ہندوتوا وادیوں نے اولین وزیر اعظم نہرو کو ہمیشہ ہدف تنقید بنایا،ناپسند کیا۔ گزشتہ برسوں میں اس رجحان میں شدت آئی۔ مضمون نگار نے اس کی وجوہ بیان کی ہیں۔
کووڈ۔۱۹ء کی وباء کے سبب تعلیمی سال (۲۱۔۲۰۲۰ء) کے کئی ماہ ضائع ہوجانے کے بعد اگر باقی ماندہ مہینوں کو زیادہ سے زیادہ کارآمد بنانے کی کوشش کی گئی تب بھی اس بات کا امکان کم ہے کہ طلبہ کا جو نقصان ہوا اس کی بھرپائی ممکن ہوسکے گی۔
عصر رواں میں مصنوعی ذہانت کا بڑا شور اور غلغلہ ہے۔ تکنالوجی کے ماہرین اسے اپنا بڑا کارنامہ قرار دیتے ہیں۔ یہ ہے بھی ایک عظیم کارنامہ۔ اس سے انکار ممکن نہیں مگر اسے روزوشب پر کس حد تک اثر انداز ہونے دینا ہے یہ فیصلہ بہت ضروری ہے۔