Inquilab Logo

وسئی قلعہ میں یادگار کو نقصان پہنچانے والے نوجوان کے خلاف کیس درج

Updated: May 25, 2023, 9:39 AM IST | Mumbai

پولیس نے جلے ہوئے پتھر سے راکھ لے کر فورینسک لیباریٹری بھیج دی ہے تاکہ اس بات کا پتہ لگایا جا سکے کہ اسے جلانے کیلئے کون سا کیمیکل استعمال کیا گیا تھا۔ملزم کو تلاش کیا جارہا ہے۔محکمہ آثارقدیمہ نے لوگوں کو متنبہ کرنے کیلئے قلعہ میں نوٹس لگادیا

The police have registered a case against this young man who damaged the monument in Wasai Fort.
وسئی قلعہ میں یادگار کو نقصان پہنچانے والے اس نوجوان کے خلاف پولیس نے کیس درج کرلیا ہے۔

پولیس نے اس نوجوان   کے خلاف کیس درج کرلیا ہے جس نے وسئی کے تاریخی قلعہ میں انسٹاگرام کیلئے ’رِیل ‘ بناتے ہوئے شہید فوجیوں کی یادگار کو نقصان پہنچایا تھا۔پولیس اسے تلاش کررہی ہے۔نوجوان  نے   قلعہ میں یادگار   پر `S`  بنانے کے بعد اسے آگ لگادی تھی(تفصیلی خبر ۲۳؍ مئی کے انقلاب میں شائع ہوچکی ہے)۔  وسئی پولیس کے افسران نے تباہ شدہ پتھر سے راکھ کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا اور اسے فورینسک لیباریٹری بھیج دی ہےتاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ پتھر کو آگ لگانے کیلئے کون سا کیمیکل استعمال کیا گیا تھا۔دریں اثناء محکمہ آثارقدیمہ نے لوگوں کو متنبہ کرنے کیلئے وہاں نوٹس بھی لگادیا ہے تاکہ کوئی یادگاروں کو نقصان نہ پہنچائے۔ 
 اس نمائندے کی رپورٹ کے بعد آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے افسران حرکت میں آئے اور اس معاملے کی تحقیقات شروع کردی تھی۔ انہوں نے اس نوجوان کی شناخت ہاشم شیخ کے طورپرکی ہے جس نے پس منظر میں’ `بے وفا‘ گانے کے ساتھ انسٹاگرام پر ویڈیو پوسٹ کیا  جس کے بعد وسئی پولیس کو اطلاع دی گئی اور  اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے اے ایس آئی   پال گھر ڈویژن کے کیلاش شندے  نے کہاکہ ’’ہم نے ہاشم شیخ کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے جس نے  اس کے انسٹاگرام اکاؤنٹ کے مطابق یادگار کی بے حرمتی کی  ہے۔ اس واقعہ کے بعد ہم نے وسئی قلعہ کے احاطے میں ایک نوٹس بھی لگایا ہے تاکہ وہاں آنے والے لوگوںسے یادگاروں کوکسی قسم کا نقصان نہ پہنچے اور قلعہ کو محفوظ بنانے کے منصوبوں پربھی ہم کام کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جو کوئی   یادگار کو نقصان پہنچائے گا، اسے تبدیل کرے گا، خراب کرے گا یا اس کا غلط استعمال کرے گاتو اسے ۲؍ سال تک قید ہوسکتی ہے یا ایک لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد ہو سکتا ہے۔‘‘اے ایس آئی کے ایک افسر نے بتایا کہ وسئی قلعہ  میں آنے والے افراد اکثر پتھروں پر اپنے نام لکھتے ہیں ، شادی سے قبل کی    ویڈیوشوٹنگ کیلئے جوڑے اس جگہ کا استعمال کرتے ہیں اور پتھروں کو چوری کر کے اسےنقصان پہنچا تے ہیں۔ اہلکار نے کہاکہ ’’ایسے جوڑے بھی آتے ہیں جو یہاںفحش حرکتیں کرتے ہیں جس کی اجازت نہیں ہے۔‘‘
 وسئی پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر رنجیت اندھالے نے اس تعلق سے کہا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں اورہاشم شیخ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سرگرمیوں کو چیک کرنے کے بعد اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’ہم نے جلے ہوئے پتھر سے راکھ کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور اسے فورینسک لیباریٹری بھیج دیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ پتھر کو آگ لگانے کیلئے کون سا کیمیکل استعمال کیا گیا تھا۔‘‘
 جنگلات کے تحفظ کے ماہر شری دتہ راؤت نے اس نمائندے کو بتایا کہ قلعہ کو دروازے اور سرحدوں کی ضرورت ہے کیونکہ بہت سے لوگ اس جگہ کا دورہ کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہاں سی سی ٹی وی کیمروں کی بھی ضرورت ہے کیونکہ شرپسندعناصر رات کو شراب پینے کیلئے قلعہ میں داخل ہوتے ہیں۔ میں اس واقعہ کو اجاگر کرنے اور وسئی میں اس تاریخی مقام کو بچانے میں مدد کرنے کیلئے شکر گزار ہوں۔  انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ آثارقدیمہ کو۱۶۸۰ء   میں تعمیر ہونے والے اس قلعہ کو چہار دیواری بناکر محفوظ کرنا چاہئے۔

vasai Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK