Inquilab Logo

آئی پی ایل کے دوران ’’آپ‘‘ اسٹوڈنگ ونگ کے ممبران کا احتجاج، پولیس حراست میں

Updated: May 08, 2024, 8:11 PM IST | New Delhi

عام آدمی پارٹی کی اسٹوڈنٹ ونگ کے ممبران نے منگل کو نئی دہلی میں آئی پی ایل میچ کے دوران کیجریوال کی گرفتاری کے خلاف احتجاجاً ٹی شرٹ زیب تن کئے تھے جس پر نعرے قلمبند تھے۔ ممبران نے بی جے پی کے خلاف بھی نعرے لگائے۔ پولیس نے انہیں حراست میں لیا ہے۔ قانونی کارروائی کے بعد انہیں رہا کیا جائے گا۔

Members of the party`s student wing during the protest. Image: X
پارٹی اسٹوڈنٹ ونگ کے ممبران احتجاج کے دوران۔ تصویر: ایکس

منگل کو نئی دہلی میں انڈین پریمئر لیگ (آئی پی ایل) کرکٹ میچ کے دوران وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی حمایت میں نعرے لگانے والے عام آدمی پارٹی کے متعدد کارکنان کو پولیس نے حراست میں لیا۔ خیال رہے کہ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں ۲۱؍ مارچ کو حراست میں لیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: ممبئی: سومیا اسکول کی پرنسپل پروین شیخ سوشل میڈیا پوسٹ لائک کرنے پر بر طرف

فی الحال وہ نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں ہیں۔ منگل کو عام آدمی پارٹی کے اسٹوڈنٹ ونگ ’’چھترا سنگھرش سمیتی‘‘ کے ممبران نے راجدھانی میں راجستھان رائلز اور دہلی کیپٹل کے دوران ہونے والے میچ میں کیجریوال کی حراست کے خلاف احتجاجاً ایسے ٹی شرٹ زیب تن کئے ہوئے تھے جن پر ’’جیل کا جواب ووٹ سے دو‘‘ جیسے نعرے قلمبند تھے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق میچ کے دوران کارکنان نعرے لگا رہے تھے۔اس ضمن میں پولیس نے بتایا کہ اسٹیڈیم میں ہمارا عملہ متعدد مقامات پر تعینات تھا۔ ہم نے عوام پریشانی کھڑی کرنے کے خلاف متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔ قانونی کارروائی کے بعد انہیں رہا کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھئے: قطر کی عالمی برادری سے رفح میں فوجی آپریشن کو روکنے کیلئے فوری کارروائی کی اپیل

پولیس آفیسر نے کہا کہ ہم شائقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کھیل کالطف اٹھائیں او راسٹیڈیم میں اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث نہ ہوں۔ اس کے فوراً بعد ہی عام آمی پارٹی نے بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پارٹی کے اسٹوڈنٹ ونگ کے ممبران نے کرکٹ میچ کے دوران احتجاجاً ٹی شرٹ زیب تن کئے ہوئے تھے جس پر نعرے قلمبند تھے۔ طلبہ نے بی جے پی کے خلاف نعرے بھی لگائے تھے۔ بدھ کو پارٹی نے سوشل میڈیا پر احتجاج کے ویڈیو اپلوڈ کئے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK