Inquilab Logo

رائے گڑھ : این سی پی کوجھٹکا،سدھاگڑھ پالی کی صدر بلدیہ بی جے پی میں شامل

Updated: November 29, 2022, 10:51 AM IST | siraj shaikh | murud

اس کے علاوہ ۳۴؍ گرام پنچایت سرپنچ، نائب سرپنچ اور دیگر عہدیداروں نےچندر شیکھرباونکولے اوررویندر چوان کی موجودگی میں زعفرانی پارٹی کا دامن تھاما

Party leaders welcoming Geeta Palericha to BJP
گیتا پالریچا کا بی جےپی میں استقبال کرتے ہوئے پارٹی لیڈران

رائے گڑھ ضلع میں این سی پی کو اس وقت بڑا جھٹکا لگا  جب پالی نگر پنچایت میونسپل صدر گیتا پالریچا کے ساتھ ۳۴؍ گرام پنچایت سرپنچ، نائب سرپنچ، اراکین سمیت تین اراکین بلدیہ اور نیشنلسٹ کانگریس کے دیگر عہدیداروں نے پیر کو بی جے پی کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے اور تعمیرات عامہ کے وزیر رویندر چوان کی موجودگی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی۔ انہوں نے این سی پی کی گھڑی کو چھوڑ کر کنول کے پھول کو تھاما۔جس کی وجہ سے این سی پی خیمہ میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔اس وقت مہاراشٹر میں کئی مقامات پر گرام پنچایت انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ کئی مقامات پر گرام پنچایت، نگر پنچایت اور بلدیات کے انتخابات ہونے والے ہیں ۔ ایسے میں مختلف علاقوں میں پارٹی رضاکاروں کا انکمنگ اور آئوٹ گوئنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسے سیاسی ماحول میں ایک تصویر یہ دیکھنے کو مل رہی ہے کہ رائے گڑھ ضلع میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ رائے گڑھ ضلع کے پالی سدھاگڑھ تعلقہ میں پالی نگر پنچایت کی این سی پی کی میونسپل صدر گیتا پالریچا بی جے پی میں شامل ہو گئی ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ رائے گڑھ ضلع میں این سی پی کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ اس موقع پر پنویل کے ایم ایل اے پرشانت ٹھاکر، وکرانت پاٹل اور دیگر معززین اس پارٹی کے انٹری پروگرام میں موجود تھے۔
 دلچسپ بات یہ ہے کہ رائے گڑھ ضلع میں کل ۲۴۰گرام پنچایتوں کی میعاد اکتوبر ۲۰۲۲سے جنوری ۲۰۲۳تک ختم ہو جائے گی۔ اس لیے آنے والے وقت میں یہاں الیکشن ہوں گے۔ ان میں سے ۱۴گرام پنچایتیں پالی تعلقہ میں ہیں۔ اس لیے اس علاقے میں بھارتیہ جنتا پارٹی  میں این سی پی کے رضاکاروں اور عہدیداروں کی شمولیت سے انتخابات میں بی جے پی کو فائدہ ہونے کے آثار ہیں۔ اس کے علاوہ، رائے گڑھ ضلع میں سدھاگڑھ پالی میں این سی پی کا دبدبہ و غلبہ ہے لیکن یہ دیکھا جا رہا ہے کہ پارٹی کو الوداع کرنے والے عہدیداروں کی بڑی تعداد کا بی جے پی میں شامل ہونے سے این سی پی کا تناؤ بڑھ گیا ہے۔تین ماہ قبل جب شیوسینا میں بڑی بغاوت ہوئی تھی اس وقت  رائے گڑھ ضلع میں شیوسینا کے تین ایم ایل اے، مہیندر دلوی، ایم ایل اے مہیندر تھورے اور  ایم ایل اے بھرت گوگائولے شندے گروپ  میں شامل ہوگئے تھے۔ کچھ دنوں بعد، رائے گڑھ ضلع کے کئی ایم این ایس کارکنان بھی شندے گروپ میں شامل ہو گئے تھے۔ اس کی وجہ سے رائے گڑھ ضلع میں شیوسینا اور ایم این ایس کو بڑا جھٹکا دینے کے بعد اب یہ چرچے ہیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنا محاذ این سی پی کی طرف منتقل کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK