Inquilab Logo

ڈبلیو ٹی سی:وراٹ کوہلی کا بیسٹ آف تھری فائنل پر زور

Updated: June 25, 2021, 12:52 PM IST | Agency | Southampton

نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ٹیسٹ چمپئن شپ میں شکست کے بعد ٹیم انڈیا کے کپتان نے کہا کہ ایک میچ سے بہترین ٹیسٹ ٹیم طے کرنے پر متفق نہیں ہوں

Virat Kohli. Picture:INN
وراٹ کوہلی ۔تصویر:آئی این این

:ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی نے یہاں نیوزی لینڈ سے پہلے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ (ڈبلیوٹی سی) کا فائنل ہارنے کے بعد کہا کہ وہ ایک میچ میں بہترین ٹیم طے کرنے پر متفق نہیں ہیں۔وراٹ نے مستقبل میں ڈبلیوٹی سی فائنل کا فاتح طے کرنے کیلئے ایک سے زیادہ میچ کرائے جانے پر زوردیا، حالانکہ انہوں نے واضح کیا ہے کہ ان کی رائے نتیجے پر مبنی نہیں ہے، لیکن ۲؍سال کے مرحلے میں کھیلے گئے ٹورنامنٹ سے بہترین ٹیم کا فیصلہ صرف ایک میچ نہیں کرسکتا اورنہ ہی ۲؍ فائنلسٹ ٹیموں کے کردار کی مستند تصویر پیش کر سکتا ہے۔
 ہندوستانی کپتان نے میچ کے بعد آن لائن پریس کانفرنس میں کہا ’’سچ کہوں تومیں ایک میچ کی بنیادپر دنیا کی بہترین ٹیسٹ ٹیم کا فیصلہ کرنے سے پوری طرح متفق نہیں ہوں۔ اگریہ ایک ٹیسٹ سیریز ہوتی تو اس میں ۳؍ ٹیسٹ میچوں میں کردار کا امتحان ہوتا کہ کون سی ٹیم سیریز میں واپس آئی یا دوسری ٹیم کو پوری طرح سے اڑا دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
 انہوں نے کہا’’میراماننا  ہے کہ ڈبلیو ٹی سی کا فائنل ۳؍ میچوں کا ہونا چاہیےتاکہ آپ ایک ٹیم کے طورپر اسی کےمطابق  تیاری کریں اور آپ کے پاس ایک موقع ہو۔ اگر آپ کا پہلا میچ اچھا نہیں رہا تو  آپ کے پاس دوسرا موقع ہوگا سامنے والی ٹیم کا امتحان لینے کا۔ میرے خیال میں اس پریقینی طور سے مستقبل میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ۳؍ میچ ہونے سے  ہم کوشش کر سکتے ہیں۔ اتار چڑھاو آتے ہیں اور سیریز کے دوران حالات بدلتے رہتے ہیں۔ اس سے آپ کو ان چیزوں کو بہتر کرنے کا موقع ملے گا جو پہلے میچ میں غلطی ہوئی ہیں اور دیکھیں کہ ۳؍ میچوں کی سیریز کے دوران کون بہترٹیم ہے۔ یہ ایک اچھا اقدام ہوگا، لہٰذا ہم اس نتیجے سے زیادہ پریشان نہیں ہیں کیوں کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ایک ٹیسٹ ٹیم کی حیثیت سے ہم نے نہ صرف پچھلے ۱۸؍مہینوں میں بلکہ  تین چار برسوں میں بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اس لئے یہ اس بات کا پیمانہ نہیں ہے کہ ہم ایک ٹیم کے طورپر کیا ہیں اور اتنے برسوں سے ہمارے پاس کتنی صلاحیت ہے۔‘‘
ٹیم نے ہمت اورعزم کا مظاہرہ کیا:کین ولیمسن
 نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے یہاں ہندوستان کے خلاف آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کا فائنل اوراپنا پہلا آئی سی سی خطاب جیتنے پر خوشی کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیم نے اس حصولیابی کے لئے بہادری اور عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ ایک خاص احساس ہے۔ ٹیم کے لئے ایک آئی سی سی ٹائٹل حاصل کرنا بہت اچھا ہے۔
 انہوں نے کہا ’’یہ پہلی بار ہے، جب ہم ایک عالمی خطاب لے کر آئے ہیں۔ جن ۲۲؍ کھلاڑیوں نے یہ حاصل کرنے میں بڑاکرداراداکیا ہے وہ تمام تعریف کے قابل ہیں۔ یہ لمبے وقت تک یاد رکھا جائے گا۔ ہمارے پاس ہمیشہ تمام اسٹارکھلاڑی نہیں تھے لیکن پھربھی ہم نے اتنی ہمت اورعزم کا مظاہرہ کیا۔ ہم جانتے ہیں کہ ہندوستانی ٹیم ہر حالت میں کتنی مضبوط ہے۔ یہ ایک بارکا فائنل غیرمستحکم کھیل ہے۔ اس میں اتارچڑھاو آئے۔ سچ میں ۶؍ دنوں تک کوئی بھی کسی سے آگے نہیں تھا اور مجھے خوشی ہے کہ ہم آگے بڑھے اورجیتے۔‘‘ ولیمسن نے کہا ’’پہلی اننگز میں کھیلنا یقینی طورسے مشکل تھا۔ نچلے آرڈرکے بلے باز ہاتھ کھول کر کھیلے اورہمیں برتری دلائی۔ راس ٹیلر واضح طورسے ان حالات میں بہت تجربہ کار اور پرسکون ہیں اور آخر میں ان کے ساتھ کریز پر رہنا بہت اچھا تھا۔
مختصر اسکور:ٹاس جیتنے کے بعد نیوزی لینڈ کے کپتان نے ٹیم انڈیا کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی تھی۔ہندوستان نے پہلی اننگز میں ۲۱۷؍رن بنائے تھے۔اس کے جواب میں کیوی ٹیم نے ۲۴۹؍رن نبائے۔دوسری اننگز میں ٹیم انڈیا ۱۷۰؍رن ہی بنا سکی اور فاتح ٹیم نے ۲؍وکٹ پر۱۴۰؍رن بناکر میچ جیت لیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK