گزشتہ چند دنوں میں بھرت پور (راجستھان) میں ۴؍ افراد فوت ہوئے اور ۶؍ اسپتال داخل کئے گئے۔ مورینہ (ایم پی) میں ۲۰؍ افراد فوت ہوئے اور ۱۷؍ اسپتال داخل کئے گئے۔ اس سے قبل ہاپوڑ، یوپی ( نومبر۲۰ء) میں ۱۱؍ افراد موت کی آغوش میں پہنچے۔
اسوسی ایشن آف چیمبرس آف کامرس (ایسوچیم) کا کہنا ہے کہ ۲۰۲۱ء میں ہندوستانی معیشت کی حالت ’’وی شیپ‘‘ جیسی ہوگی۔ وی شیپ انگریزی حرف ’’وی‘‘ سے مستعار ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ اکنامی بہت نیچے جاکر تیزی سے بلندی کی طرف لوٹے گی بالکل اسی طرح جیسے حرف ’’وی‘‘ نیچے آکر فوراً اوپر جاتا ہے۔
بالآخر سپریم کورٹ نے زرعی قوانین پر روک لگا ہی دی۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت سے یہی اُمید تھی اور اس کا اشارہ پیر کو ہونے والی سماعت کے دوران مل گیا تھا۔ اُس وقت چیف جسٹس آف انڈیا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی سہ رُکنی بنچ نے متنازع زرعی قوانین اور ان کے خلاف کسانوں کے پُرزور اور پُرجوش احتجاج کے تعلق سے اپنی معروضات میں سرکاری نمائندگان (اٹارنی جنرل آف انڈیا کے کے وینوگوپال اور سالیسٹر جنرل تشار مہتا) کو مخاطب کرکے مرکزی حکومت کو کافی سخت سست سنایا تھا۔