Inquilab Logo Happiest Places to Work

دی لیگیسی آف رائے سنگھز-کُل: شاہی خاندان کے مسائل کی کہانی

Updated: May 04, 2025, 11:10 AM IST | Mohammed Habib | Mumbai

ایکتاکپور کی پروڈیوس کردہ اس ویب سیریزمیں منظر کشی اور اداکاری عمدہ ہے لیکن اسکرپٹ کی خامیوں کے سبب اسے اچھی سیریز نہیں کہہ سکتے۔

Nimrat Kaur can be seen in a scene from the web series ‘The Legacy Of The Raisingghs Kull’. Photo: INN.
ویب سیریز’دی لیگیسی آف رائے سنگھز-کُل ‘ کےایک منظر میں نمرت کورکو دیکھا جاسکتاہے۔ تصویر: آئی این این۔

دی لیگیسی آف رائے سنگھز-کل
(The Legacy of the Raisingghs-Kull)
اسٹریمنگ ایپ: جیو ہاٹ اسٹار(۸؍ایپی سوڈ)
اسٹار کاسٹ: چارودت شرما، نمرت کور، امول پراشر، ردھی ڈوگرا، گورو اروڑا، انکت سیواچ، سہاس آہوجا، ارسلان گونی
ڈائریکٹر: ساحر رضا lرائٹر:سمرت شاہی، چرنجیوی باجپئی
پروڈیوسر: ایکتا کپور، شوبھا کپور، گگن آنند، بلجیت سنگھ، اونیت چڈھا، کلجیت چڈھا، تنویر دگل، اپرنا رامچندرن
سنیماٹو گرافی: ویوین سنگھ ساہی
کاسٹنگ: ترون چترویدی
پروڈکشن ڈیزائن: مرتند مشرا، این مدھوسودن
اسسٹنٹ ڈائریکٹر: ابھیت سنگھ، پوجا بھدر
ریٹنگ:**
جب کوئی خاندان خاص طور پر شاہی یا بہت ہی دولتمند رہ چکا خاندان طویل عرصے کے بعد کچھ خامیوں کا شکارہونے لگتا ہے۔ اس طرح کے حالات حالیہ ویب سیریز’کل- دی لگیسی آف رائے سنگھز‘ میں بھی دکھائے گئے ہیں۔ بلکانیر کی شاہانہ اور دلکش خوبصورتی کے درمیان، رائےسنگھ خاندان اندرونی طور پر فریب دہی اور پرانے زخموں سے دوچار ہے۔ اس گھرانے کی شاندار وراثت کے پیچھےسخت مقابلہ آرائی چھپی ہے۔ ماضی کے اندھیرے میں کئی راز پوشیدہ ہیں۔ 
سیریز کی کہانی
جیو ہاٹ اسٹار پر ریلیز ہونے والی اس ویب سیریز کی کہانی راجہ چندرپرتاپ رائیسنگ (راہل ووہرا) کے گرد گھومتی ہے، جو اپنی شاہی شان و شوکت کی آڑ میں دیوالیہ پن سے لڑ رہے ہیں۔ ان کے۳؍بچےہیں جن میں انتہائی وفادار اندرانی (نمرت کور)، انتہائی پرعزم کاویہ (ردھی ڈوگرا) اور پریشان حال ابھیمنیو (امول پراشر) شامل ہیں۔ ان کے خاندان کا پوشیدہ جھگڑا اس وقت سامنے آتا ہے جب ان کے والد کی مشتبہ حالات میں موت ہو جاتی ہے۔ وارث بننے کی خواہش، فریب اور پرانے رازوں کا انکشاف شاہی خاندان کے تاش کے پتوں کی طرح بکھرنےکا سبب بنتاہے۔ چندر پرتاپ کا ناجائز بیٹا برج (گورو اروڑا) اس پہلے سے ہی کمزور خاندان میں تناؤ بڑھاتا ہے۔ 
ہدایت کاری
شہیررضا کی ہدایت کاری میں بننے والی ۸؍ ایپی سوڈزپر مشتمل سیریز کا آغاز ایک غیرمنظم خاندان میں ہونے والی سازشوں سے ہوتا ہے۔ کچھ ہی دیرمیں، صورت حال انتشار کا شکار ہو جاتی ہے۔ اگرچہ آدھے گھنٹے کے ایپی سوڈتیز رفتاری سے آگے بڑھتی ہیں، لیکن کہانی کئی طریقوں سے متضاد محسوس ہوتی ہے۔ کرداروں کی ذاتی کہانیاں مرکزی پلاٹ سےپوری طرح جڑی ہوئی نہیں ہیں، اس لیے سیریز دیکھتےہوئے آپ ان کرداروں سے جذباتی طور پر جڑ نہیں پاتے۔ ’کل‘نے نسل در نسل گزرتے ہوئے غداری اور وفاداری جیسے موضوعات کو چھولیا ہے، لیکن کہانی کو بیان کرنے کا انداز سطحی ہے۔ 
اداکاری
اداکاری کی بات کریں تو تمام اداکار اپنے کرداروں میں مطلوبہ توانائی لاتے ہیں لیکن اسکرین پلے کی خامیاں انہیں چمکنے نہیں دیتیں۔ نمرت کور اندرانی کے طور پر ایک مضبوط کردار کے طور پرخود کو پیش کرتی ہے، جو خاموش رہتےہوئے بھی اپنی طاقت دکھانے کے فن میں ماہرہے۔ ردھی ڈوگرا نے کاویہ کا کردار ادا کیاہے، وہ ایک ایسی خاتون ہےجو ایک بار فیصلہ کرلینےکے بعد اسے مکمل کرنے تک چین سے نہیں بیٹھتی۔ 
امول پراشر کا ابھیمنیو کا کردار اسی پرانے سانچے میں ڈھالا ہوا لگتاہے۔ اسے ایک غیر مستحکم وارث کا کردار ادا کرتے دیکھنا ہمدردی سےزیادہ تناؤ کو جنم دیتا ہے۔ گورو اروڑہ(برج) اور سہاس آہوجا (اندرانی کے شوہر وکرم) نے اچھا کام کیا ہے۔ لیکن ان کے کرداروں کو زیادہ مواقع نہیں ملے۔ روہت تیواری نے بھی ایک ماسٹر مائنڈ سی ایم جوگراج کے کردار میں ایک عمدہ تاثر چھوڑا ہے۔ 
ایکتا کپور اور شوبھا کپور نےاس ویب سیریز کوپروڈیوس کیا ہے۔ اس میں ایک طاقتور شاہی خاندان کے بارے میں کہانی کے تمام عناصرموجودہیں، لیکن پھر بھی اسے پورا دیکھنے پر محسوس ہوتا ہے کہ اسے بے دلی سےلکھاگیا ہے۔ پیسے اورطاقت کی اس جنگ میں کس رائے سنگھ کو وارث منتخب کیا جائے گا؟ جب آپ اسے دیکھنا شروع کرتے ہیں تو یہ جاننے میں دلچسپی بڑھ جاتی ہے لیکن آخر میں بہت سی کوتاہیاں محسوس ہوتی ہیں۔ 
نتیجہ
مجموعی طور پراس ویب سیریزکے مناظر دیکھنے میں شاندار لگتے ہیں جبکہ فنکاروں نے بھی بہت اچھا کام کیا ہے۔ لیکن پلاٹ اور اسکرین پلےکی کمی کی وجہ سے یہ ناظرین سے جڑنے میں ناکام رہتی ہے۔ اسے نہ تو مکمل طور پر برا کہا جا سکتا ہے اور نہ ہی یہ ایک بہت اچھی ویب سیریز قرار دی جاسکتی ہے۔ اس طرح اس کے تعلق سے یہی کہا جاسکتاہے کہ یہ ایک اوسط درجے کی سیریز ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK