Inquilab Logo

طیارے میں کھانے کا ذائقہ مختلف محسوس ہوتا ہے، کیوں؟

Updated: January 24, 2020, 12:20 PM IST | Mumbai

فضائی سفر کرنے والوں نے اکثر یہ محسوس کیا ہوگا کہ طیارے میں پکوانوں کا ذائقہ بدل جاتا ہے۔ دراصل انسان کی ذائقے کی حس متعدد عوامل کے سبب متاثر ہوتی ہے،خاص طورپر فضائی سفر کے دوران۔ اکثر لوگوں کو اس کی وجہ نہیں معلوم ہے۔ 

علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

فضائی سفر کرنے والوں نے اکثر یہ محسوس کیا ہوگا کہ طیارے میں پکوانوں کا ذائقہ بدل جاتا ہے۔ دراصل انسان کی ذائقے کی حس متعدد عوامل کے سبب متاثر ہوتی ہے،خاص طورپر فضائی سفر کے دوران۔ اکثر لوگوں کو اس کی وجہ نہیں معلوم ہے۔ 
 متعدد تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فضائی سفر کے دوران طیارے کی ٹھنڈی اور خشک ہوا نیز ہزاروں فٹ کی بلندی پر دباؤ کی کم سطح کے نتیجے میں زبان میں ذائقے کے مسامات اسی طرح سُن ہوجاتے ہیں جس طرح سردی، زکام اور نزلے میں مبتلا شخص کے ہوتے ہیں ۔ اسپون یونیورسٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق انتہائی بلندی پر پہنچ کر میٹھے اور نمکین میں امتیاز کرنے کی ہماری صلاحیت ۳۰؍ فیصد کم ہوجاتی ہے۔ علاوہ ازیں ، فضا میں نمی میں کمی کے سبب ہماری ناک خشک ہو جاتی ہے۔ اس دوران ہمارے جسم کا دباؤ بھی کم ہوتا ہے، جس سے ذائقے کی حس کمزور پڑجاتی ہے۔
 حتیٰ کہ ہوائی جہاز کے انجن سے جو آواز پیدا ہوتی ہے اس سے بھی ذائقے کی حس متاثر ہوتی ہے۔ کئی فضائی کمپنیوں نے اس بات کو محسوس کیا ہے اور اپنے پکوانوں کو مزید بہتر کرنے، خاص طور پر فرسٹ اور بزنس کلاس کیلئے، کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ طیارے میں میٹھے اور نمکین پکوانوں کا ذائقہ بدل جاتا ہے جبکہ ترش، کڑوے اور تیکھے پکوانوں پر اِن عوامل کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ اسی طرح کھانے کو ذخیرہ کرنے اور طیارے میں پیش کرنے کے دوران طویل وقفہ ہوتا ہے ، اس دوران کئی گھنٹے گزر جاتے ہیں۔ ذخیرہ کرنے کا عمل خانساماؤں کو مجبور کر دیتا ہے کہ وہ کھانے میں مسالوں اور نمک کی مقدار کو بڑھا دیں جو صحت کیلئے مضر ثابت ہوسکتے ہیں ۔ ایک شیف کا کہنا ہے کہ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ’اومامی‘ فوڈ کا استعمال کیا جائے۔ درحقیقت یہ پانچواں ذائقہ ہے جو نمکین، میٹھا، کھٹا اور تُرش نہیں ہوتا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK