Inquilab Logo Happiest Places to Work

طلبہ کے آدھار اپ ڈیٹ نہیں ہوئے،۱۳؍ہزار اساتذہ کے سرپلس ہونے کا اندیشہ

Updated: May 03, 2023, 9:24 AM IST | saadat khan | Mumbai

محکمۂ تعلیم نے ۳۰؍ اپریل تک طلبہ کےآدھارکارڈ کی معلومات درج کرنےکی ہدایت دی تھی ، متعدد وجوہات سے لاکھوں طلبہ کے آدھار کارڈ کی تفصیلات اسٹوڈنٹ پورٹل پر درج نہیں ہوسکی ہے

Teachers are facing a lot of difficulties in uploading and updating Aadhaar card.
آدھارکارڈ اپ لوڈ اور اپ ڈیٹ کرنے میں اساتذہ کوکافی دشواریاں پیش آرہی ہیں۔

 طلبہ کے آدھار کارڈ کو محکمۂ تعلیم کے اسٹوڈنٹ پورٹل پر اپ لوڈ اور اپ ڈیٹ کرنے کا کام  مرحلہ وار مکمل کرنےکی سہولت دیئے جانے کے باوجود یہ کام اب تک پورا نہیں ہوسکاہے جس  سے  ہزاروں اساتذہ کےسرپلس ہونے کا اندیشہ ہے۔ محکمۂ تعلیم نے ۳۰؍ اپریل تک یہ کام مکمل کرنےکی ہدایت دی تھی لیکن متعدد وجوہات  سے اب بھی لاکھوں طلبہ کے آدھار کارڈ کی تفصیلات اسٹوڈنٹ پورٹل پر درج نہیں ہوسکی ہے ۔ تعلیمی تنظیموں اور اساتذہ کے مطابق تکنیکی دشواریوں کے سبب یہ کام پورا نہیں ہوسکا ہے۔
  اطلاع کےمطابق محکمۂ تعلیم نے طلبہ کے آدھار کارڈ کی تفصیلات  ۳۰؍اپریل تک یونک آئیڈنٹی فکیشن اتھاریٹی  آف انڈیا( یو آئی ڈی اے آئی) پر اپ لوڈکرنےکی ہدایت د ی تھی لیکن یہ تاریخ گزرجانےکےباوجود تقریباً ۳؍ لاکھ ۹۲؍ہزار  ۳۵۱؍ طلبہ کے آدھار کارڈ کی معلومات اب بھی یوآئی ڈی اے آئی پر درج نہیں کی جاسکی ہے جس کی وجہ سے تقریباً۱۳؍ہزار اساتذہ  سرپلس ہوسکتے ہیں ۔  
    ریاستی محکمۂ تعلیم کی نگرانی میں سرکاری،  نجی، سماجی فلاح وبہبود اورمحکمہ  دیہی ترقیات کے تحت  جاری اسکولوں  میں تقریباً ۲؍کروڑ ۱۳؍لاکھ ۸۵؍ہز ار ۵۴۹؍ طلبہ زیر تعلیم  ہیں جن کے آدھار کارڈ کی معلومات اسٹوڈنٹ پورٹل پر اپ لوڈ کرنےکی ذمہ داری اسکول انتظامیہ کیلئے ضروری ہے۔ جتنے طلبہ کے آدھار کارڈ کی معلومات یوآئی ڈی اے آئی پر قانونی طورپر درج ہوگی ، اتنے ہی طلبہ کی تعداد کے مطابق اسکولوںمیں ٹیچروںکی تقرری کو منظو ری حاصل ہوگی۔ تعلیمی سال ۲۴-۲۰۲۳ء میں ٹیچروںکی تقرری کیلئے  ۳۰؍اپریل تک طلبہ کے آدھار کارڈ کی معلومات مذکورہ پورٹل پر اپ لوڈ کرنےکی ہدایت دی گئی تھی  تاکہ طلبہ کی  تعداد کے مطابق ٹیچروںکی تقرری کی جاسکے  ،  اس کے باوجود اب تک تقریباً     ۳؍لاکھ ۹۲؍ہزار  ۳۵۱؍ طلبہ کے آدھار کارڈ کی معلومات  یوآئی ڈی اے آئی پر درج نہیں کی جاسکی ہے۔ اس لئے حکومت کی پالیسی کے مطابق ۳۰؍ طلبہ پر ایک ٹیچر کی تقرری کے ضابطےکے تحت تقریباً ۱۳؍ ہزار اساتذہ کے   سرپلس ہونے کا اندیشہ ہے ۔
 طلبہ کے آدھار کارڈ کو یوآئی ڈی اے آئی پر اپ لوڈ کرنےکی مہم ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ اور ایجوکیشن آفیسر کے علاوہ متعدد سماجی تنظیموں کے ذریعے بھی چلائی جاچکی ہے لیکن اس کام میں آنے والی تکنیکی دشواریوں سے اب بھی یہ کام ادھوراہے۔ کبھی متعلقہ ویب سائٹ بند ہوجاتی ہے، کبھی نیٹ ورک کا مسئلہ ہونے سے کام رک جاتا ہے ، متعدد اسکولوںمیں اس کام کیلئے دستیاب سہولیات   نہ ہونے سے بھی کام نہیں ہوپارہاہے۔سیکڑوں طلبہ اپنے  سرپرستوں  کے ہمراہ کسی دوسری جگہ منتقل ہوگئے ہیں  جس سے بھی ان   کے آدھار کارڈ   اپ لوڈ کرنےکا کام نہیں ہو پایا ہے ۔    
  اس تعلق سے اکھل بھارتیہ اُردو شکشک سنگھ کے ریاستی جنرل سیکریٹری ساجد نثار نےبتایاکہ ’’ طلبہ کے آدھار کارڈ کی معلومات یوآئی ڈی اے آئی پر درج کرنے کا  کام کئی سال سے جاری ہے لیکن  یہ کام اب بھی مکمل نہیں ہوسکاہے کیونکہ ایک طرف اس کام کیلئے اسکولوںکومحکمۂ تعلیم کی طرف سے جو سہولیات فراہم کی گئی ہیں، وہ ناکافی اور غیر منصوبہ بند ہیں ۔بالخصوص دیہی علاقوںکے اسکولوں کے طلبہ کا آدھار کارڈ بنانا اور اسے یوآئی ڈی اے آئی پر اپ لوڈ کرنا دشوارکن مرحلہ ہے کیونکہ ان علاقوں میں معمول کے مطابق  نیٹ ورک   نہ ہونےسے کام تیزی سے نہیں ہوپاتاہے  ساتھ ہی بیشتر اوقات متعلقہ ویب سائٹ  ٹھیک طرح سے کام نہیں کرتی    یاسست رفتاری سےچلتی ہے جس کی وجہ سے بھی یہ کام نہیں ہوپارہاہے۔ دوسری طرف طلبہ اور سرپرستوں کے دستاویزات میں کمی ہونے سے بھی متعدد طلبہ کا آدھار کارڈ نہیں بن سکاہے ۔ کئی والدین کے دلچسپی نہ لینے سے بھی کام میں رکاوٹ آرہی ہے ۔ حالانکہ اساتذہ اس کام کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کررہےہیں لیکن تکنیکی رکاوٹوں سے کام مکمل نہیں ہوپارہاہے جس کیلئے محکمۂ تعلیم اور طلبہ کے سرپرست دونوں ہی ذمہ دار ہیں۔   ‘‘
  مہاراشٹر اسٹیٹ کلا کریڈا شکشک سنگھٹنا کے صدر دلیپ پوار کا کہنا ہے ’’ طلبہ کے آدھار کارڈ کی معلومات درج کرنےمیں آنے والی متعدد تکنیکی دشواریو ں سے یہ کام پورا نہیں ہوپارہاہے جس کی وجہ سے سیکڑوں ٹیچروں کے سرپلس ہونے کا اندیشہ ہے  اس لئے حکومت کویہ کام   پورا کرنےکیلئے مزید وقت دینے کی ضرورت ہے۔‘‘
ریاست میں طلبہ کے اعدادوشمار:
(۱)ریاستی سطح پر ۲؍کروڑ ۱۳؍لاکھ ۸۵؍ہزار ۵۴۹؍ طلبہ اسکولوںمیں زیر تعلیم ہیں۔ (۲)۳؍لاکھ ۹۲؍ہزار  ۳۵۱؍ طلبہ کے آدھار کارڈ کی معلومات اب بھی یوآئی ڈی اے آئی پر درج نہیں کی جاسکی ہے۔ (۳) ایک کرو ڑ  ۸۹؍لاکھ ۲۶؍ہزار ۶۶۳؍طلبہ کے آدھار کارڈ کی معلومات جانچ کیلئے یوآئی ڈی اے آئی کوروانہ کی گئی ہے۔  (۴)  ۲۷؍ لاکھ ۲۰؍ہزار ۲۴۴؍ طلبہ کےآدھار کارڈ کو یوآئی ڈی اے آئی نے غلط قرار دیاہے۔   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK