Inquilab Logo

مغربی بنگال اور کیرالا میں القاعدہ کے ۹؍ دہشت گرد گرفتار : این آئی اے

Updated: September 19, 2020, 10:45 AM IST | New Delhi

نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے آج صبح کیرالا اور مغربی بنگال میں مارے جانے والے مختلف چھاپوں میں القاعدہ کے ۹؍ دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔یہ چھاپے مغربی بنگال کے مرشد آباد اور کیرالا کے ایرناکولم میں مارے گئے تھے۔ ایجنسی کے مطابق ’’این آئی اے کو مغربی بنگال اور کیرالا سمیت ہندوستان کے مختلف مقامات پر القاعدہ کے سرگرم کارکنوں کے بین الریاستی ماڈیول کے بارے میں معلوم ہوا تھا۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے آج صبح کیرالا اور مغربی بنگال میں مارے جانے والے مختلف چھاپوں میں القاعدہ کے ۹؍ دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔یہ چھاپے مغربی بنگال کے مرشد آباد اور کیرالا کے ایرناکولم میں مارے گئے تھے۔ ایجنسی کے مطابق ’’این آئی اے کو مغربی بنگال اور کیرالا سمیت ہندوستان کے مختلف مقامات پر القاعدہ کے سرگرم کارکنوں کے بین الریاستی ماڈیول کے بارے میں معلوم ہوا تھا۔ یہ گروپ بے گناہ افراد کو ہلاک کرنے اور تشدد برپا کرنے کے مقصد سے ہندوستان کے اہم علاقوں پر دہشت گرد حملے کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ ایجنسی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بنگال سے چھ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ علی الصبح مارےجانے والے چھاپوں میں تین دہشت گردوں کو کیرالا سے گرفتار کیا گیا ہے۔ این آئی اے نے مزید بتایا کہ ’’ان کے قبضے سے ڈجیٹل آلات ، دستاویزات ، تیز ہتھیار ، دیسی آتشیں اسلحہ ، باڈی سوٹ ، دھماکہ خیز مواد بنانے کے بک لیٹس وغیرہ ضبط کئے گئے ہیں ۔‘‘ ایجنسی نے مزید کہا کہ ’’ان افراد کی پاکستان میں مبینہ القاعدہ کے دہشت گردوں نے سوشل میڈیا پر ذہن سازی کی تھی اور انہیں دہلی این سی آر سمیت متعدد مقامات پر حملے کرنے کی ترغیب دی گئی تھی۔
ایجنسی کی ابتدائی تفتیش کے مطابق ’’یہ گروپ فنڈ اکٹھا کرنے میں ملوث تھا اور گینگ کے کچھ افراد اسلحہ اور گولہ بارود کی خریداری کیلئے دہلی جانے کا ارادہ کررہے تھے۔‘‘ پولیس تحویل کیلئے تمام دہشت گردوں کو جلد ہی کیرالا اور مغربی بنگال کی عدالتوں میں پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK