ایک ماں جوبچے سے سب سے زیادہ قریب ہوتی ہے، اس کیلئے اپنے بچے کو سمجھنا کوئی مشکل کام نہیں ہے اور اس وقت بچے کو سمجھنا اور زیادہ ضروری ہو جاتا ہے جب بچہ تکلیف میں، پریشانی میں یا ذہنی تناؤ میں ہو۔ ماؤں کوچاہئے کہ اپنے بچوں سے دوستی کریں، ان سے ہر معاملے پر گفتگو کریں
اکثر خواتین اپنی جسمانی صحت کی جانب توجہ دیتی ہیں مگر ذہنی صحت کے بارے میں بہت کم معلومات رکھتی ہیں جبکہ جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت کو بھی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ذہنی صحت کو مستحکم کرنے کے لئے اپنی خوراک میں صحت بخش غذائیں ضرور شامل کریں
اگر مائیں بچوں کو کم عمر میں ہی احساس دلا دیں کہ پیسے سے ہم کیا کچھ کرسکتے ہیں اور بچت کرنے کا مقصد خودمختار ہونا ہے، تو ان کی آگے کی زندگی آسان ہو جائے گی۔ وہ جان چکے ہوں گے کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہیں یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ پیسہ زندگی کو آسان بنانے میں اہم رول ادا کرتا ہے
ایک وقت تھا کہ مائیں دادیاں یا گھر کی دیگر بڑی بوڑھیاں سسرا ل جانے سے پہلے اپنی بیٹی کو مثبت طریقے سے زندگی گزارنے کی تلقین کرتی تھیں لیکن اب کچھ مائیں اور سہیلیاں روزانہ کی فون کی گفتگو میں غلط مشورے دیتی ہیں جس کے نتیجے میں اس کی ازدواجی زندگی بر باد ہوجاتی ہے ، تلخیوں سے بھر جاتی ہے
دنیا کے کسی بھی بہتر سے بہتر پکوان یا کھانا پکانے والے ماہرین کے ہاتھوں میں وہ ذائقہ اور تشفی نہیں ملتی جو ایک خاتون کے ہاتھوں سے بنے پکوان سے ملتی ہے۔ خاتون خانہ ہو یا ماں، وہ بہتر ذائقہ، صحیح تناسب، صبر اور انداز کی باریکیوں سے بغیر ناپ تول کے ذائقہ دار پکوان تیار کرتی ہے
اکثر مائیں چھوٹے بچوں کو موبائل فون پر گیم یا کہانیاں لگا کر دے دیتی ہیں۔ جس سے یہ ان کے معمولات کا حصہ بن جاتا ہے۔ کیا یہ نہیں ہوسکتا کہ انہیں اپنے بچپن کی دلچسپ کہانیاں سنائی جائیں؟ چاہے اس کا تعلق کھیلوں سے ہو یا تعلیم سے۔ اس سے بچے کو برقی آلات کے نقصانات سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے