Inquilab Logo

وسئی کا قلعہ:قابل دید مقام جو کئی تاریخی راز سمیٹے ہوئے ہے

Updated: March 07, 2024, 9:55 AM IST | Mumbai

گجرات کے بادشاہ بہادرشاہ کے ذریعہ تعمیر کیا گیا یہ قلعہ پرتگالیوں،مراٹھا حکمرانوں اور انگریزوں کے زیر قبضہ رہا، آج بھی شان و شوکت کے ساتھ موجود ہے

Stairs to the fort wall
قلعہ کی دیوار پر جانے کیلئے سیڑھیاں

 مہاراشٹر کے اندر اور خصوصی طور پر ساحلی علاقوں میں متعدد قلعے موجود ہیں جو مختلف ادوار میںمتعدد حکمرانوں کے ذریعہ تعمیر کروائے گئےتھے۔ ان میں سے اکثر قلعے آج بھی اپنی جگہ قائم ہیں اوراپنی شاندار تاریخ بیان کرتے ہیں۔ممبئی اور آس پاس کے علاقوں میں موجود ایسے ہی چند مشہور قلعوں میںوسئی کا قلعہ بھی شامل ہےجسے  آرکیولوجیکل سروے آف انڈی کے ذریعہ ملک کیلئے فخر اور ایک اہم قلعہ قرار دیاگیا ہے۔ یہ قلعہ ممبئی سے محض ۴۸؍کلومیٹر کے فاصلے پر شمال کی جانب واقع ہے۔ وسئی دراصل مراٹھی نام ہے جبکہ یہ وسئی کا قلعہ کہلانے سے قبل بسین قلعے کے طور پر مشہور تھا۔
وسئی کا قلعہ کس نے تعمیر کیا؟
 وسئی کا قلعہ یا بسین فورٹ کو گجرات کے بادشاہ بہادر شاہ نے تعمیر کروایا تھا۔ تعمیر کے بعد جلد ہی یہ قلعہ پرتگالیوں کی آنکھوں میں کھٹکنے لگا اور انہوں نے اس پر حملہ کرکے اپنے قبضے میں لے لیا تاکہ ملک کے مغربی ساحل پر اپنی فوجی طاقت کو بڑھاسکیں۔ قلعہ پر قبضہ کرنے کے بعد پرتگالیوں نے اس کے اندر حصار بند(جسے انگریزی میں سیٹاڈیل کہا جاتا ہے) تعمیر کیا۔ اسے بالا قلعہ بھی کہا جاتا ہے۔
 پرتگالیوں کی وجہ سے وسئی کےقلعہ کو ۱۶؍ویں صدی میں بہت شہرت حاصل ہوئی۔ہندوستان کے مغربی ساحل پر وسئی کا قلعہ پرتگالیوں کیلئے ایک اہم صنعتی اور فوجی مرکز کی حیثیت اختیار کرگیا تھا۔  ۱۱۰؍ ایکڑ کے احاطے میں پھیلا ہوا یہ قلعہ پانی سے گھرا ہوا ہے۔ انہوں نے وسئی کے قلعے میں شہر پناہ  اور دیگر تعمیرات بھی قائم کیں۔  بعد میں اس قلعہ پر مراٹھا حکمرانوں نے قبضہ کرلیا اور آخر میں یہ انگریزوں کے زیر تسلط آگیاجنہوں نے اسے ۱۸۱۷ء میں مراٹھا حکمرانوں سے چھین لیا تھا۔
وسئی کا قلعہ کیسا ہے؟
 وسئی کا قلعہ اپنی مضبوط تعمیرات کیلئے مشہور ہے۔ پتھروں سے بنی اس کی دیواریں ۴ء۵؍کلومیٹر لمبی ہیں اور اس پر ۱۱؍برج بنائے گئےہیں۔جو چیز سیاحوں کو وسئی قلعہ کی جانب راغب کرتی ہے وہ قلعہ کے اندر بنایا گیا چھوٹا سا قلعہ ہے۔
وسئی کے قلعے کے اندر کیا ہے؟
  وسئی کے قلعے میں متعدد پانی کی ٹنکیاں، اسلحہ خانہ اوردیگر سامان محفوظ رکھنے کے کمرے موجود ہیں۔ وسئی کے قلعے کے اندر ۳؍ چھوٹے گرجا گھر بھی موجود ہیں جو پرتگالی  چرچ نظر آتے ہیں۔ اس کے علاوہ وسئی کا قلعہ سے متصل کئی واچ ٹاور ہیںجن میں مضبوط اور محفوظ سیڑھیاں ہیں۔بسی کے قلعے میں ۲؍ دروازے ہیں جن کے نام ’پورٹا ڈو مار‘ اور پورٹا ڈا ٹیرا‘ ہیں۔ وسئی قلعے کے دروازے کافی منقش ہیں اور ان پر یہاں مرنے والے پرتگالیوں نے نام کندہ ہیں۔ قلعے کے اندر متعدد آم کے درخت ہیں جو تاڑ کے درختوں سے گھرے  ہیں۔ وسئی کا قلعہ ۳؍جانب سے پانی سے گھرا ہوا ہے۔قلعے کے اندر سے باہر کا نظارہ نہایت ہی دلکش معلوم ہوتا ہے۔زیادہ تر سیاح یہاں سے باہر کا نظارہ دیکھنے ہی آتےہیں۔ یہاں کے دلکش نظاروں میں کئی فلموں کی شوٹنگ بھی کی گئی ہے۔
وسئی بیچ
 وسئی کے قلعے سے کچھ ہی فاصلے پر وسئی بیچ بھی موجود ہےجہاں بڑی تعداد میں سیاح جاتے ہیں۔اس ساحل سمندر کی خاص بات یہ ہے کہ ممبئی سے دور ہونے کی وجہ سے یہاں زیادہ بھیڑ بھاڑ نہیں رہتی اور اس پرسکون ساحل پرریت بھی بہت دلکش ہے۔
وسئی قلعہ کیسے جائیں؟
ٹرین کے ذریعے: ٹرین کے ذریعہ یہاں پہنچنے کیلئے آپ کو ممبئی کی لوکل ٹرین کے ذریعہ وسئی اسٹیشن اترنا ہوگا۔ وسئی اسٹیشن سے یہاں پہنچنے کیلئے اسٹیٹ کارپوریشن کی بسیں یا آٹو رکشا دستیاب ہیں جن کے ذریعہ آپ آسانی سے یہاں پہنچ سکتے ہیں
 سڑک کے ذریعے:بسین جسے وسئی کہا جاتا ہے ممبئی سے محض ۶۰؍ کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ یہاں آپ  پرائیویٹ ٹیکسی کے ذریعہ بھی پہنچ سکتے ہیں۔ ممبئی کے مختلف علاقوں سے ایم ٹی ڈی سی کی بسیں بھی وسئی جانے کیلئے استعمال کی جاسکتی ہیں۔ سیاح چاہیں تو ٹور اینڈ ٹریول ایجنسیوں کے ذریعہ ملنے والی کار بھی کرائے پر لے سکتے ہیں۔ ممبئی سے وسئی جانے کیلئے زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ گھنٹے کاو قت لگتا ہے لیکن اگر ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر ٹریفک زیادہ ہوا تو مزید وقت لگ سکتا ہے جس کیلئے سیاحوں کو تیار رہنا چاہئے۔ n

vasai Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK