Inquilab Logo

خواتین کے ٹی ۲۰؍ورلڈ کپ میں ۴؍مرتبہ کے چمپئن آسٹریلیا کا دبدبہ رہاہے

Updated: January 17, 2020, 4:31 PM IST | Abdul Kareem Kasam Ali | Mumbai

امسال مردوں کے ٹی ۲۰؍ورلڈ کپ کے ساتھ ہی خواتین کے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کا بھی انعقاد ہونے والا ہے اور گزشتہ اتوار کو ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے فروری میں منعقدہ اس ورلڈ کپ کیلئے اپنی ٹیم کا اعلان کردیا ہے۔ ہندوستانی ٹیم آئی سی سی کے اس ٹورنامنٹ کو جیتنے میں اب تک ناکام رہی ہے۔ ۲۰۰۹ء میں خواتین کے ٹی ۲۰؍ورلڈ کپ کی شروعات ہوئی تھی۔

آسٹریلیا کی ٹیم گزشتہ سال فاتح رہی تھی۔ تصویر: آئی سی سی ٹویٹر
آسٹریلیا کی ٹیم گزشتہ سال فاتح رہی تھی۔ تصویر: آئی سی سی ٹویٹر

امسال مردوں کے ٹی ۲۰؍ورلڈ کپ کے ساتھ ہی خواتین کے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کا بھی انعقاد ہونے والا ہے اور گزشتہ اتوار کو ہندوستانی کرکٹ بورڈ نے فروری میں منعقدہ اس ورلڈ کپ کیلئے اپنی ٹیم کا اعلان کردیا ہے۔ ہندوستانی ٹیم آئی سی سی کے اس ٹورنامنٹ کو جیتنے میں اب تک ناکام رہی ہے۔ ۲۰۰۹ء میں خواتین کے ٹی ۲۰؍ورلڈ کپ کی شروعات ہوئی تھی اور اسے صرف ۳؍ٹیمیں آسٹریلیا ، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز جیتنے میں کامیاب رہی ہیں ۔ خواتین کے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں آسٹریلوی ٹیم کا دبدبہ ہے جس نے ۴؍مرتبہ یہ خطاب اپنے نام کیاہے۔اس نے ۴؍ فائنلز میں انگلینڈ کو۳؍ بار اور ایک بار نیوزی لینڈ کو شکست دی ہے جبکہ ایک بار فائنل میں اسے ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے۔ اس بار آسٹریلیا ہی میں آئی سی سی کے ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا گیا ہے،اس لئے ۵؍ویں بار اس کے جیتنے کے امکانات ہیں ۔ 
 ہندوستان نے اس ٹورنامنٹ میں اب تک کامیابی حاصل نہیں کی ہے اوراس بار ہرمن پریت کور کی قیادت میں ٹیم آسٹریلیا میں خطاب جیتنے کی امیدکیساتھ جائے گی۔امسال ورلڈ کپ میں کھیلنے والی ٹیم میں تجربہ کار کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کو بھی موقع دیا گیا ہے جس میں سب سے اہم شیفالی ورما اور رچا گھوش کا نام قابل ذکر ہے۔اس بار ٹیم میتھالی راج کے بغیر میدان پر اترے گی۔ ورلڈ کپ کے گروپ اے میں ہندوستان کے سامنے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ ، سری لنکا اور بنگلہ دیش کا چیلنج ہے۔ ہم قارئین کی دلچسپی کیلئے یہاں خواتین ورلڈٹی ۲۰؍ جیتنے والی ۳؍ٹیموں کے بارے میں معلومات پیش کررہے ہیں ۔
 ۲۰۰۹ء میں خواتین کاپہلا ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ انگلینڈ میں منعقد کیا گیا تھا اور فائنل میں انگلش ٹیم نے نیوزی لینڈ کو ۶؍وکٹ سے شکست دے دی تھی۔ اس میچ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم ۸۵؍رن بناکر پویلین لوٹ گئی تھی اور میزبان ٹیم نے ۴؍وکٹ پر ۸۶؍ رن بناکر میچ جیت لیا تھا۔ کیتھرین برنٹ کو ان کی اچھی گیندبازی کیلئےپلیئر آف دی میچ کا اعزاز دیا گیا تھا۔ انہوں نے ۶؍رن دے کر ۳؍وکٹ لئے تھے۔ انگلش ٹیم کیلئے سارہ ٹیلرنے ۲۳؍ اور کلیئرٹیلر نے ناٹ آؤٹ ۳۹؍رن بنائے تھے۔ انگلینڈ کی کسی ٹیم نے کرکٹ میں آئی سی سی کا بڑا ٹورنامنٹ جیتا تھا۔
 آسٹریلیا کی ٹیم نے ۴؍مرتبہ ۲۰۱۰ء ، ۲۰۱۲ء، ۲۰۱۴ء اور ۲۰۱۸ء میں ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔اس بار وہ دفاعی چمپئن کی حیثیت سے میدان پر اترے گی۔ ۲۰۱۰ء کے فائنل میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو دلچسپ مقابلے میں ۳؍رن سے شکست دی تھی۔ ۲۰۱۲ء میں آسٹریلوی ٹیم کے سامنے فائنل میں انگلینڈ کی ٹیم تھی۔ آسٹریلیا نے اس میچ کو بھی قریبی فرق سے اپنے نام کیا تھا۔ کنگاروٹیم نے ۴؍رن سے میچ اپنے نام کیا تھا۔ ۲۰۱۴ء کے فائنل میں ایک بار پھر آسٹریلیا کو انگلینڈ کے خلاف مقابلہ کرناپڑا اور اس بار بھی انگلینڈ کی ٹیم کو گھٹنے ٹیکنے پڑےتاہم اس بار آسٹریلوی ٹیم نے انگلینڈ کو ۶؍وکٹ سے ہرایا۔ ۲۰۱۸ء میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کا فائنل میں آمنا سامنا ہوا اور اس بار بھی انگلینڈ کو ہی ہزیمت برداشت کرنی پڑی۔ آسٹریلیا نے اس بار بھی انگلش ٹیم کو۸؍وکٹ کی شرمناک شکست سے دوچار کردیا۔  ۲۰۱۶ء میں ہندوستان کو ٹی ۲۰ ؍ورلڈ کپ کی میزبانی ملی اور اس میں ہندوستان کے پاس اپنے گھر میں خطاب جیتنے کا سنہرا موقع تھالیکن وہ ناکام رہی اور ویسٹ انڈیز کی خاتون ٹیم نے پہلی بار آئی سی سی کے ٹورنامنٹ پر قبضہ کیا۔فائنل میں آسٹریلیا نے اپنی دوکھلاڑیوں کی نصف سنچری کی بدولت ۵؍وکٹ پر ۱۴۸؍رن کا مضبوط اسکور بنایا تھا تاہم ویسٹ انڈیز نے ہیلے میتھیوز اور اسٹیفن ٹیلرکی نصف سنچریوں کی مدد سے ہدف ۲؍وکٹ پر حاصل کرلیا۔ ہیلے کو ۶۶؍رن کی اننگز کھیلنے کیلئے میچ کی بہترین کھلاڑی کا انعام دیا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK