Inquilab Logo

راجیش کھنہ کو بالی ووڈ کا پہلا سپر اسٹار ہونے کا اعزاز حاصل ہے

Updated: July 18, 2023, 1:41 PM IST | Mumbai

راجیش کھنہ کو بالی ووڈ کا پہلا سپراسٹار کہا جاتا ہے۔۷۰ءکی دہائی میں انہوں نےجس فلم میں بھی کام کیا وہ باکس آفس پرسپر ہٹ ثابت ہوئی۔جتن کھنہ عرف راجیش کھنہ ۲۹؍ دسمبر ۱۹۴۲ء کوپنجاب کے امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔

Rajesh Khanna. Photo : INN
راجیش کھنہ۔ تصویر : آئی این این

راجیش کھنہ کو بالی ووڈ کا پہلا سپراسٹار کہا جاتا ہے۔۷۰ءکی دہائی  میں انہوں نےجس فلم میں بھی کام کیا وہ باکس آفس پرسپر ہٹ  ثابت ہوئی۔جتن کھنہ عرف راجیش کھنہ ۲۹؍ دسمبر ۱۹۴۲ء کوپنجاب کے امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔ بچپن سے ہی ان کا رجحان فلموں کی جانب تھا اور وہ اداکار بننا چاہتے تھے حالانکہ ان کے والد اس بات کے سخت خلاف تھے۔ راجیش کھنہ اپنے کریئرکے ابتدائی دور میں تھیٹر سے منسلک ہوئے  اور بعدمیں یونائیٹڈ پروڈیوسر ایسوسی ایشن کی طرف سےمنعقد آل انڈیا ٹیلنٹ مقابلہ میں حصہ لیا  اور وہ سرفہرست رہے۔ان کے کرئیر کا آغاز۱۹۶۶ءمیں چیتن آنند کی فلم ’آخری خط‘ سےہوا لیکن ۱۹۶۹ء میں’آرادھنا‘کی ریلیزکےبعدوہ راتوں رات اسٹاربن گئے۔اس گولڈن جوبلی فلم میں انھوں نے باپ اور بیٹے کا ڈبل رول نبھایا تھا اور ان کا اپنےسر کو ایک خاص انداز میں جھٹکنا، منفرد چال، غمگین آنکھیںاور مخصوص ادائیں شائقین کے دلوں میں اتر گئیں۔اس کے بعد  انہوں نے لگاتار۱۵؍ہٹ فلمیں دے کر کامیابی کا ایسا ریکارڈ قائم کیاجو اب تک نہیں ٹوٹ سکا ہے۔ارادھنا کی کامیابی کے بعد اداکار راجیش کھنہ فلم سازشکتی سامنت کے عزیز اداکار بن گئے۔انہوں نے راجیش کھنہ کو کئی فلموں میں کام کرنے کا موقع دیا۔ ان فلموں میں کٹی پتنگ، امر پریم، انوراگ، اجنبی،انورودھ اور آواز وغیرہ شامل ہیں۔
 ۷۰ءکی دہائی میں راجیش کھنہ مقبولیت کی بلندیوںپرجا پہنچے اور انہیں ہندی فلم انڈسٹری کے پہلے سپر اسٹار ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔یوں تو ان کی اداکاری کے سبھی قائل تھے لیکن خاص طور پر نوعمر لڑکیوں کے درمیان ان کا کریز کچھ زیادہ ہی دکھائی دیا۔ یہ لڑکیاں ان کی اس قدر دیوانی تھیں     کہ انہیں اپنے خون سے محبت بھرےخط لکھا کرتی تھیں۔تاہم    ایسا  بھی نہیں تھا کہ ان سے پہلے بڑے اسٹار نہیں ہوئے۔ دلیپ کمار، دیو آنند اور راج کپور، سب نے مقبولیت کی بلندیوں کو چھوا لیکن فلمی تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ جس جنون کا شکار راجیش کھنہ کے چاہنے والے ہوئے، بالی ووڈ میں اس کی کوئی نظیر نہیں ہے۔ ۱۹۶۹ء سے ۱۹۷۶ء کے درمیان کامیابی کے سنہرے دور میں راجیش کھنہ نے جن فلموں میں کام کیا ان میں زیادہ تر فلمیں ہٹ ثابت ہوئی لیکن امیتابھ بچن کی آمد کے بعد اسکرین پر رومانس کا جادو جگانے والے اس اداکار سے ناظرین نےمنہ موڑ لیا اور ان کی فلمیں ناکام ہونے لگیں۔
 راجیش کھنہ۳؍مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے نوازےگئے۔فلموں میں کئی کردار ادا کرنے کے بعدراجیش کھنہ نے سیاست کا رخ کیا اور کانگریس کی جانب سے رکن پارلیمان بھی رہے۔انہوں نےاپنے۴؍دہائی طویل فلمی کیریئر میں تقریباً ۱۲۵؍فلموں میں کام کیا۔اپنی اداکاری سے ناظرین کومسحور کرنے والے کنگ آف رومانس ۱۸؍جولائی۲۰۱۲ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK