کبھی کبھار ایسا ہوجاتا ہے کہ مہمان اچانک آجاتے ہیں۔ ایسے میں خاتون خانہ کو چاہئے کہ بالکل پریشانی میں مبتلا نہ ہو۔ موجودہ دور میں باہر سے کھانا منگوانا آسان ہے مگر سمجھداری اور محنت کے ذریعے آپ بآسانی گھر پر ہی جھٹ پٹ بہت کچھ تیار کرسکتی ہیں، یہاں چند ترکیبیں بتائیں جا رہی ہیں
ایک وقت تھا جب شادی شدہ خواتین تقریبات میں سونے چاندی کے زیور ات پہنتی تھیں ،کم عمر یا غیر شادی شدہ لڑکیاں ہی مصنوعی زیورات پہنتی تھیں لیکن وقت بدلا ، اب ہر عمر کی خواتین رنگ برنگ منصوعی زیورات سے خود کو سجاتی ہیں ، یہ زیور کسی بھی وقت تبدیل کئے جاسکتے ہیں
ان نر م و ناز ک بچوں سے ایک لمحہ کیلئے بھی غفلت نہ برتئے ، انہیں ہوا میں نہ اچھالئے ، بجلی کے آلات سے دور کھئے ،پالتو جانوروں کو ان کے قریب نہ جانے دیجئے ، انہیں اکیلا نہ چھوڑیئے ، ان کے سونے کی جگہ پر روشنی تیزنہ کیجئے ، سب سے اہم یہ ہے کہ انہیں چوٹ سے بچائیے ، ان کے لباس کا بھی خیال رکھئے
اس کے جسمانی کے ساتھ ساتھ ذہنی اور جذباتی نقصانات بھی ہیں۔ کورونا وباء کے دور میں آن لائن کے پڑھائی کے جواز نے ما ؤں کو بے بس کردیا ہے ٹیکنالوجی سے واقف ماؤں کو علم ہوتا ہےکہ ان کا بچہ موبائل پر پڑھائی کررہا ہے یا وقت گزار رہا ہے جبکہ اس سے نابلد ماؤں کو بچے بے وقوف بنارہے ہیں
شہروں میں فٹ پاتھ یا د یگر مقامات پرٹوکری میں سامان بیچنے والی معمر خواتین کو لاک ڈاؤن نے بری طرح متاثر کیا تھا ، یہ گھروں میں قید ہوگئی تھیں لیکن اس دوران ان کاگھر کیسے چلا ؟ انہیں کیا دشواریاں ہوئیں ؟ ان سوالوں پر غور نہیں کیاگیا ، کسی نے ان بے سہارا خواتین کی مدد کیلئے ہاتھ نہیں بڑھایا
کورونااور لا ک ڈاؤن کے دوران ملازمتوں کے اعتبار سے اس سال کو ہمیشہ یا دکیاجا تا رہے گا ، ۲۰۲۰ء ہی میں ورک فرام ہوم کے کلچر کو فروغ ملا ،خواتین کی ایک بڑی تعداد کی پیشہ وارانہ زندگی متاثر ہوئی ، کچھ کو ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا ، ا س طرح مالی نقصان اٹھانا پڑا، ذہنی پریشانی کا بھی سامنا کرنا پڑا