Inquilab Logo

موبائل ’’اَپ گریڈ‘‘ ہوتا ہے؛طلبہ کو بھی ہونا چاہئے، جانئے اس کے طریقے

Updated: September 24, 2021, 7:15 AM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور مسلسل سیکھنے کا عمل مستقل طور پر جاری رہنا چاہئے۔ دراصل یہ ایک قسم کا ’’اپ گریڈیشن‘‘ ہے جس کے ذریعے انسان اپنی اصلاح آپ کرلیتا ہے۔ بحیثیت طالب علم ضروری ہے کہ ابتدائی عمر ہی سے آپ اس جانب توجہ دیں ، اور اپنے آپ کو بہتر بنائیں ۔

Symbolic image. Photo: INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

آج کے مسابقتی دور میں کوئی بھی چیز مسلسل کئی مہینوں یا برسوں تک اپنی پہلی سی حالت میں نہیں رہتی۔ چونکہ وقت کے ساتھ انسانوں کا رویہ تبدیل ہوا ہے، اور اب وہ کسی ایک چیز کو مسلسل استعمال کرتے ہوئے اوب جاتا ہے اس لئے وہ ہر وقت کچھ نیا استعمال کرنے کی تلاش میں رہتا ہے۔ انسان کے اسی تجسس نے اسے زمانۂ قدیم میں پتھروں اور لکڑیوں کے اوزار بنانے کی جانب متوجہ کیا تھا۔ تب سے لے کر اب تک انسان ترقی کی منازل طے کرتا جارہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سائنس اور تکنالوجی کے میدان میں اتنی ترقی ہوگئی ہے کہ اب بیشتر کام گھر بیٹھے پورے ہوجاتے ہیں ۔ اس پر بھی سائنس نے اکتفا نہیں کیا ہے، یہ اب بھی مزید بہتر چیزوں کی تلاش میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم تقریباً ہر ہفتے دنیا کے ہر شعبہ حیات میں کسی نئی تخلیق یا دریافت کے متعلق سنتے اور پڑھتے ہیں ۔
 زمین کو تسخیر کرنے کا کام تو اب بھی جاری ہے لیکن نت نئی مشینوں کی ایجاد کے بعد اب انسان خلاء میں بھی قدم جمانے کی کوشش کررہا ہے۔ انسان چاند اور مریخ پر پہنچ گیا ہے، اور اب کائنات میں موجود دیگر سیاروں کو سر کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ یہ اپ گریڈیشن کا عمل ہے جس کے ذریعے چیزیں نہ صرف بہتر ہورہی ہیں بلکہ پرکشش انداز میں ہمارے سامنے آرہی ہیں ۔ 
 آج دنیا کا تقریباً ہر شخص کسی نہ کسی قسم کے آلے سے منسلک ہے۔ وہ چاہے اسمارٹ فون ہو، ٹی وی ہو، کمپیوٹر ہو، اے ٹی ایم ہو، یا کافی اور چائے بنانے والی مشین، انسان کسی نہ کسی قسم کی مشین سے مسلسل رابطے میں ہے۔ درج بالا چیزیں ، اور ان جیسی ہزاروں مصنوعات جب بنائی گئیں تو انہیں ان کی پہلی حالت (جس میں اسے لانچ کیا گیا تھا) میں نہیں چھوڑا گیا۔ وقت کے ساتھ ان میں تبدیلیاں کی گئیں تاکہ یہ مزید بہترہوں ، اور انہیں استعمال کرنے میں لوگوں کو آسانی ہو۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا میں جو پہلی کار بنائی گئی تھی، وہ آج کی کار سے بالکل مختلف تھی۔ 
 اسی طرح پہلا موبائل فون یا پہلا اسمارٹ فون آج کے اسمارٹ فون سے بالکل مختلف ہے۔ اس کی وجہ کیا ہے؟ اس کی وجہ اپ گریڈیشن ہے۔ اسمارٹ فون میں کئی ایپس ہوتے ہیں ، آپ نے دیکھا ہوگا کہ ہر چند ہفتوں یا مہینوں میں ان کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوتا ہے۔ یہ کیوں ہوتا ہے؟یہ اس لئے ہوتا ہے کہ اس میں تبدیلی آتی رہے، اس کا معیار بہتر ہو، اور اس میں جو مسائل پیدا ہوتے ہیں ، وہ ختم ہوجائیں ۔ بالفاظ دیگر انہیں تمام ’’ایررز‘‘ سے پاک کرنے اور صارف دوست بنانے کیلئے اپ ڈیٹ کیا جاتا رہتا ہے۔ اپ گریڈیشن چیزوں کو بہتر بناتا ہے اور مسابقتی دور میں مقابلے کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
 ان تمام مثالوں کو مد نظر رکھتے ہوئے طلبہ کو اپنے آپ کو بھی اپ گریڈ کرتے رہنا چاہئے۔
اپ گریڈ کا مطلب کیا ہے؟
 سائنسی اصطلاح میں اپ گریڈنگ ایک مصنوع کو اُسی مصنوع کے نئے ورژن کے ساتھ تبدیل کرنے کا عمل ہے۔ کمپیوٹنگ اور کنزیومر الیکٹرانکس میں اپ گریڈ عام طور پر ہارڈ ویئر ، سافٹ ویئر یا فرم ویئر کا نیا یا بہتر ورژن کے ساتھ متبادل ہوتا ہے ، تاکہ سسٹم کو تازہ ترین تکنیک یا اس کی خصوصیات کو بہتر بنایا جا سکے۔
طلبہ اپ گریڈیشن کیوں کریں ؟
 کوئی بھی شخص مکمل نہیں ہوتا۔ اس میں کئی خامیاں یا کمزوریاں ہوتی ہیں اس لئے اسے انہیں دور کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ اپنی کمزوریوں یا خامیوں پر قابو پا کر کوئی بھی شخص اپنی شخصیت میں نکھار پیدا کرسکتا ہے۔ واضح رہے کہ انسانوں کا اپ گریڈیشن اس طرح ممکن ہے۔ اگر اس کام پر طالب علمی ہی کے دور میں توجہ دی جائے تو مستقبل میں طلبہ مضبوط اور مستحکم شخصیات کی شکل میں دنیا کے سامنے آئیں گے۔ طلبہ کو اپنے آپ کو اپ گریڈ کرنے کا عمل مسلسل جاری رکھنا چاہئے۔
 طلبہ کی سہولت کیلئے ذیل میں اپ گریڈیشن کے چند طریقے بتائے جارہے ہیں ۔
پہلا طریقہ: اپنے آپ سے سوال پوچھیں ، سوالنامہ تیار کریں 
 اگر ایک طالب علم اپنی کمزوریوں کے بارے میں اپنے طور پر معلوم کرلے تو اس کیلئے اپنا اپ گریڈیشن آسان ہوجائے گا۔اس کیلئے سب سے پہلے ایک سوالنامہ ’’کوسچن ایئر‘‘، تیار کریں جس میں اپنے متعلق مختلف سوالات لکھیں ، مثال کے طور پر، میں صبح کتنے بجے بیدار ہوتا ہوں / ہوتی ہوں ؟، میرا کتنا وقت پڑھائی میں گزرتا ہے؟، کیا میں کھیل کود میں خود کو مصروف رکھتا ہوں / رکھتی ہوں ؟، میں کس قسم کے کھیل پسند کرتا ہوں / کرتی ہوں ؟، آن لائن کلاسیز میں کتنی سنجیدگی سے شریک ہوتا ہوں / ہوتی ہوں ؟ وغیرہ، یعنی ایک طالب علم کے طور پر آپ جتنے کام کرتے ہیں ، ان سب کو سوالوں کی شکل میں ڈھال لیں اور پھر ہر سوال پر اپنے آپ کو ۱۰؍ میں سے مارکس دیں ۔ جن سوالوں پر آپ نے خود کو ۷؍ یا اس سے زائد مارکس دیئے ہیں ، ان شعبوں میں آپ کو تھوڑی سی محنت کرنی ہے، لیکن جن سوالوں پر آپ نے خود کو ۷؍ سے کم مارکس دیئے ہیں ، ان میں پورے ۱۰؍ نمبر پانے کیلئے آپ کو کڑی محنت کرنی ہوگی، اور اپنے شیڈول اور رویے میں تبدیلی لانی ہوگی۔ ایک مہینے تک اپنی کمزوریوں کو دور کرنے کی کوشش کریں ، اور پھر اسی سوالنامہ پر اپنے آپ کو دوبارہ مارکس دیں ۔ اس مرتبہ یقیناً آپ نے اپنے اندر بہت سی تبدیلیاں پیدا کرلی ہوں گی، اور مزید گنجائش کی صورت میں اس طریقے پر دوبارہ عمل بھی کریں گے۔ یہ طریقہ کامیابی سے اپنانے کے ایک ماہ بعد آپ کو اپنا اپ گریڈیڈ ورژن ملے گا جو پہلے کے مقابلے میں کافی بہتر ہوگا۔ یہ عمل مسلسل جاری رکھیں ، آپ کو یقیناً فائدہ ہوگا۔
دوسرا طریقہ:دوستوں کو سوالنامہ دیں 
 سوالنامہ تیار کرنے کے بعد اسے اپنے چند اچھے دوستوں کو دیں ، اور ان سے کہیں کہ وہ اِن سوالوں کی مدد سے آپ کو نمبر دیں ۔ مثال کے طور پر، میں ایک خود اعتماد طالب علم ہوں ؟اس سوال پر آپ کا دوست آپ کو نمبر دے گا۔ پہلے طریقے کے مطابق جب آپ خود کو نمبر دیں گے تو ہوسکتا ہے کہ اس میں آپ کسی حد تک جانبداری برتیں ، لیکن اگر ۲؍ سے ۳؍ دوست آپ کو نمبر دیں گے تو اس میں جانبداری نہیں ہوگی، اس طرح آپ اپنی کمزوریوں اور خامیوں کی تشخیص بہتر طریقے سے کرسکیں گے، اور پھر انہیں دور کرنے کی کوشش بھی کریں گے۔اگر یہ عمل باہمی ہو یعنی چند دوست ایک گروپ کی شکل میں اپنے اپنے سوالنامے تیار کرکے ایک دوسرے کو دیں تو مجموعی طور پرسب کو فائدہ ہوگا۔ 
تیسرا طریقہ:گھر والوں کی مدد لیں 
 آپ نے جو سوالنامہ تیار کیا ہے، اسے اپنے گھر کے چند افراد کو دیں ، اور انہیں نمبر دینے کیلئے کہیں ۔ ان کی جانب سے ملنے والی رائے کے متعلق اپنے آپ کو تبدیل کرنے کی کوشش کریں ۔ علاوہ ازیں ، آپ اپنی کمزوریوں ، خامیوں اور طاقت کی ایک فہرست بنالیں ، اور گھر والوں سے پوچھیں کہ آپ کے اندر کون سی خامی، کمزوری یا طاقت کا فیصد کتنا ہے۔ ان کی جانب سے ملنے والے جواب کی بنیاد پر اپنی طاقت کو قائم رکھنے کی کوشش کریں جبکہ کمزوریوں اور خامیوں کو دور کرنے کی تگ و دو کریں ۔ ممکن ہے کہ گھر والے تعلیم کے میدان میں آپ کی کمزوریوں اور طاقت کو صحیح طریقے سے نہ سمجھ سکیں ، اور ان کے مشورے ۱۰۰؍ فیصد درست نہ ہوں ، اس لئے ان کی جانب سے آپ کو جو مشورے ملیں گے وہ تعلیمی میدان کے کسی ماہر کی طرح نہیں ہوں گے۔ اس لئے آپ چوتھے طریقے پر عمل کرسکتے ہیں ۔
چوتھا طریقہ:استاد کی مدد
 ایک استاد اپنے طلبہ کو بہتر طریقے سے سمجھتا ہے، خاص طور پر تعلیمی میدان میں ۔ اس لئے طلبہ کو چاہئے کہ وہ اپنی کمزوریوں اور خامیوں کی تشخیص کیلئے، اور ان پر قابو پانے کیلئے اپنے استاد سے ضرور مشورہ کریں ۔
 آپ نے جو سوالنامہ تیار کیا ہے اسے اپنے استاد کو دیں ۔ واضح رہے کہ استاد کی جانب سے ملنے والے نمبر ہر لحاظ غیر جانبدار رہیں گے، اور آپ اپنے متعلق زیادہ بہتر طریقے سے سمجھ سکیں گے۔ اسی طرح آپ نے کمزوریوں ، خامیوں اور طاقت کی جو فہرست بنائی ہے اسے بھی اپنے استاد کو دیں ، اور ان چیزوں کے متعلق استفسار کریں ۔ ایک استاد تعلیمی میدان میں آپ کی قابلیت اور صلاحیتوں کے لحاظ سے آپ کوبہترین مشوروں سے نوازے گا۔
 اگر آپ ان چاروں میں سے کسی ایک پر بھی اچھے طریقے سے عمل کریں گے، اور اس عمل کو مستقل طور پر جاری رکھیں گے تو آپ کو ہر چند مہینے بعد اپنا ایک نیا اور اپ ڈیٹیڈ ورژن دیکھنے کا موقع ملے گا، جو یقینی طور پر پہلے سے بہتر ہوگا۔ اس طرح آپ میں کئی صلاحیتیں اور خصوصیات پیدا ہوں گی۔ آپ اپنی طاقت کو بہتر انداز میں سمجھ سکیں گے۔چونکہ آپ یہ عمل مستقل طور پر جاری رکھیں گے اس لئے آپ کے سیکھنے اور باصلاحیت بننے کا عمل بھی جاری رہے گا۔ 
 لاک ڈاؤن میں آپ گھروں تک محدود ہیں اس لئے اس وقت کا فائدہ اٹھائیں اور اپنے اپ ڈیٹڈ ورژن کے ساتھ اسکول (جب اسکول شروع ہوں گے) میں داخل ہوں ۔ یقیناً دیگر طلبہ آپ میں مثبت اور بہتر تبدیلی دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔ دوستوں اورسہیلیوں کو بھی ان طریقوں کے بارے میں ضرور بتائیں تاکہ وہ بھی اپنے آپ کو اپ گریڈ کر سکیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK