EPAPER
Updated: August 14, 2020, 6:20 PM IST | Mumbai
قدیم مقامی باشندوں کا بین الاقوامی دن’’انٹرنیشنل ڈے آف دی ورلڈس انڈیجینس پیپل‘‘ پوری دنیا میں ہر سال ۹؍ اگست کو منایا جاتا ہے۔گزشتہ ۵۰۰؍ سال میں امریکہ، آسٹریلیا، برازیل میں آباد ہونے والی سفید فام کالونیوں کی جانب سے وہاں کے ہزاروں مقامی باشندوں ، ریڈ انڈین، نیگرو اور گوآرانی کائیووا قبائلیوں کا قتل عام ہوا ہے، جس کے باعث آج دنیا سے کئی زبانیں اور نسلیں ناپید ہوچکی ہیں ۔
قدیم مقامی باشندوں کا بین الاقوامی دن’’انٹرنیشنل ڈے آف دی ورلڈس انڈیجینس پیپل‘‘ پوری دنیا میں ہر سال ۹؍ اگست کو منایا جاتا ہے۔گزشتہ ۵۰۰؍ سال میں امریکہ، آسٹریلیا، برازیل میں آباد ہونے والی سفید فام کالونیوں کی جانب سے وہاں کے ہزاروں مقامی باشندوں ، ریڈ انڈین، نیگرو اور گوآرانی کائیووا قبائلیوں کا قتل عام ہوا ہے، جس کے باعث آج دنیا سے کئی زبانیں اور نسلیں ناپید ہوچکی ہیں ۔ اس عالمی دن کا مقصد دنیا بھر میں مقامی باشندوں کے حقوق کو یقینی بنانا اور ممالک اور ان کے شہریوں اور متعلقہ علاقوں کے قدیم افراد اور قبائل کے درمیان معاہدوں اور دوسرے انتظامات کے احترام کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔اس دن کے ذریعے ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کا پیغام بھی دیا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا اعلان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دسمبر ۱۹۹۴ء میں کیا گیا تھا۔ اس کا پہلا عشرہ ۱۹۹۵ء تا ۲۰۰۴ء منایا گیا تھا۔ تاہم، دوسرے عشرہ میں (۲۰۰۵ء تا ۲۰۱۵ء) اس دن کو ایک تھیم ’’ اے ڈیکیڈفار ایکشن اینڈ ڈگنیٹی‘‘ کے تحت منایا گیا تھا۔ تمام ممالک مل کر اس دن کا پیغام اپنے اپنے عوام کو دینے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ قدیم مقامی باشندوں کے حقوق کے بارے میں انہیں علم ہو۔ ۲۰۱۶ء کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی ۲؍ ہزار ۶۸۰؍ زبانیں خطرے میں ہیں ۔ انہیں باقی رکھنے کیلئے ضروری ہے حکومتیں اپنے اپنے قدیم مقامی باشندوں کی حفاظت کرے۔