Inquilab Logo

عالمی بیڈمنٹن نے رینکنگ کو فریز کردیا

Updated: April 02, 2020, 12:22 PM IST | Agency | New Delhi

اولمپکس ملتوی ہونے کے بعدفیڈریشن نے بھی اگلے حکم تک درجہ بندی فریز کردی

PV Sindhu - Pic : INN
پی وی سندھو ۔ تصویر : آئی این این

عالمی بیڈمنٹن فیڈریشن (بي ڈبلیوایف) نے جاپان کے ٹوکیو۲۰۲۰ء اولمپک ملتوی کئے جانے اور۲۰۲۱ء میں ان کے انعقاد کی نئی تاریخیں طے کئے جانے کے بعد عالمی رینکنگ اور عالمی جونیئر درجہ بندی کو اگلے حکم تک فریز کر دیا ہے۔
 بي ڈبلیوایف نے کہا کہ ہم مضبوطی کے ساتھ بین الاقوامی اولمپک کمیٹی آئی او سی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ٹوکیو۲۰۲۰ء اولمپک کی نئی تاریخیں طے کئے جانے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ٹوکیو اولمپک کا ۲۰۲۱ء میں۲۳؍جولائی  سے۸؍ اگست تک انعقاد ہوگا۔
 بي ڈبلیوایف نے کہا کہ جب وہ بین الاقوامی کیلنڈر شروع کرے گا تو۱۷؍مارچ اندراج اور ترجیح طے کئے جانے کی بنیاد ہوگی ۔ اس تاریخ کو آخری بین الاقوامی ٹورنامنٹ آل انگلینڈ چمپئن شپ کا اختتام ہوا تھا۔۱۷؍ مارچ کو جاری رینکنگ اگلے بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں اندراج اور ترجیح طے کئے جانے کی بنیاد ہوگی۔ اگرچہ اب یہ کہہ پانا مشکل ہے کہ اگلا بین الاقوامی ٹورنامنٹ کون ساہو گا ۔
 اس سے پہلے ہندوستانی کھلاڑیوں سائنا نہوال، بی سائی  پرنيت، پروپلي کشیپ اور ایچ ایس پرنئے  نے عالمی رینکنگ کو لے کر فکر ظاہر کی تھی۔ سائنا نہوال نے کہا تھا کہ اگر رینکنگ فریز نہیں کی گئی تو ہندوستانی کھلاڑیوں کا اولمپک میں براہ راست داخلہ مشکل ہوجائےگا۔ اس سال ہندوستانی شٹلرس کی کارکردگی بیڈمنٹن ٹورنامنٹ میں اچھی نہیں رہی ہیںجس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو اولمپک میں کھیلنا مشکل ہوجاتا۔خیال رہے کہ  آل انگلینڈ چمپئن شپ میں بھی ہندوستانی کھلاڑی ناکام رہے تھے ۔ عالمی درجہ بندی میں ٹاپ۱۶؍ میں رہنے والے واحد کھلاڑی کواولمپک میں براہ راست داخلہ ملتا ہے جبکہ ڈبلز میں یہ کٹ آف ٹاپ ۸؍ہے۔
 بي ڈبلیوایف نے کورونا وائرس کے خطرے کو دیکھتے ہوئے تھامس ابیر کپ بیڈمنٹن ٹیم ٹورنامنٹوں کوملتوی کر دیا تھا۔ یہ ٹورنامنٹ ۱۶؍ سے۲۴؍ مئی تک ہونا تھا اور اسے اب۱۵؍ سے ۲۳؍اگست تک منعقد کیا جائے گا۔ بي ڈبلیوایف کے دیگر معطل ٹورنامنٹوں میں ایستونیائی انٹرنیشنل (اپریل۱۶؍تا ۱۹)، پیرو انٹرنیشنل (اپریل ۱۶؍تا ۱۹)، یورپی چمپئن شپ (اپریل۲۱؍تا۲۶)، بیڈمنٹن ایشیا مقابلہ(اپریل۲۱؍تا ۲۶) اور پین ایم انڈوئجول چمپئن شپ (اپریل۲۳؍تا ۲۶) شامل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK