صنعتکار آنند مہندرا نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کوشش کو سراہا،کہا: چند تبدیلیوں کے بعد اس گاڑی کو عالمی سطح پر بھی استعمال کیا جاسکتاہے
Updated: December 06, 2022, 12:59 PM IST | Mumbai
صنعتکار آنند مہندرا نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کوشش کو سراہا،کہا: چند تبدیلیوں کے بعد اس گاڑی کو عالمی سطح پر بھی استعمال کیا جاسکتاہے
کہاجاتاہےکہ ’’ضرورت ہی ایجاد کی ماں ہوتی ہے۔‘‘جب کسی کے پاس ضرورت کے ساتھ وسائل کی کمی ہوتی ہے تو وہ ضرورت نہ ہونے کے باوجود ایسی ایجادات کر لیتا ہے کہ دنیا دیکھتی رہ جاتی ہے۔ایک نوجوان اور اس کے ساتھیوں نے ایسا ہی کیا۔ان دنوں ایک نوجوان کاویڈیو وائرل ہو رہا ہےجس نےایک انوکھی الیکٹرک بائیک بنائی ہے جس پر۶؍لوگ ایک ساتھ سوار ہو سکتے ہیں۔
صنعتکار آنند مہندرا ہمیشہ ہندوستانی ٹیلنٹ کو فروغ دیتے ہیںاور سوشل میڈیا پر عام لوگوں سے متعلق پوسٹس شیئرکرتے رہتے ہیں۔حال ہی میں انہوں نے ایک نوجوان کاویڈیو پوسٹ کیا ہے جس میں وہ ایک خاص قسم کا بائیک آٹو رکشہ چلاتا ہوانظر آ رہا ہے۔ آپ اس گاڑی کو الیکٹرک بائیک یاآٹو رکشہ بھی کہہ سکتےہیں کیونکہ اس میں ایک ساتھ۶؍افراد بیٹھ سکتے ہیں۔ آنند مہندرا نے ویڈیو شیئرکرتےہوئے کہا،’’معمولی تبدیلیوں کے بعد اس گاڑی کو عالمی سطح پراستعمال کیا جا سکتا ہے۔ گاڑی کو یورپ کےپرہجوم سیاحتی مقامات پر ٹورسٹ بس کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ میںہمیشہ دیہی علاقوں میں ٹرانسپورٹ کی ایجادات دیکھ کر حیران رہ جاتا ہوں۔
بارہ ہزار روپے کی گاڑی،۱۰؍ روپے میں چارج
ویڈیو میں نوجوان گاؤں میں انوکھی بائیک چلاتا نظر آ رہا ہے۔ موٹرسائیکل پر وہ سب سے آگےبیٹھاہےاور اس کے پیچھے۵؍دوسری سیٹیں ہیں۔ ایک ٹائر سامنے ہے جبکہ ایک پیچھے ہے۔ موٹرسائیکل کے سامنے ایک ایل ای ڈی لائٹ بھی ہے۔ نوجوان بتاتا ہے کہ اس نے موٹر سائیکل بنائی ہےاور اس کی قیمت۱۲؍ہزار روپے ہے۔ اسےچارج کرنے کے لیے صرف۱۰؍روپے خرچ ہوتےہیں،جب کہ یہ ایک ہی چارج میں ۱۵۰؍ کلومیٹر تک چلتی ہے۔
لوگوں نے گاڑی کی خامیاں بتا ئیں
اس ویڈیو کو۵؍لاکھ سے زیادہ لوگ دیکھ چکے ہیں جب کہ بہت سے لوگوں نے کمنٹس کرکے اپنی رائے دی ہے۔ بہت سے لوگوں نے اس انوکھے آئیڈیا کوسراہا جبکہ کچھ نے اس کی خامیاں بھی شمارکیں۔
ایک شخص نے لکھا- ’’یہ گاڑی چڑیا گھر، پارک کارپوریٹ کمپلیکس جیسی جگہوں پر بہت کارآمد ثابت ہو سکتی ہے، لیکن اسے بھیڑیاسڑک پر چلانا محفوظ نہیں ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ اسے موڑتے وقت یہ زیادہ جگہ گھیرے گی،جبکہ موڑتے وقت اس میں توازن برقرار رکھنا بھی مشکل ہوگا۔ اس کے علاوہ اس میں سامان رکھنے کیلئے بھی کوئی جگہ نہیں ہے اور زیادہ سامان لادنے پر اس کی بیٹری بھی جلد ختم ہوسکتی ہے۔‘‘