ہندوستانی کپتان نے مزید  بتایا کہ گھریلو سیزن کے آغاز کے بعد گھر سے باہر یہ ہمارا پہلا دور ہ  ہے۔ کپتان کوہلی کو توقع ہے کہ ۲؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے مابین حالیہ سیریز کی طرح تیز ہوگی۔انہوںنے کہاکہ نیوی لینڈ مضبوط ٹیم ہے اور ہم کے خلاف فتح کے ساتھ سیریز کا آغاز کرنا چاہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ  پہلے ٹیسٹ میں ہم پوری شدت کے ساتھ کھیلیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK