Inquilab Logo

یہ ہے دنیا کی تیز رفتار ریل کارجسے یونیورسٹی طلبہ کی ٹیم نے بنایا ہے

Updated: November 21, 2020, 4:02 AM IST | Mumbai

الیکٹرک گاڑیوں کے میدان میں  ادھر کے کچھ برسوں  میں  تیزی سےترقی ہوئی ہے۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

 الیکٹرک گاڑیوں کے میدان میں  ادھر کے کچھ برسوں  میں  تیزی سےترقی ہوئی ہے۔ کئی کمپنیوں  نے تیزرفتار اور طاقتور الیکٹرک گاڑیاں  متعارف کرائی ہیں ۔ چونکہ دنیا بھر میں  صارفین ماحول دوست گاڑیوں  کو پسند کررہے ہیں  لہٰذا اس شعبے میں  مقابلہ آرائی بڑھ گئی ہے۔ کمپنیوں  کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں کے طلبہ بھی الیکٹرک گاڑیوں  کے منفرد او رتیز طرار ماڈلز پر کام کررہے ہیں ۔ گزشتہ دنوں  سویڈن میں منعقدہ ’ڈیلسبو الیکٹرک کانٹیسٹ‘ میں  طلبہ کی بنائی گئی ایک انوکھی الیکٹرک ریل کار پیش کی گئی ۔ جس میں  اس انوکھی کار نے اپنی کارکردگی سے سب سے زیادہ کفایت والی الیکٹرک گاڑی کا خطاب حاصل کرلیا ہے۔ ایگزی مَس فور‘ نامی یہ کار برقی توانائی سے چلتی ہے۔ یہ کار سویڈن کےڈیلسبو الیکٹرک مقابلے میں اول نمبر پر آئی ہے اور اس نے ایک نیا عالمی ریکارڈ بھی قائم کیا ہے۔اسے ڈیلارنا اور چامرز یونیورسٹی کی طلبہ کی ٹیم نے تیار کیا ہے۔معلوم ہوکہ ہر سال ڈیلسبو الیکٹرک کار کے مقابلے میں طلبا و طالبات اپنی ماحول دوست اور توانائی کے لحاظ سے باکفایت سواریاں پیش کرتے ہیں ۔ تمام ایجادات اور اختراعات ایسی ہوتی ہیں جو ریلوے ٹریک پر چل سکیں ۔ اس بار’’ایکسی مس چہارم‘ نے ایم پی جی ای ۶۸۷؍ توانائی کی کفایت دکھائی ہے جو ’ فی گیلن پیٹرول پر طے کی جانے والا فاصلہ جو میل میں ظاہر کیا جائے۔‘ عام زبان میں  ۳۴؍ لیٹرفی ۱۰۰؍ کلومیٹر ہوگا۔اس حیرت انگیز سواری کو ڈیلارنا اور چامرز یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے تیار کیا ہے۔ مقابلے کی شرط رہی کہ ایسی برقی گاڑی ہو جو اوسط۵۰؍ کلوگرام وزنی ۶؍ مسافروں کو بٹھا کر پٹریوں پر۳ء۳۶؍ کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکے۔ یہ کار اس معیار پر تو پورا اتری لیکن نظری طور پر ایک لیٹر پر ۱۰؍ ہزار کلومیٹر کا فاصلہ طے کرسکتی ہے یعنی ایک چمچہ پیٹرول جتنی توانائی (برقی)۷۵؍ کلومیٹر سفر کےلئے کافی ہے۔ ایکسیمِس فور بہت ہلکی پھلکی اور ایئروڈائنامک اصول کے تحت بنائی گئی ہے۔ اس میں ہلکے ترین طیاروں کا مٹیریئل استعمال ہوا ہے اور کار کو ہوائی ٹنل میں ٹیسٹ کیا گیا ہے جہاں طیاروں کی جانچ کی جاتی ہے۔

auto news Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK