Inquilab Logo

اُن کا ہر جملہ ملک اور طلبہ کی بھلائی کیلئے ہوتا تھا

Updated: December 10, 2019, 2:45 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام سے ہم سب واقف ہیں، ملک کیلئے ان کی خدمات بھی ہمارے سامنے ہیں۔ آج سے ۴؍ روز بعد یعنی ۱۵؍ اکتوبر کو ان کا یوم ولادت ہے، اس موقع پر آیئے یہ جاننے کی کوشش کریں کہ آپ جیسے طلبہ کی ان کے بارے میں کیا رائے ہے۔

اے پی جے عبدالکلام۔ جاگرن
اے پی جے عبدالکلام۔ جاگرن

عزیز طلبہ! ابو الفاخر زین العابدین عبد الکلام سے آپ سبھی واقف ہوں گے۔ انہیں ہم سب ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کہتے ہیں۔ انہیں ’’ہندوستان کا میزائل مین‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ ڈاکٹر عبد الکلام ہندوستان کے سابق صدر اور معروف سائنسداں تھے۔ انہیں پدم بھوشن، پدم وبھوشن اور بھارت رتن جیسے اہم ترین اعزازات سے نوازا گیا تھا۔  طالب علمی کے دوران طلبہ کو کسی نہ کسی جماعت میں اے پی جے عبدالکلام کی زندگی اور ان کے کریئر کے متعلق ضرور بتایا جاتا ہے۔ اکثر اسکولوں میں ان کا یوم پیدائش اور برسی بھی منائی جاتی ہے۔ کئی اسکولوں میں ان کی زندگی پر پروجیکٹس وغیرہ بنانے کیلئے دیئے جاتے ہیں۔ اس طرح طلبہ کو ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے بارے میں پہلے ہی کافی معلومات ہے۔
  آج سے ۴؍ دن بعد یعنی ۱۵؍ اکتوبر کو ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کا یوم پیدائش منایا جائے گا۔ ڈاکٹر عبد الکلام ہندوستان کی ریاست تمل ناڈو میں پیدا ہوئے تھے جبکہ ۲۷؍ جولائی ۲۰۱۵ء کو دل کا دورہ پڑنے کے سبب شیلانگ، میگھالیہ میں ان کا انتقال ہوگیا تھا۔ ان کے انتقال پر پوری دنیا مغموم تھی، خاص طور پر طلبہ۔ انہیں دل کا دورہ ایک لیکچر ہی کے دوران پڑا تھا۔ انہیں طلبہ سے بہت لگاؤ تھا، یہی وجہ تھی کہ انہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ طلبہ کے درمیان گزارا تھا۔ 
 اس ہفتے ہم آپ کو ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے بارے میں نہیں بتائیں گے، نہ یہ بتائیں گے کہ ان کے بارے میں ہندوستان کے یا دنیا کے اہم اور بڑے لیڈران کیا سوچتے ہیں بلکہ آج ہماری خواہش ہے کہ آپ یہ جانیں کہ ہماری اور مختلف ریاستوں کے آپ جیسے طلبہ اُن کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ 

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جدید ہندوستان کی وہ واحد شخصیت ہیں جن کی تمام مذاہب کے ماننے والے یکساں طور پر عزت کرتے ہیں۔دنیا میں شاید ہی ایسا کوئی شخص ہو جس سے ہر کوئی محبت کرتا ہو۔ میں بھی اسی مجمع کا حصہ ہوں جو ڈاکٹر عبدالکلام سے محبت کرتی ہے۔ وہ سیکولرازم کی مثال تھے۔ ان کی موت سے جو خلاء پیدا ہوا ہے اسے کبھی پُر نہیں کیا جاسکے گا۔

شاشوی دلال، احمد آباد، گجرات

آج ہندوستان کا خلائی ادارہ اسرو دنیا بھر میں مشہور ہے۔ لیکن ہم سب جانتے ہیں کہ دنیا کے ’اسپیس کلب‘ میں ہندوستان کو شامل کروانے کیلئے ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اگر وہ نہیں ہوتے تو شاید ہم اتنی جلدی اسپیس کلب کا حصہ نہیں بن پاتے۔ انہوں نے ہندوستان کے دفاعی نظام کو مضبوط کرنے میں بھی اہم رول ادا کیا ہے۔ انہیں ہم ہندوستانی ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

یش گٹانی، سورت، گجرات

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام حقیقی معنوں میں ہندوستانی تھے۔ وہ ہندوستان میں پیدا ہوئے، یہیں پلے بڑھے۔ انہوں نے تعلیم بھی یہیں کے تعلیمی اداروں سے حاصل کی۔ اپنے کریئر کا آغاز بھی انہوں نے ہندوستان ہی سے کیا۔ انہوں نے ہندوستان کیلئے ایئر کرافٹ اڑانے کا خواب دیکھا۔ انہوں نے ہندوستان کیلئے میزائل بنائی۔ انہوں نے دنیا بھر میں ہندوستان کا نام روشن کیا۔ انہوں نے آخری دم تک ہندوستان کی خدمت کی۔ طلبہ اور نوجوانوں کو لیکچر دیئے۔ ان کا انتقال بھی ہندوستان ہی میں ہوا۔ ان کی کہانی ہم جیسے طلبہ کو تحریک دیتی ہے۔
کارتھی کیان، تمل ناڈو

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام وہ شخص تھے جو واقعی ہندوستان کی ترقی کے خواہاں تھے۔ انہوں نے صرف خواب ہی نہیں دیکھا تھا بلکہ اسے پورا کرنے کیلئے محنت بھی کی تھی۔ ہر مذہب کے ماننے والے ان کی عزت کرتے تھے۔ انہیں کسی بھی مذہب یا ریاست سے نہیں جوڑا جانا چاہئے۔ وہ ہندوستانی تھے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی ہندوستان اور طلبہ کیلئے وقف کردی تھی۔

وویک نندن، تمل ناڈو

ملک کے نوجوانوں اور طلبہ کیلئے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی زندگی اور اقوال مشعل راہ ہیں۔ ان کے اقوال سے مجھے تحریک ملی ہے۔ ان کا ہر جملہ ملک کی اور طلبہ کی بھلائی کیلئے ہوتا تھا۔ اتنے بڑے سائنسداں ہونے کے باوجود انہوں نے ایک سادہ زندگی گزاری۔ ان سے میں نے سیکھا کہ انسان کو ہمیشہ کام کرنا چاہئے۔ وہ آخری دم تک کام کرتے رہے۔ وہ کہتے تھے کہ جب انسان اپنا ہدف پالیتا ہے تو اسے اطمینان حاصل ہوتا ہے۔ میں نے ان ہی سے سیکھا کہ ہار اور جیت زندگی کا حصہ ہے۔

وویک شرما، لکھنؤ، اترپردیش

میں آئی آئی ٹی اور این آئی ٹی میں داخلہ لینے کا خواہشمند تھا لیکن کڑی محنت کے باوجود اہلیتی امتحان میں کامیابی نہیں حاصل کرسکا۔ اس وجہ سے میں مایوس اور ذہنی دباؤ کا شکار تھا لیکن پھر میں نے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے چند اقوال پڑھے اور مجھ میں ایک نئی امنگ اور حوصلہ پیدا ہوا۔ فی الحال میں گیٹ امتحان کی تیاری کررہا ہوں۔

یوگیش سنگھ چوہان، کوٹہ، راجستھان

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی محنت اور لگن نے مجھے بہت متاثر کیا ہے۔ وہ ایسی شخصیت ہیں جن کی پوری زندگی کسی بھی شخص کو تحریک دینے کیلئے کافی ہے۔ ان کے اقوال لوگوں کی زندگیاں تبدیل کردیتے ہیں اور میں انہی لوگوں میں سے ایک ہوں۔

دیویا جوشی، بھوپال، مدھیہ پردیش

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی زندگی اور اقوال کا میری پوری زندگی پر اثر پڑا ہے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی ہندوستان کیلئے وقف کردی۔ ان کے جیسا شخص آج ملنا مشکل ہے۔اب وہ ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان کی کتابیں اور اقوال ہمارے پاس ہیں جو ہمیشہ ہماری رہنمائی کرتے رہیں گے اور مجھ جیسے لاکھوں طلبہ کو تحریک دیتے رہیں گے۔

ہیتالی ٹھکر، بڑودہ، گجرات

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام وہ شخص ہیں جنہوں نے اسرو میں کام کرنے کے بعد ہندوستان کے صدر کے فرائض ادا کئے۔ اس کے بعد انہوں نے اپنی پوری زندگی نوجوانوں اور طلبہ کیلئے وقف کردی۔ انہیں عوام کا صدر غالباً اسی لئے کہا جاتا تھا کہ وہ عالمی لیڈروں کے ساتھ وقت گزارنے کے بجائے طلبہ اور عام لوگوں کے ساتھ وقت گزارنے کو ترجیح دیتے تھے۔

دھوَل دوے، ممبئی، مہاراشٹر

اگر زندگی میں کامیابی حاصل کرنا ہے تو میرے خیال میں ہر طالب علم کو ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے حالات زندگی، کتابیں اور اقوال پڑھنے چاہئیں۔ تحریک حاصل کرنے کیلئے ان تمام چیزوں سے بہتر کچھ بھی نہیں ہے۔

میگھا شرما، ناگپور، مہاراشٹر

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی ایک غریب بچے سے ہندوستان کا میزائل مین بننے تک کی کہانی متاثر کن ہے۔ ان کی محنت اور لگن سے ہم طلبہ کو بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے۔ میرا ماننا ہے کہ مایوسی کا شکار ہونے پر ہر شخص کو ڈاکٹر عبدالکلام کے اقوال پڑھنے چاہئیں۔
ادیتی گپتا، دہلی

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK