Inquilab Logo

ہریش چندر گڑھ کا قلعہ اونچی چوٹیوں اور قدیم غاروں پر مشتمل

Updated: November 02, 2023, 11:12 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

انتہائی بلندی پر واقع اس قلعہ سے دور دور تک نظارہ کیا جاسکتا ہے جبکہ یہاں واقع قدیم غار اور گھنے جنگل بھی دعوت نظارہ دیتے ہیں

Harishchandragarh fort is located at a very high altitude from where many other forts are also visible
ہریش چندر گڑھ کے قلعہ انتہائی بلندی پر واقع ہےجہاں سے دیگر کئی قلعہ بھی نظر آتے ہیں

ہریش چندر گڑھ قلعہ،جو اب ایک تاریخی یادگار کی حیثیت رکھتا ہے۴؍ہزار۷۱۳؍فٹ کی بلند ی پر واقع ہے۔یہ پہلے کبھی شہر کے لیے ایک محافظ چوکی کی  حیثیت رکھتا تھا۔شاندار انٹیریئر اور فن تعمیر کا نمونہ آج بھی ماضی کے سنہری دور کی شان  بیان کرتا ہے۔ یہ شاندار قلعہ مہاراشٹرکےناسک ضلع میں واقع ہے اور مہاراشٹر کے مشہور ترین ٹریکنگ مقامات میںسے ایک ہے۔ قلعہ کے علاوہ، آپ کو اس جگہ کا سرسبز و شاداب ماحول بھی پسند آئے گا۔ 
ہریش چندر گڑھ قلعہ کیوں جائیں:کہا جاتا ہےکہ اسےچھٹی صدی میں، کالچوری خاندان کے دور میںتعمیرکیاگیا تھا۔یہاں واقع مختلف غار غالباً گیارہویں صدی میں تراشےگئےہیں۔اگرچہ ان چٹانوں کا نام ترامتی اور روہیداس رکھا گیاہے لیکن ان کا تعلق ایودھیاسےنہیں ہے۔قلعہ کی مختلف تعمیرات اور اس کے آس پاس موجود علاقے یہاں متنوع ثقافتوں کے وجود کی نشاندہی کرتے ہیں۔یہاں کی مختلف عمارتوںاورغاروںمیں موجود نقش و نگار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ قلعہ قرون وسطیٰ کا ہے۔ اس کا تعلق مہادیو کولی قبیلے سے ہے۔مغلوں سے پہلےاسی قبیلے کاقلعہ پر قبضہ تھا۔ بعد میں یہ قلعہ مغلوں کے کنٹرول میں آ گیا۔ مغلوں سےمراٹھوں نے ۱۷۴۷ء میں اس پر قبضہ کر لیا۔
کوکن کڑا:یہاںمغرب کی جانب واقع ایک بڑی چٹان سے کوکن کاعلاقہ نظر آتا ہے۔ یہاں سے آس پاس کےعلاقوں کا شاندار  نظارہ  بھی کیاجاسکتاہے۔یہ چٹان  نہایت ڈھلوان ہے لیکن کئی افراد اس پر چڑھ چکےہیں۔کبھی کبھی اس مقام سے ایک دائرہ نماقوس قزح دیکھی جا سکتی  ہے جو خود میں ایک نہایت ہی دلکش نظارہ ہوتا ہے۔یہ اسی وقت نظر آتی ہے جب وادی میں تھوڑی سی دھند چھائی ہو اور سورج وادی کی طرف منہ کرنے والے شخص کے بالکل پیچھے ہو۔ ایک رجحان جو اس جگہ پر دیکھا جا سکتا ہے وہ ہے عمودی بادل کا پھٹنا، جس میں پہاڑ کے قریب بادل نیچے گڑھے کے گرنے والے علاقے میں دب جاتےہیں اور عمودی طور پر۵۰؍فٹ (۱۵؍میٹر)سےزیادہ بلندی پر آسمان میںپھیل جاتے ہیں، جس سے یہ تاثر پیدا ہوتا ہے۔ 
اگر آپ اپریل یا مئی میں یہاں کی سیر کیلئے آتے ہیں تو اگر آپ اپنی ٹوپی یہاں پھینکنے پر ایک منفرد تجربہ پاتے ہیں۔ یہاں ٹوپی پھینکنے پر آپ اپنی ٹوپی کو دوبارہ اوپر آتا ہوا دیکھیں گے اور اس کے بعد وہ وادی میں گر جائے گی۔
تارامتی چوٹی:تارامتی چوٹی کے نام سے مشہور علاقہ قلعہ کا سب سے اونچا مقام ہے جس کی بلندی تقریباً ایک ہزار ۴۲۹؍میٹرہے۔ اس چوٹی سے آگے جانے پر آپ کو کھلے عام چیتے دیکھنے کو ملیں گے۔ یہاں سے آپ نانے گھاٹ اور مرباڈ کے قریب واقع قلعوں کا پورا نظارہ کرسکیں گے۔اس چوٹی سے آپ بھیماشنکر کے قریب واقع سدھ گڑھ   سے کسارہ تک پائے جانے والے تمام قلعے دیکھ سکتے ہیں جن میں گھوڑی شیپ (۸۶۵؍میٹر کی بلندی)، آجوبا (ایک ہزار ۳۷۵؍ میٹر)، کولنگ قلعہ (ایک ہزار ۴۷۱؍میٹر) شامل ہیں۔
ہریش چندر گڑھ کے غار:اس قلعہ میں چاروں جانب غار پھیلے ہوئے ہیں۔ان میں سے چند تارامتی چوٹی کے نیچےہیںجہاں قیام کیا جاسکتاہے۔کچھ مندر کے پاس ہیں،کچھ  چھوٹے قلعے کے پاس اور کچھ دور دراز جنگلوں میں واقع ہیں۔قلعہ کے شمال مغرب سے کوکن کڑا کے دائیں جانب ۳۰؍فٹ(۹ء۱؍میٹر) گہرے  قدرتی غار ہیں۔ یہاں کے تعلق سے کہا جاتا ہے کہ یہاںکچھ  غار ایسے بھی ہیں جو ابھی تک دریافت نہیں ہوسکے ہیں۔
ہریش چندرگڑھ کیسے جائیں؟
روڈ کے ذریعہ: یہ ممبئی سے تقریباً۲۰۱؍کلومیٹر دور ہے اور عام ٹریفک کے ساتھ ایک دن میں اس جگہ تک پہنچنے میں۴؍گھنٹے اور۳۰؍ منٹ لگتے ہیں۔اس کیلئے آپ کو اپنی کارکھمبالےمیں نیشنل ہائی وے نمبر۳؍کے ذریعہ گھوٹی-شکل تیرتھ روڈ/ناگپور-اورنگ آباد-ممبئی ہائی وے پرچلانا ہوگی۔
بس کے ذریعے ممبئی - کلیان - کھوبی پھاٹا - کھیریشور روٹ سے آپ آسانی سےیہاں پہنچ سکتے ہیں۔اس کیلئے آپ کو سب سے پہلے ایس ٹی بس کے ذریعہ کلیان سے مالشیج گھاٹ ہوتے ہوئے علی پھاٹا پہنچنا ہوگا۔ اس روٹ پر آپ کو کھوبی پھاٹا پر اترنا ہوگا۔ کھوبی پھاٹا سےیہاں کا بنیادی گائوں کھیریشور محض ۶؍کلومیٹر رہ  جاتا ہے۔ یہاں پر آپ کسی گاڑی کے ذریعہ مدد لے کر اپنے مقام پر پہنچ سکتے ہیں۔n

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK