Inquilab Logo

’اور راج کرے گی خلق خدا۔ہم دیکھیں گے‘

Updated: February 13, 2024, 1:27 PM IST | Hasan Kamal | Mumbai

عمران خان کے جیتنے کے بعد پاکستان اور خصوصاً اس کی معیشت کا کیا حال ہوگا ؟ شہباز شریف کی انیس مہینوں کی حکومت نے پاکستان کی مالی حالت خراب کردی ہے۔

Photo: INN
تصویر:آئی این این

عمران خان الیکشن جیت گئے۔ پاکستان بننے کے بعد آج تک کسی الیکشن میں  عوام اتنی بڑی تعداد میں  ووٹ ڈالنے نہیں  آئے۔ جی ہاں  بے نظیر اور اس سے پہلے بھٹو کے زمانے میں  بھی۔اس جیت کو ہم عمران خان کی نہیں  بلکہ خلق خدا کی جیت کہیں  گے۔ درحقیقت یہ خلق خدا کی پہلی جیت تھی۔ یہ جیت اس لئےہوئی تھی کہ عمران خان نے اپنی تمام سیاسی زندگی میں  ایک بار بھی اس خلق خدا سے رو گردانی نہیں  کی تھی۔ایک بار پھر کہیں  گے کہ یہ الیکشن دنیا کے لئے عام الیکشن کی طرح نہیں  تھا۔ یہ وہ الیکشن تھا جس میں  عمران خان جیل میں  بند تھا۔ اس کی ٹانگوں  پر گولیوں  کا حملہ ہوا تھا۔اسے جیل کی اس اندھیری کوٹھری میں  رکھا گیا تھا جس میں  پھانسی کی سزا پانے والوں  کو رکھا جاتا ہے۔ یہی نہیں  اس کی پارٹی سے اس کا چناؤ نشان یعنی بلّہ بھی چھین لیا گیا تھا، عمران خان کے ووٹنگ پیپرس بھی رد کر دیئے گئے تھے، یہی نہیں  اسے ووٹ دینے کا حق بھی نہیں  دیا گیا تھا، وہ جیل میں  تھا اس لئے اس نے پوسٹل بیلٹ سے ووٹ دیا تھا۔اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ کھیل یہیں پر ختم ہوا تھا تو ایسا نہیں  تھا۔ فلم تو ابھی آدھی بھی نہیں  ہوئی تھی۔عمران خان پر جملہ ۱۸۸؍ ایف آئی آر درج تھیں ۔ اس کے دن کا بیشتر حصہ ان مقدمات میں  جاتا تھا۔ اسے اور اس کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو دس دس سال کی سزا ہوئی تھی۔ایک دوسرے مقدمے ،میں  اس کو اور اس کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو پانچ پانچ سال کی سزا ہوئی تھی۔ ان تمام باتوں  کے بعد بھی خلق خدا اس سے کبھی منحرف نہیں  ہوئی جو اسی دن سے عمران خان کے ساتھ آئی تھی، جب اسے نام نہاد عدم اعتماد کے بعد تخت سے اتارا گیا تھا، اس کے اگلے دن یہ خلق خدا لاکھوں  کی تعداد میں  سڑکوں  پر نکل آئی تھی۔ 
 ہم نے اس دن کے بعد سے پاکستان میں  ہونے والی ہر سیاسی حرکات اور عمران خان کے خلاف چیرہ دستیوں  اور ظلم آمیزیوں  کی ایک دن کا بھی ناغہ نہیں  کیا تھا۔ سچ پوچھئے تو یہ معلومات اتنی زیاہ ہیں  کہ ہم چاہیں  تو انہیں  ایک کتاب میں  منتقل کر سکتے ہیں ۔ہمیں  یاد نہیں  کہ ہم نے آج تک ہندوستان کے علاوہ کسی دوسرے ملک کی سیاسی باتوں  کو اتنی گہری نظروں  سے دیکھا ہو۔اس الیکشن کے بعد پاکستان کی کیا صورت حال ہوگی ا س پر ہم بعد میں  آئیں  گے ، فی الحال ایک بات اور جان لیجئے۔
 پاکستان کے حالیہ الیکشن نے ایک طرح سے پاکستان کےان میاں  شریفوں  اورزرداریوں  کی موروثی سیاست کا خاتمہ بالخیر کر دیا ہے۔ ویسے بھی یہ دو خانوادے تو پاکستان پر چالیس سال سے زیادہ حکومت کرچکے تھے، ملک کی دولت لوٹتے رہے اس کے سوا اور کام بھی کیا کیا تھا۔ شریفوں  کی لندن میں  بے پناہ دولت ہے۔ ان کی دولت کا ایک بڑا حصہ سعودی عرب اور دبئی میں بھی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ نیویارک میں  ان کے پاس ایک ہوٹل بھی ہے اور فرانس میں  بھی زرداری ایک مال سینٹر کے مالک ہیں  اور پاکستان میں  تو ان کی دولت کا کوئی حساب ہی نہیں  ہے ۔ آپ ہم سمجھتے ہیں  کہ اس الیکشن کے بعد پاکستان میں  ان کی ساری ساکھ لُٹ چکی ہے یہ اور بات ہے کہ ان دونوں  کی وجہ سے پاکستان کی قومی دولت بھی لٹ چکی ہے۔
 عمران خان کے جیتنے کے بعد  پاکستان اور خصوصاً اس کی معیشت کا کیا حال ہوگا؟  شہباز شریف کی انیس مہینوں  کی حکومت  نے پاکستان کی مالی حالت خراب کردی ہے، عمران خان کے آنے کے بعد بھی اس مالی صورت حال میں  کوئی بہتری نہیں  پیدا ہو سکتی۔ پاکستان کو ایک عرصہ تک بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے شکنجے میں  قید رہنا ہوگا، اس مالی کیفیت کو سدھارنے کے لئے نئی حکومت کو چار سے پانچ سال تک اسی فنڈ کا محتاج رہنا ہوگا، پاکستان کا غیر ملکی زر مبادلہ بالکل ختم ہوچکا ہے۔ بیرون ملک سے جو پاکستانی زر مبادلہ بھیجتے تھے ان کی تعداد بھی بالکل صفر ہو چکی ہے، اس ضرورت سے نکلنا کچھ آسان نہیں  ہو گا۔ لیکن ایسی صورت میں  جب ایک مستحکم حکومت ہوتی ہے او ربازار نارمل ہونے لگتا ہے تو تجارت کے دروازے کھلنے لگتے ہیں ، پاکستان کے باہر عرب ممالک میں  لاکھوں  پاکستانی کام کرتے ہیں  ۔ان کا اعتماد بھی بحال ہوتا ہے۔امریکہ میں  ہزاروں  پاکستانی ڈاکٹرس، انجینئرس اور بہت سے کاروباری ہیں  جن کے پاس کافی دولت ہے، یہ لوگ پاکستان کے غیر یقینی بازار کی وجہ سے اپنا پیسہ دبئی عرب ممالک اور دوسری جگہوں  پر لگاتے تھے، وہ اپنےملک میں  اپنی گاڑھی کمائی لگانے کا خطرہ مول نہیں  لیتے تھے۔ پاکستان میں  رئیل اسٹیٹ کا اچھا خاصا بزنس ہے ۔ کل یہ پاکستانی اور بھی متوجہ ہوں گے۔ کراچی کے نزدیک سمندرکی تحقیق میں  تھوڑی سی گہرائی میں  ایک بڑا شہر بنانے کا منصوبہ تھا جو پاکستان کی کرپٹ حکومت کی وجہ سے کبھی شروع ہی نہیں  ہو سکا۔اس کے علاوہ پاکستان میں  نئے اسپتال بھی کھولے جا سکیں  گے، کیونکہ عمران خان کے بعد کی فضا میں  ہر پاکستانی گھرانے کو بارہ لاکھ کی طبی امداد دی جاتی ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ نئے اسپتال قائم ہوئے تو یہ خیرات کے پیسوں  کے محتاج نہیں  ہوں گے،یہ سب باتیں  بھی ایک دم سے سامنے نہیں  آئیں  گی ، اگر ایک مستحکم سرکار بنی تو رفتہ رفتہ باہر سے پیسہ لگانے والوں  کا بھروسہ بھی بڑھ جائے گا۔
 پاکستان کا بیرون دنیا میں  اعتماد بہت کم ہے یا یوں  کہئے کہ ہے ہی نہیں  ۔ چین کے علاوہ پاکستان کسی بیرون ملک سے تجارتی رشتے قائم نہیں  رکھ سکا، ان ملکوں  میں  ہندوستان کا بھی ذکر ہوگا، پاکستان اور ہندوستان میں  جتنی جلدی تعلقات بحال ہوجائیں  یہ دونوں کے لئے بہت ہی اچھا ہوگا، ظاہر ہے یہ رشتے  آسانی سے تو بحال نہیں  ہوسکتے لیکن یہ سمجھنا کہ پاکستان میں  اقتدار کی تبدیلی کے بعد دونوں  ملکوں  کی سرحدوں  میں  ذمہ دار عناصر بڑھ جائیں  گے، یہ بھی رفتہ رفتہ ہو جائے گا۔ عمران خان کے آنے کے بعد دنیا میں  پاکستان کی اہمیت بڑھ ہی جائے گی۔ یہ بھی جان لیجئے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی نے چند دن پہلے عمران خان کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے امیدواروں  میں  شامل کیا ہے۔  ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات کے بارے میں  ہم ضرور لکھیں  گے، لیکن فی الحال ہم یہ مضمون یہیں  پر روکتے اورایک دعا پر ختم کرتے ہیں کہ اے اللہ ہندوستان میں  بھی تیری بہت خلق خدا رہتی ہے، یہاں   بھی خلق خدا کاراج پیدا کردے ۔ 

imran khan Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK