آپ دنیا کے اِن اہم لیڈران کے نظریات کو پڑھ کرگاندھی جی کی عظمت کا اندازہ لگاسکتے ہیں۔ بابائے قوم کے انتقال کے بعد ۷؍ دہائیاں گزر چکی ہیں مگر ان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ تصویر: آئی این این
EPAPER
Updated: Aug 14, 2024, 4:34 PM IST | Tamanna Khan
آپ دنیا کے اِن اہم لیڈران کے نظریات کو پڑھ کرگاندھی جی کی عظمت کا اندازہ لگاسکتے ہیں۔ بابائے قوم کے انتقال کے بعد ۷؍ دہائیاں گزر چکی ہیں مگر ان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ تصویر: آئی این این
ہندوستان میں غلامی کی کہانیوں کے متعلق یہ گاندھی جی ہی کی سمجھ تھی کہ انہوں نے تحریک چلائی اور دنیا کی ایک طاقتور سلطنت کو اپنے ملک سے نکال باہر کیا۔ اسی طرح افریقہ میں پسماندہ آوازوں نے ان کی توجہ حاصل کی تھی۔بارک اوبامہ، سابق امریکی صدر
اپنے مذہب کی پیروی کرکے میں نے اپنے مذہبی اصولوں کو منظم کیا جبکہ گاندھی جی کے نظریات کی پیروی کرکے میں نے عملیاتی کاموں کے اصول بنائے۔مارٹن لوتھر کنگ، امریکی وزیر اور سماجی رضاکار
ظلم کے خلاف گاندھی جی کی ذاتی قربانی اور لگن، ہمارے ملک اور دنیا کیلئے ایک شاندار مثال ہے۔ یہ ان کی ایک اہم وراثت تھی۔ انہوں نے ہمیں ثابت کرکے کہ دکھایا کہ اگر برائی پر فتح پانا ہے اور حق و انصاف کیلئے آواز بلند کرنا ہے تو بہادری سے جیل جانے میں کوئی جھجک نہیں ہونی چاہئے۔ رواداری ، باہمی احترام اور اتحاد کی اقدار کیلئے وہ ہمیشہ کھڑے رہے۔ ہماری تحریک آزادی ، اور میری اپنی سوچ پر ان کے نظریات کا گہرا اثر پڑا ہے۔مصالحت اور ملک سازی کی ہماری کوششوں میں مَیں آج بھی ان سے متاثر ہوں۔نیلسن منڈیلا، جنوبی افریقہ کے سابق صدر
آنے والی نسلیں ، غالباً ایسا ممکن ہو ، شاید ہی اس بات پر یقین کریں گی کہ گاندھی جی جیسا انسان اسی زمین پر بستا تھا۔ البرٹ آئنسٹائن، سائنسداں
میری جانب سے اس صدی کے فرد کیلئے موہن داس گاندھی سے بہتر کوئی نہیں ہے اور وہی میرا انتخاب ہیں کیونکہ انہوں نے ہمیں ہماری انسانی فطرت کے تباہ کن پہلوؤں سے باہر نکلنے کا راستہ دکھایا ہے۔ گاندھی جی نے یہ ثابت کیا کہ جسمانی تشدد کے بجائے اخلاقیات کا مظاہرہ کرتے ہوئے تبدیلی کا محرک بنا جاسکتا ہے، اور انصاف پایا جا سکتا ہے۔ ہماری نسلوں کو اس نظریے کی ضرورت ہمیشہ رہے گی۔اسٹیو جابس، ایپل کے شریک بانی
میں اور میرے جیسے دیگر لیڈران کو انقلابی ضرور کہا جاسکتا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم سب مہاتما گاندھی کے شاگرد ہیں، پھر چاہے وہ براہ راست ہوں یا بالواسطہ۔ہو چی من، ویتنام کے سابق صدر
میں سب سے زیادہ مہاتما گاندھی کی تعریف اور ان کا احترام کرتا ہوں۔ وہ انسانی فطرت کی گہری تفہیم رکھنے والے ایک عظیم انسان تھے۔ انہوں نے انسانی صلاحیت کے مثبت پہلوؤں کو سمت دی، ہماری حوصلہ افزائی کی اور منفی پہلوؤں کو کم کرنے یا روکنے کا راستہ دکھایا۔دلائی لامہ، روحانی پیشوا
مہاتما گاندھی کے ستیہ گرہ کے فلسفے کا ترجمہ سچائی کی طاقت سے کیا جاسکتا ہے۔ یہ سچی قوت ہی ہے جو ہمیں سچا بناتی ہے اور لوگوں کے ساتھ مل کر منفی قوتوں سے جنگ کرنے میں مدد دیتی ہے۔ایل گور، سابق امریکی صدر
وہ صحیح تھے، وہ جانتے تھے کہ وہ صحیح ہیں، ہم سب جانتے ہیں کہ وہ صحیح ہیں، جس شخص نے ان کا قتل کیا، اسے بھی معلوم تھا کہ وہ صحیح ہیں۔ دنیا میں جب تک تشدد ہوتا رہے گا، اس سے یہ ثابت ہوتا رہے گا کہ گاندھی جی صحیح تھے اور وہ اس کی مخالفت کرتے تھے۔ گاندھی جی نہ کہا کہ جی جان سے مزاحمت کرو لیکن تشدد کے بغیر۔ پرل ایس بک، امریکی مصنفہ
گاندھی جی نے نہ صرف عدم تشدد کی بات کی بلکہ یہ ظاہر بھی کیا کہ عدم تشدد انصاف اور آزادی کیلئے کس طرح کام کرتا ہے۔سیزر شاویز،سماجی رضاکار