EPAPER
بارش کی بوندیں آج بھی ویسی ہی تھیں.... شفاف، نازک اور نرم، مگر ان میں وہ خوشبو نہیں تھی جو کبھی دل کو بھگو دیتی تھی۔ سڑک کے کنارے بیٹھی میں چھتری ہاتھ میں لئے بس گزرے وقت کے عکس دیکھ رہی تھی۔
October 02, 2025, 2:07 pm IST
آسمان کے کنارے پر گلابی رنگ ابھر چکا تھا۔ ستمبر کی سرد شام میں ٹھنڈی ہوا صحن میں بکھرے پتوں کو چھیڑ رہی تھی۔ سمیرہ آفس سے آتے ہی صوفے پر ڈھے گئی۔ تھکان کا یہ عالم تھا کہ انگلیوں کی پور پور بھی تھکن سے چور ہوچکی تھی۔
September 30, 2025, 5:00 pm IST
”حبا، ربا کہاں ہو تم لوگ؟“ اس نے گھر میں داخل ہوتے ہی اونچی آواز میں پکارا۔ ”جی بھائی!“ وہ دونوں لمحوں میں حاضر ہوگئیں۔ ”کہاں گم تھیں تم لوگ، لو حبا پکڑو یہ تمہارا فرمائشی پروگرام اور ربا یہ تمہارے لئے۔“
September 24, 2025, 5:03 pm IST
