اس مضمون میں راہی صاحب کے جملے ختم ہونے کے بعد قوس میں لکھے ہوئے جملے شکیل اعجاز کے ہیں
اردو پڑھانے والے اساتذہ سے ان کے طریقۂ تدریس سے لے کرانہیں پیش آنے والی دشواریوں تک کے موضوعات پر کی گئی گفتگو ملاحظہ کریں۔ پہلی قسط
معروف ترجمہ نگاروں کے مطابق بہت سے ادبی رسائل کا بندہو جانا ، نئے ادیبوں کا اس میدان سے دور رہنا اور حوصلہ افزائی کی کمی کے سبب یہ روایت دم توڑ رہی ہے