EPAPER
صبا آپی نہ جانے کب سے مجھے گھور رہیں تھیں،انھیں میں نظر انداز کر کے اپنی ہی دنیا میں کھوئی ہوئی تھی ۔
November 10, 2025, 5:19 pm IST
رات گہری ہوچکی تھی۔ چاند کی مدھم روشنی اسٹڈی روم کے اندر داخل ہو رہی تھی۔ ٹیبل پر رکھی کتابیں، ڈائری اور قلم اپنی موجودگی کا ہلکا سا شور مچا رہے تھے۔
November 06, 2025, 4:03 pm IST
اپنے حقیقی وجود کی تلاش کو بیان کرنے والی ایک خوبصورت تحریر۔
November 05, 2025, 4:03 pm IST
