؍ ۱۲ہزار ۶۵۳؍ اساتذہ کے آدھارکارڈغلط قرار دیئے گئے، ۳۰؍اپریل تک درست کرنےکی ہدایت
EPAPER
Updated: April 27, 2023, 10:30 AM IST | saadat khan | Mumbai
؍ ۱۲ہزار ۶۵۳؍ اساتذہ کے آدھارکارڈغلط قرار دیئے گئے، ۳۰؍اپریل تک درست کرنےکی ہدایت
ابھی تک طلبہ کے آدھار کارڈ درست کرنےکامرحلہ پورا نہیں ہواہے ،ایسےمیںریاست کے تقریباً ۱۲؍ہزار۶۵۳؍ اساتذہ کے آدھار کارڈ میں غلطیوں کے انکشاف سے ٹیچروں کی پریشانی اور بڑھ گئی ہے۔مہاراشٹر پرائمری ایجوکیشن کونسل نے ممبئی اور ریاست کے دیگر اضلاع کے ۱۲؍ہزار ۶۵۳؍اساتذہ کے آدھار کارڈ میں خامی پائے جانے کی اطلاع دی ہے۔ ان میں ممبئی کے ایک ہزار ۴۱۵؍ اساتذہ شامل ہیں۔ان اساتذہ کو ۳۰؍اپریل تک اپنے آدھارکارڈ کودرست کرنے کی مہلت دی گئی ہے جس پر تعلیمی تنظیمو ںمیں بے چینی پائی جارہی ہے اور اس نے یہ کام پورا کرنے کیلئے مزید وقت دینےکی اپیل کی ہے۔
مرکزی وزارت تعلیم نے یو ڈائس پلس نامی پورٹل پر ریاست کے اسکولوں، طلبہ اور اسکولی عملے کی معلومات فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ مرکزی محکمہ تعلیم، ریاستی ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے مذکورہ معلومات جلد ازجلد فراہم کرنے کیلئےسختی کررہاہے جس کی وجہ سے ریاستی محکمہ تعلیم، اسکولوں سے طلبہ کے آدھارکارڈ کی معلومات مذکورہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کی باربار ہدایت جاری کررہاہے ۔لیکن اب بھی طلبہ کے آدھار کارڈ کی معلومات اپ لوڈ نہیں کی جاسکی ہے۔طلبہ کےآدھار کارڈ کی معلومات اپ لوڈ ہونےکےبعد ہی ۲۳-۲۰۲۲ء کیلئے طلبہ کی تعداد کی مناسبت سے اساتذہ کی تقرری کی جائے گی۔ اسی وجہ سے اساتذہ ،طلبہ کے آدھار کارڈ کی معلومات اپ لوڈ کرنےکی جدوجہد میں مصروف ہیں۔ ایک طرف اساتذہ طلبہ کےآدھارکارڈ کو درست کرنےمیں مصروف ہیں، دوسری جانب ان کے اپنے آدھار کارڈ اِن ویلیڈ ہونے کا معاملہ سامنے آنے سے ٹیچروںمیں بے چینی پائی جارہی ہے ۔
یوڈائس پلس ویب سائٹ پر جن ٹیچروںکا آدھار کارڈ ویلیڈ نہیں ہے، مہاراشٹر پرائمری ایجوکیشن کونسل نے اس طرح کے ٹیچروںکی فہرست جاری کی ہے جس سے تعلیمی حلقوںمیں تذبذب پایا جارہا ہے ۔ ٹیچروںکی سمجھ میں نہیں آرہاہےکہ محدود وقت میںوہ پہلے طلبہ کے آدھار کارڈ درست کرنےکا کام کریں یا اپنے اِن ویلیڈ آدھارکارڈ کودرست کریں۔
خیال رہےکہ طلبہ کے آدھار کارڈ درست کرنےکیلئے متعدد مرتبہ مقررہ مدت میں تو سیع کی گئی ہے۔ جتنے طلبہ کے آدھار کارڈ ویلیڈ ہوںگے،ان کی تعداد کے مطابق ہی اسکولوں میں ٹیچروںکی تقرری کی جائے گی۔ اسی وجہ سے طلبہ کے آدھارکارڈ کو اپ ڈیٹ کرنےکی کارروائی تیزی سے جاری ہے لیکن ٹیچروںکے آدھارکارڈ ان ویلیڈ ہونے کا معاملہ سامنے آنے سے ان کی پریشانیاں اور بڑھ گئی ہیں۔
ٹیچروںکے اِن ویلیڈ آدھارکارڈ کےمعاملےمیں ممبئی میں سب سے زیادہ ایک ہزار ۴۱۵، تھانےمیں ایک ہزار ۳۲۲؍ اور پونےمیں ایک ہزار ۴۰۲؍ ٹیچروںکے آدھار کارڈ میں خامی پائی گئی ہے ۔اس ضمن میں اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ نے محکمہ تعلیم سے اپیل کی ہےکہ طلبہ کے علاوہ ٹیچروںکے آدھار کارڈ میں پائی جانےوالی خامیوںکو درست کرنےکیلئے ۳۰؍اپریل تک کی جو مہلت دی گئی ہے، وہ ناکافی ہے۔ پہلے تو اس مدت میں توسیع کی جائے ۔ علاوہ ازیں متعلقہ ویب سائٹ کی سست رفتاری سے آدھارکارڈ اپ ڈیٹ کرنے کی کارروائی پوری کرنےمیں بڑی دقت آرہی ہے ۔ اس لئے پہلے اس ویب سائٹ کو تیز کیاجائے تاکہ اساتذہ اور طلبہ کے آدھار کارڈدرست کرنے کا کام تیزی سے ہوسکے۔
ممبئی ہیڈماسٹر اسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری پانڈورنگ کنگار سے اس بارےمیں استفسار کرنے پرانہوںنےکہاکہ ’’ابھی طلبہ کے آدھارکارڈ ویلیڈ کرنےکاکام ادھورا ہے، ایسے میں اساتذہ کےآدھارکارڈمیں پائی جانےوالی خامیوںکی رپورٹ آنے سے اساتذہ مخمصے میں ہیں۔ ان کی سمجھ میں نہیں آرہاہے کہ وہ کیاکریں۔ طلبہ کے آدھار کارڈ کی خامیوںکو دور کرنےمیں بڑی دقتیں آرہی ہیں۔ مثلاً طلبہ کےناموں کو درست کرنے میںمتعدد قسم کی پریشانیاں آرہی ہیں۔جنوبی اور شمالی ہندوستان کے طلبہ کے آدھارکارڈ پر ان کے والدین کا نام نہ ہونے سے ان طلبہ کے تعلق سے جو معلومات درج کی جارہی ہے، وہ ایک جیسی نہیں ہے۔ آدھارکارڈ اور سرل پورٹل دونوں کی معلومات ایک جیسی ہونےکےباوجود آدھارکارڈ ویلیڈ نہیں بتا رہاہے ۔ تاریخ ِ پیدائش ، والدین کے ناموں کے حروف زیادہ ہونے، اسکول کے لاگ اِن اور ایجوکیشن آفیسر کے دفتر کی معلومات میں فرق ہونےاور یوڈائس سرور کے کام نہ کرنے جیسی پریشانیوں سے آدھار کارڈ اپ ڈیٹ کرنےکا کام بر ی طرح متاثرہورہاہے جس کی ذمہ داری ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ پر عائد ہوتی ہے۔ ‘‘